• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    آية المحنة
    نورة سليمان عبدالله
  •  
    توزيع الزكاة ومعنى "في سبيل الله" في ضوء القرآن ...
    عاقب أمين آهنغر (أبو يحيى)
  •  
    النبي عيسى عليه السلام في سورة الصف: فائدة من ...
    أبو مالك هيثم بن عبدالمنعم الغريب
  •  
    أحكام شهر ذي القعدة
    د. فهد بن ابراهيم الجمعة
  •  
    خطبة: كيف نغرس حب السيرة في قلوب الشباب؟ (خطبة)
    عدنان بن سلمان الدريويش
  •  
    من صيام التطوع: صوم يوم العيدين
    د. عبدالرحمن أبو موسى
  •  
    حقوق الوالدين
    د. أمير بن محمد المدري
  •  
    تفسير سورة الكوثر
    يوسف بن عبدالعزيز بن عبدالرحمن السيف
  •  
    من مائدة العقيدة: شهادة أن لا إله إلا الله
    عبدالرحمن عبدالله الشريف
  •  
    الليلة الثلاثون: النعيم الدائم (3)
    عبدالعزيز بن عبدالله الضبيعي
  •  
    العلم والمعرفة في الإسلام: واجب ديني وأثر حضاري
    محمد أبو عطية
  •  
    حكم إمامة الذي يلحن في الفاتحة
    د. عبدالعزيز بن سعد الدغيثر
  •  
    طريق لا يشقى سالكه (خطبة)
    عبدالله بن إبراهيم الحضريتي
  •  
    خطبة: مكانة العلم وفضله
    أبو عمران أنس بن يحيى الجزائري
  •  
    خطبة: العليم جلا وعلا
    الشيخ الدكتور صالح بن مقبل العصيمي ...
  •  
    في تحريم تعظيم المذبوح له من دون الله تعالى وأنه ...
    فواز بن علي بن عباس السليماني
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / خطب بلغات أجنبية
علامة باركود

الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)

الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 30/11/2021 ميلادي - 24/4/1443 هجري

الزيارات: 6704

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

اللہ سب سے سخی اور سب سے معزز ہے

ترجمه

سيف الرحمن التيمي


الحمدُ لله الملكِ القدُّوسِ السلام، المحيطِ القديرِ العلَّام، وأشهد أن لا إله إلا الله الأكرمُ الجوادُ الكريم، المحسنُ الغفورُ الحليم، وأشهد أن محمدًا عبد الله ورسوله، عاش حياته زاهدًا، وجاد حين اغتنى مُتعبِّدًا، صلى الله وسلم وبارك عليه وعلى آله وصحبه وسلم تسليمًا كثيرًا۔


حمد وصلاة  کے بعد!

میں آپ کو اور خود کو تقوی الہی کی وصیت کرتا ہوں،کیوں کہ تقوی وپرہیزگاری جنت کا راستہ ہے،حیرت کی بات یہ ہے کہ ہم پاک چیزوں کو چھوڑدیتے ہیں جب ڈاکٹر ان کے نقصان کے خوف سے ہمیں ان سے منع کرتا ہے،جبکہ ہم جہنم کے ڈر کی وجہ سے بد ترین گناہوں کو بھی نہیں چھوڑتے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ﴾  [التحريم: 6]


ترجمہ:اے ایمان والو! تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان ہیں اور پتھر۔ جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں جنہیں جو حکم اللہ تعالیٰ دیتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیا جائے بجا ﻻتے ہیں.

