• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    آية المحنة
    نورة سليمان عبدالله
  •  
    توزيع الزكاة ومعنى "في سبيل الله" في ضوء القرآن ...
    عاقب أمين آهنغر (أبو يحيى)
  •  
    النبي عيسى عليه السلام في سورة الصف: فائدة من ...
    أبو مالك هيثم بن عبدالمنعم الغريب
  •  
    أحكام شهر ذي القعدة
    د. فهد بن ابراهيم الجمعة
  •  
    خطبة: كيف نغرس حب السيرة في قلوب الشباب؟ (خطبة)
    عدنان بن سلمان الدريويش
  •  
    من صيام التطوع: صوم يوم العيدين
    د. عبدالرحمن أبو موسى
  •  
    حقوق الوالدين
    د. أمير بن محمد المدري
  •  
    تفسير سورة الكوثر
    يوسف بن عبدالعزيز بن عبدالرحمن السيف
  •  
    من مائدة العقيدة: شهادة أن لا إله إلا الله
    عبدالرحمن عبدالله الشريف
  •  
    الليلة الثلاثون: النعيم الدائم (3)
    عبدالعزيز بن عبدالله الضبيعي
  •  
    العلم والمعرفة في الإسلام: واجب ديني وأثر حضاري
    محمد أبو عطية
  •  
    حكم إمامة الذي يلحن في الفاتحة
    د. عبدالعزيز بن سعد الدغيثر
  •  
    طريق لا يشقى سالكه (خطبة)
    عبدالله بن إبراهيم الحضريتي
  •  
    خطبة: مكانة العلم وفضله
    أبو عمران أنس بن يحيى الجزائري
  •  
    خطبة: العليم جلا وعلا
    الشيخ الدكتور صالح بن مقبل العصيمي ...
  •  
    في تحريم تعظيم المذبوح له من دون الله تعالى وأنه ...
    فواز بن علي بن عباس السليماني
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / خطب بلغات أجنبية
علامة باركود

من عمل صالحا فلنفسه (باللغة الأردية)

من عمل صالحا فلنفسه (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 9/12/2021 ميلادي - 4/5/1443 هجري

الزيارات: 8926

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

پہلا خطبہ

ترجمه

سيف الرحمن التيمي


الحمد لله الغفورِ الشكورِ الجواد، أنزل الوحي هدى ورحمة للعباد، ومن يضلل الله فماله من هاد، وأشهد ألا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير. وأشهد أن نبينا محمدا عبد الله ورسوله، خاتم أنبيائه، وسيد أصفيائه.

 

حمد وصلاة کے بعد:

میں آپ کو اور اپنی ذات کو تقوی الہی کی وصیت کرتا ہوں کیوں کہ نازل ہونے والی سب سے آخری آیت لوگوں کو اللہ سے ملاقات کی یاد دہانی کراتی ہے:

﴿ وَاتَّقُواْ يَوْماً تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ ﴾ [البقرة: 281]


ترجمہ: اور اس دن سے ڈرو جس میں تم سب اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹائے جاؤگے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔

 

اے رحمان کے بندو! امام ترمذی نے ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ صحابہ نے ایک بکری ذبح کی، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اس میں سے کچھ باقی ہے؟ میں نے کہا: دستی کے سوا اور کچھ نہیں باقی ہے، آپ نے فرمایا:  دستی کے سوا سب کچھ باقی ہے۔

 

علامہ البانی نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔

 

اللہ اکبر،گویا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ کی فضلیت کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں،کیوں کہ صدقہ وخیرات ایسا عمل ہے جو آخرت تک جاری رہتا ہے،اور اس کا اجر وثواب آپ کے لیے باقی رہتا ہے۔

 

﴿ مَا عِنْدَكُمْ يَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اللَّهِ بَاقٍ ﴾ [النحل: 96]

ترجمہ:تمہارے پاس جو کچھ ہے سب فانی ہے اور اللہ تعالیٰ کے پاس جو کچھ ہے باقی ہے۔

 

آپ دنیا میں جسے کھاجاتے ہیں وہ خراب ہوکر فنا ہوجاتا ہے۔

 

اے رحمان کے بندے! پاک وبرحق ذات کے کلام میں غور وفکر کرنے والا بار باراس یاد دہانی کو محسوس کرتا ہے کہ آپ کی عبادت آپ کو ہی فائدہ پہنچاتی ہے،نیز آپ کی نافرمانی بھی آپ کے لئے ہی نقصادہ ثابت ہوتی ہے۔

 

اللہ کا ارشاد ہے:

﴿ لاَ يُكَلِّفُ اللّهُ نَفْساً إِلاَّ وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ ﴾ [البقرة: 286]

ترجمہ:اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیاده تکلیف نہیں دیتا، جو نیکی وه کرے وه اس کے لئے اور جو برائی وه کرے وه اس پر ہے۔

 

نیز اللہ پاک  فرماتا ہے:

﴿ قَدْ جَاءكُم بَصَائِرُ مِن رَّبِّكُمْ فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ وَمَنْ عَمِيَ فَعَلَيْهَا ﴾ [الأنعام: 104]

ترجمہ:اب بلاشبہ تمہارے پاس تمہارے رب کی جانب سے حق بینی کے ذرائع پہنچ چکے ہیں سو جو شخص دیکھ لے گا وه اپنا فائده کرے گا اور جو شخص اندھا رہے گا وه اپنا نقصان کرے گا۔

 

ایک اور جگہ اللہ ارشاد فرماتا ہے:

﴿ إِنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ فَمَنِ اهْتَدَى فَلِنَفْسِهِ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ﴾ [الزمر: 41]

ترجمہ:آپ پر ہم نے حق کے ساتھ یہ کتاب لوگوں کے لیے نازل فرمائی ہے، پس جو شخص راه راست پر آجائے اس کے اپنے لیے نفع ہے اور جو گمراه ہوجائے اس کی گمراہی کا (وبال) اسی پر ہے۔

 

مزید اللہ فرماتا ہے:

﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحاً فَلِنَفْسِهِ وَمَنْ أَسَاء فَعَلَيْهَا وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ ﴾ [فصلت: 46]

ترجمہ:جو شخص نیک کام کرے گا وه اپنے نفع کے لیے اور جو برا کام کرے گا اس کا وبال اسی پر ہے۔ اور آپ کا رب بندوں پر ﻇلم کرنے واﻻ نہیں۔

 

اللہ بلند وبالا کا ارشادہے:

﴿ وَمَن تَزَكَّى فَإِنَّمَا يَتَزَكَّى لِنَفْسِهِ وَإِلَى اللَّهِ الْمَصِيرُ ﴾ [فاطر: 18]

ترجمہ:جو پاک ہوجائے وہ اپنے ہی نفع کے لئے پاک ہوگا،لوٹنا اللہ ہی کی طرف ہے۔

 

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے:

﴿ وَمَن شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ ﴾ [النمل: 40]

ترجمہ:شکر گزار اپنے ہی نفع کے لئے شکرگزاری کرتا ہے۔

 

اللہ بزگ وبالا فرماتا ہے:

﴿ وَمَن جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ ﴾ [العنكبوت: 6]

ترجمہ:اور ہر ایک کوشش کرنے والا اپنے ہی بھلے کی کوشش کرتا ہے ویسے تو اللہ تعالی تمام جہان والوں سے بے نیاز ہے۔

 

چنانچہ وہ ذات پاک ہے جو(سب کو کھلاتا ہے اسے کوئی نہیں کھلاتا)،اے میرے رب! تیری ذات پاک ہے،تو غنی وبے نیاز ہے اور ہم فقیرونادار ہیں،تو توانا ہے ہم کمزور وناتواں ہیں،تو معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے اور ہم گنہگار اور نادان ہیں۔