 

اے رحمان کے بندو!دل میں ایمان(کبھی) کمزور اور(کبھی)مضبوط ہوتا ہے،جب ایمان قوی اور مضبوط ہوتا ہے تو طاعت وبندگی کی طرف  بندے کی توجہ زیادہ مبذول ہوتی ہے،وہ گناہوں سے دور رہنے لگتا ہے اور کثرت سے توبہ کرنے لگتا ہے،اس لیے بندہ مسلمان کو چاہیے کہ وہ ایسے اعمال(انجام) دینے کا حریص رہے جو اس کے ایمان کو بڑھانے والے ہوں،ایمان کو غذافراہم کرنے والے(اعمال)بہت ہیں، اس کا ایک سب سے بڑا اور عظیم طریقہ ذکر (علم) کی مجلسیں ہیں،اور ذکر کی سب سے عظیم مجلس وہ ہے (جس میں) اللہ کے اسماء وصفات پر گفتگو ہو، آج ہماری گفتگو کا محور اللہ کے ایک ایسے اسم(نام) پر ہوگا، جوقرآن میں زیادہ وارد نہیں ہوا ہے،بلکہ اللہ کی کتاب(قرآن)میں اس کا صرف تین مرتبہ ذکر ہوا ہے،لیکن ہم اپنی پوری زندگی میں اس نام کے اثرات کا بہت زیادہ مشاہدہ کرتے ہیں، یہ امید کرتے ہیں کہ ہم تمام لوگ ان لوگوں کی فہرست میں شامل ہوں گے جو اس اسم کے اثرات سے اس جنت میں بہرہ ور ہوں گے جس کی کشادگی آسمان وزمین کے برابر ہے۔

 

ہم اللہ کے اسم گرامی (کریم) پر گفتگو کریں گے،اللہ پاک فرماتا ہے: ﴿وَمَنْ شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ وَمَنْ كَفَرَ فَإِنَّ رَبِّي غَنِيٌّ كَرِيمٌ﴾ [النمل: 40]


ترجمہ : شکر گزار اپنے ہی نفع کے لیے شکر گزاری کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو میرا پروردگار (بے پروا اور بزرگ) غنی اور کریم ہے۔

 

حدیث میں آیا ہے:"تمہارا رب بہت باحیا اور کریم (کرم والا) ہے، جب اس کا بندہ اس کے سامنے اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتا ہے تو انہیں خالی لوٹاتے ہوئے اسے اپنے بندے سے شرم آتی ہے"۔( اس حدیث کو امام ابوداود اور امام ترمذی نے روایت کیا ہے،اور علامہ البانی نے اسے صحیح قرار دیا ہے)

 

اس کی ذات پاک ہے جو کریم وفیاض ہے،جب وہ وعدہ کرتا تو پورا کرتا ہے اور جب وہ قادر ہوتا ہے تو معاف کردیتا ہے۔

 

اس کی ذات پاک وکریم ہے جس نے ہمیں عدم سے پیدا کیا اور مختلف قسم کی پاک چیزوں سے ہمیں نوازا ،چنانچہ کھانے کے مختلف قسمیں ہیں،جیسے گوشت،اور پھل وغیرہ،اور ہر جنس کی مختلف اقسام ہیں،پھلوں کی نوع بنوع اقسام میں سنترہ اور کھجور بھی ہیں اور ہر قسم میں مختلف شکلیں اور رنگ ہیں،جیسے کھجور کی کتنی سارے انواع ہیں؟نیزاس پاک وکریم ذات نے انسانوں کے لیے خشکی وسمندر کی سواری کو آسان کردیا: ﴿وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا﴾ [الإسراء: 70]

 

ترجمہ:یقیناً ہم نے اولاد آدم کو بڑی عزت دی اور انہیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اور انہیں پاکیزه چیزوں کی روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انہیں فضیلت عطا فرمائی۔

 

عزیز وبرتر کرم فرما (اللہ) نے ہر وقت اپنے ساتھ سرگوشی کی اجازت دے رکھی ہے،بلکہ وہ مانگنے والے سے خوش ہوتا ہے،اور پریشان حال لوگوں کی پکار کو قبول کرتا ہے،اگرچہ پریشان حال مشرک ہی کیوں نہ ہو۔

 