 

حدیث قدسی میں وارد ہوا ہے:"اگر تمہارے اگلے اور پچھلے، آدمی اور جنات سب ایسے ہو جائیں جیسے تمہارا بڑا پرہیزگار شخص تو میری سلطنت میں کچھ افزائش نہ ہو گی اور اگر تمہارے اگلے اور پچھلے، آدمی اور جنات سب ایسے ہو جائیں جیسے تمہارا بڑا بدکار شخص تو میری سلطنت میں سے کچھ کم نہ ہو گا۔ (اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے)

 

اے رحمان کے بندو! اس حقیقت کو محسوس کرنا  میرے اور آپ کے لئے بہت ضروری ہے جسے اللہ پاک نے بار بار دہرایا ہے کہ  نیک عمل سے بندہ ہی مستفید ہوتا ہے، حقیقی معنوں میں اس حقیقت کی معرفت وآشنائی‘ بندہ مومن کو اس بات پر آمادہ کرتا ہے کہ وہ ہدایت کے تئیں اپنی محتاجگی اور اس کے اسباب کی جستجو کے تئیں اپنی ضرورت کو محسوس کرے ، یہ احساس وشعور مومن کی ہمت کو نیک اعمال پر برانگیختہ کرتا ہے،

 

اور جب یہ ذہن نشیں رہے گا کہ آپ ہی مستفید ہونے والے ہیں تو یہ چیز آپ کے دل میں طاعت و بندگی کی چاشنی اور فرحت وسرور پیدا کرتی ہے، بلکہ بندہ مومن اپنے اوپر اللہ کے احسان و فضل کو یاد کرتا ہے جب اسے اللہ کی مدد ملتی اور اس کے لیے اجروثواب کے دروازے آسان ہوجاتے ہیں۔

 

حسن بصری سے کہا گیا کہ آپ نفس کو کس قدر تھکاتے ہیں،انہوں نے کہا: میں نفس کو راحت پہنچانا چاہتا ہوں۔

 

اللہ اکبر یہ کتنی عظیم نصیحتیں ہیں:

﴿ فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ ﴾ [الأنعام: 104]

ترجمہ: جو شخص دیکھ لے گا وه اپنا فائده کرے گا۔

 

﴿ فَمَنِ اهْتَدَى فَلِنَفْسِهِ ﴾ [الزمر: 41]

ترجمہ:جو شخص راه راست پر آجائے اس کے اپنے لیے نفع ہے۔

 

﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحاً فَلِنَفْسِهِ ﴾ [فصلت: 46]

ترجمہ:جو شخص نیک کام کرے گا وه اپنے نفع کے لیے۔

 

﴿ وَمَن تَزَكَّى فَإِنَّمَا يَتَزَكَّى لِنَفْسِهِ ﴾ [فاطر: 18]

ترجمہ: جو پاک ہوجائے وہ اپنے ہی نفع کے لئے پاک ہوگا۔

 

﴿ وَمَن تَزَكَّى فَإِنَّمَا يَتَزَكَّى لِنَفْسِهِ ﴾ [فاطر: 18]

ترجمہ:شکر گزار اپنے ہی نفع کے لئے شکرگزاری کرتا ہے۔

 

﴿ وَمَن جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ ﴾ [العنكبوت: 6]

ترجمہ:اور ہر ایک کوشش کرنے والا اپنے ہی بھلے کی کوشش کرتا ہے۔

 

اللہ مجھے اور آپ کو قرآن وحدیث اور ان میں موجود نشانی وحکمت سے فائدہ پہنچائے،اللہ سے توبہ واستغفار کیجیے یقینا وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ:

الحمد لله القائل: ﴿ إِنْ أَحْسَنتُمْ أَحْسَنتُمْ لِأَنفُسِكُمْ ﴾، وصلى الله وسلم على نبيه المصطفى وعلى آله وصحبه ومن لدربهم اقتفى.