حکیم وکریم کی ذات بلند وبالا ہے،جب اسے پکارنے والا پکارتا ہے تو کبھی اس کی فریاد پر اسے نوازتا  ہے،کبھی اس پکار کی وجہ سے اس سے کسی برائی کو ٹال دیتا ہے،یا اس پکار وفریاد کو اس کے لیے آخرت میں ذخیرہ کردیتا ہے،صحابہ کرام نے کہا :اے اللہ کے رسول! تب تو ہمیں کثرت سے اللہ کو پکارنا چاہئے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ سب سے زیادہ سننے اور نوازنے والا ہے۔

 

کریم وسخی عز وجل اچھائی کو دس گنا سے کئی گنا زیادہ کردیتا ہے،حتی کہ اچھی کمائی سے حاصل شدہ ایک کھجور کا صدقہ اس قدر بڑھایا جاتا ہے کہ پہاڑ کے برابر ہوجاتا ہے۔

 

عزیز وبرتر کریم ذات روزیوں کے ذریعےاپنے بندوں پر احسان کرتا ہے،پھر ان سے قرض مانگتا ہے تاکہ انہیں اجر سے نواز سکے، ان سے پورے پورے بدلے کا وعدہ کرتا ہے،تاکہ ان کے اندر رغبت پیدا کرسکے،اور ان کے اجر و ثواب کو ستر ہزار گنا اور اس سے بھی زیادہ بڑھاسکے، چنانچہ وہ ذات پاک ہے جو غنی،رحیم اور کریم ہے۔

 

کریم عز وجل توبہ کرنے والوں سے خوش ہوتا ہے، ا ن کی گناہوں کو معاف کردیتا ہے،اگر چہ وہ گناہوں میں اسراف کرتے ہوں، بلکہ ان کے گناہوں کو حسنات میں بدل دیتا ہے۔

 

لوگوں پر اللہ کا سب سے بڑا اکرام یہ ہے کہ اللہ نے انہیں لکھنا سکھایا، انہیں ان کے دین ودنیا کی مصلحتوں کی تعلیم دی،اور اس کے لیے انہیں قدرت وتوفیق سے نوازا،اور اللہ کا اسم اکرم صرف ایک جگہ وارد ہوا ہے: اقْرَأْ وَرَبُّكَ الْأَكْرَمُ*الَّذِي عَلَّمَ بِالْقَلَمِ*عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ﴾ [العلق: 3 -5]


ترجمہ:تو پڑھتا ره تیرا رب بڑے کرم واﻻ ہے.،جس نے قلم کے ذریعے(علم)سکھایاجس نے انسان کو وه سکھایا جسے وه نہیں جانتا تھا۔

 

آپ کا کیا خیال ہے کہ مختلف قسم کے علوم وفنون میں جو بیش بہا معلومات ہیں، ان کے اعدا د وشمار کیا ہوسکتے ہیں؟

 

اکرم اسم تفضیل ہے جس کے معنی ہوتے ہیں: سب سے زیادہ سخی وفیاض۔

پرنٹنگ پریس سے طبع ہوکے منظر عام پر آنے والی کتابوں کی تعدا د کتنی زیادہ ہے؟بحث وتحقیق کے مراکز اور انٹرنیٹ کے ویب سائٹس پر کتنی زیادہ شرعی، لغوی، طبی، تاریخی، صنعتی ، تجارتی، زراعتی اور ادارتی معلومات موجود ہیں؟

 