 

حمد وصلاة کے بعد!

اے رحمان کے بندو! خالص عبادات (جیسے نماز وروزہ) کی فضیلت ہم سے مخفی نہیں، لیکن شاید ان عبادات کی یاد دہانی کی ہمیں زیادہ ضرورت ہے،جن کا تعلق مخلوق سے ہے، اورجن عبادتوں کی ایسی فضیلتیں آئی ہیں جو ان کی رغبت دلاتی ہیں ساتھ ہی بندہ ان کے ذریعہ اجروثواب سے بھی بہرہ ور ہوتا ہے۔

 

اے اللہ کے بندو! اگر آپ کے رشتہ دار میں سے کوئی آپ سے قطع تعلق کرے تو آپ اس سے رشتہ جوڑیں، کیوں کہ صلہ رحمی آپ کے رزق میں کشادگی اور درازی عمر کا سبب ہے، اور صلہ رحمی کے تعلق سے رحمان کا یہ فرمان ہی آپ کے لئے کافی ہے کہ: "ہاں کیا تم اس پر راضی نہیں کہ میں اسے جوڑوں گا جو تم سے اپنے آپ کو جوڑے"۔ یقین مانیں آپ ہی پہلے استفادہ کرنے والے ہیں!

 

اگر آپ نے کسی نادار مسلمان کی پردہ پوشی کی تو سب سے پہلے آپ کو ہی فائدہ پہنچے گا: "جس نے کسی مسلمان کی پردہ پوشی کی اللہ اس کی دینا وآخرت میں پردہ پوشی کرےگا"۔

 

اگر آپ کسی فقیر کو صدقہ دیتے ہیں تو اس کا فائدہ اس سے زیادہ آپ کو پہنچتا ہے:

﴿ وَمَا تُنفِقُواْ مِنْ خَيْرٍ فَلأنفُسِكُمْ ﴾ [البقرة: 272]


ترجمہ: اور تم جو بھلی چیز اللہ کی راہ میں دو گے اس کا فائدہ خود پاؤ گے۔

 

کیوں کہ اگر اسے دنیوی منفعت حاصل ہوتی ہے تو آپ کو دنیوی اور اخروی دونوں  منفعت ملتی ہے!

 

اگر آپ راستے سے کوئی لوہا،یا شیشہ یا دوسری ایسی چیزیں ہٹادیتے ہیں جو لوگوں کو نقصان پہنچانے والی ہو‘ تو سب پہلے آپ اس سے مستفید ہونے والے ہوتے ہیں! کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ نے ہمیں ایسے شخص کے بارے میں خبر نہیں دیا ہے جو راستے سے کانٹا ہٹانے کی وجہ سے جنت میں داخل ہوا؟

 

جب  آپ اپنے بھائی کے لیے غائبانے میں دعا کرتے ہیں تو پہلے آپ مستفید ہوتے ہیں! "کوئی مسلمان ایسا نہیں ہے جو اپنے بھائی کے لیے پیٹھ پیچھے اس کے لیے دعا کرے مگر فرشتہ کہتا ہے اور تجھ کو بھی یہی ملے گا"۔ (اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے)۔

 

جب آپ اپنے اوپر ظلم کرنے والے کو معاف کردیتے ہیں تو آپ کا اجروثواب اللہ کے ذمہ ہوتا ہے، اور کریم وفیاض کی نوازش کے بارے میں  آپ کا کیا خیال ہے!