اے ایمانی بھائیو!لفظ کرم تمام محاسن اور خوبیوں کو شامل ہے،اس سے مراد صرف نوازش کرنا نہیں ہے،بلکہ نوازش کے تمام تر معانی اس میں شامل ہیں،اسی لیے اہل علم کی عبارتیں(اس تعلق سے) مختلف ہیں،چنانچہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ کریم ایسے شخص کو کہا جاتا ہے جو زیادہ اچھائی کرنے اور زیادہ نوازنے والا ہو،جبکہ دوسرے حضرات نے یہ کہا کہ کریم سے مراد وہ ذات ہے جس کی بڑی قدر ومنزلت اور بڑا شان ومرتبہ ہو،اسی طرح دیگر اہل علم نے کہا کہ کریم وہ ہے جو عیوب ونقائص سے پاک ہو،بعض کا کہنا یہ ہے کہ کریم ایسے شخص کوکہتے ہیں جو بغیر کسی عوض کے نوازے،نیز دوسری جماعت کا قول یہ ہے کہ کریم ایسی ذات کو کہا جاتا ہے کہ جب وہ  وعدہ کرے تو پورا کرے،جب کسی پر قادر ہو تو اسے معاف کردے،جبکہ بعض اہل علم کا کہنا ہے کہ جو بغیر کسی سبب کے نوازے،بعض نے یہ فرمایا کہ کریم وہ ہے جو ضرورت مند اور غیر ضرورت مند سب کو نوازے،اس کے علاوہ بھی اس عظیم اسم کے بہت سے معانی بیان کئے گئے ہیں۔

 

اللہ مجھے اور آپ کو قرآن وحدیث اور ان میں موجود علم وحکمت سے  فائدہ پہنچائے،اللہ سے توبہ واستغفار کیجیے یقینا وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ

الحمد لله، وصف كلامه بالكرم، فقال: ﴿إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ﴾ [الواقعة: 77]، وأشهد أن لا إله إلا الله ﴿رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ﴾ [المؤمنون: 116]، وعد عباده المؤمنين حقًّا؛ فقال: ﴿لَهُمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾ [الأنفال: 4]، وصلى الله وسلم على محمد خاتم رسله، وعلى آله وصحبه.


حمد وصلاة کے بعد!

اے رحمان کے بندو:اللہ کا نام کریم پر ایمان لانے  کے مختلف اثرات بندہ مسلمان پر مرتب ہوتے ہیں، ان میں سے یہ بھی ہے کہ ہم اپنے پاک وبرتر اور کریم وفیاض پروردگار سے ان ظاہری وباطنی نعمتوں کے سبب محبت کریں جو اس نے ہمارے اوپر کیے ہیں۔

 

اسی طرح اس کا ایک اثر یہ مرتب ہوتا ہے کہ اللہ سے حیا کی جائے اور اللہ  عز وجل کے سامنے ادب اختیار کیا جائے، کیوں کہ ہماری کثرت گناہ کے باوجود وہ ہمارے اوپر نوازش وفیاضی کرنے سے نہیں رکتا۔

 

اس کا ایک اثر یہ ہے کہ اللہ کا زبان اور دل سے اس بات پر ہمیں زیادہ سے زیادہ شکر بجا لاناچاہیے کہ اس نے ہمارے جسم پر انعامات کیے اور ہمارے لیے خورد ونوش کی ظاہری وباطنی بیش بہا نعمتیں فراہم کی۔

 

اس کا ایک اثر یہ بھی ہے کہ اللہ سے تعلق استوار کیا جائے   اور اس پر بھروسہ کیا جائے، کیوں کہ وہ غنی،فیاض اور قدرت والا ہے،اس کے کرم وفیاضی کی کوئی انتہا نہیں،وہ قادرِ مطلق ہے اسے کوئی چیز عاجز نہیں کرسکتی اور نہ اس کے لئے کوئی چیز مشکل ہے۔

 

اللہ کے اسم کریم پر ایمان لانے کا ایک اثر یہ مرتب ہوتا ہے کہ کرم وفیاضی جیسے اخلاق سے مزین ہونے کی رغبت حاصل ہوتی ہے،کیوں کہ اللہ فیاض ہے اور جو دوسخا کرنے والے سے محبت کرتا ہے،اللہ جس فیاضی کو محبوب رکھتا ہے اس سے مراد وہ