 

چنانچہ دنیا میں آپ دلی راحت سے  فیض یاب ہوتے ہیں،اور آخرت میں آپ کے لیے اجرعظیم ہے،اگر آپ اپنے بھائی کی کسی ضرورت (کی تکمیل کے لیے) کوشش کرتے ہیں،تو آپ پہلے استفادہ کرنے والے ہوتے ہیں،"جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرے، اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرے گا"(اس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے)۔

 

جو تنگ دست انسان کے ساتھ صبر وتحمل (مہلت اور درگزر) کا معاملہ کرتا ہے یا اس کا کچھ قرض معاف کردیتا ہے، تو سب سے پہلے اس کا فائدہ اٹھانے والا وہ خود ہوتا ہے: "جو شخص کسی تنگ دست (قرض دار) کو مہلت دے یا اس کا کچھ قرض معا کردے تو اللہ اسے قیامت کے دن اپنے عرش کے سایہ کے نیچے جگہ دے گا"۔(اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے )

 

اگر کوئی آپ کے ساتھ بد سلوکی کرتا ہے اور آپ اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے ہیں تو آپ بڑے خوش نصیب ہیں۔

 

اگر آپ کسی مسلمان کی سختی وپریشانی کو دور کردیتے ہیں تو آپ پہلے استفادہ کرنے والے ہوتے ہیں: "جس نے کسی مومن سے دنیا کی تکلیفوں میں سے کوئی تکلیف دور کی اللہ اس کی آخرت کی تکلیفوں میں سے کوئی تکلیف دور کرے گا"(اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے)۔

 

درود وسلام پڑھیں.....

صلی اللہ علیہ وسلم





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • من عمل صالحا فلنفسه، ومن أساء فعليها
  • من عمل صالحا فلنفسه (خطبة)
  • لا تكونوا عون الشيطان على أخيكم.. فوائد وتأملات (باللغة الأردية)
  • إن الله يحب التوابين (باللغة الأردية)
  • الله السميع (باللغة الأردية)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • {فاذكروا آلاء الله لعلكم تفلحون} (باللغة الأردية)
  • عبودية استماع القرآن العظيم (باللغة الأردية)
  • لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) (باللغة الأردية)
  • بر الوالدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صلاة بأعظم إمامين (باللغة الأردية)
  • فاعبد الله مخلصا له الدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • لا تغتابوا المسلمين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • من عمل صالحا فلنفسه (باللغة الهندية)
  • {من عمل صالحا فلنفسه ومن أساء فعليها} (خطبة)

مختارات من الشبكة

  • من عمل صالحا فلنفسه (خطبة) - باللغة الإندونيسية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • اترك أثرا صالحا (العمل اللازم والعمل المتعدي)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • أسباب التوفيق للعمل الصالح والتقوى (خطبة) باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • أسباب التوفيق للعمل الصالح والتقوى (خطبة) (باللغة النيبالية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • أسباب التوفيق للعمل الصالح والتقوى (خطبة) (باللغة الهندية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • العمل الصالح وثمراته في الدنيا والآخرة(مقالة - آفاق الشريعة)
  • فضل العمل الصالح عند فساد الزمن والمداومة على العمل وإن قل(مقالة - آفاق الشريعة)
  • ١١٣ تغريدة حول الإسلام ومحاسنه باللغة الإنجليزية وترجمتها باللغة الإيطالية(كتاب - موقع د. ناجي بن إبراهيم العرفج)
  • ومن أحسن قولا ممن دعا إلى الله وعمل صالحا وقال إنني من المسلمين(مقالة - موقع أ. د. فؤاد محمد موسى)
  • {فمن كان يرجو لقاء ربه فليعمل عملا صالحا} (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير
  • مؤتمرا طبيا إسلاميا بارزا يرسخ رسالة الإيمان والعطاء في أستراليا
  • تكريم أوائل المسابقة الثانية عشرة للتربية الإسلامية في البوسنة والهرسك
  • ماليزيا تطلق المسابقة الوطنية للقرآن بمشاركة 109 متسابقين في كانجار
  • تكريم 500 مسلم أكملوا دراسة علوم القرآن عن بعد في قازان
  • مدينة موستار تحتفي بإعادة افتتاح رمز إسلامي عريق بمنطقة برانكوفاتش

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 11/11/1446هـ - الساعة: 16:33
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب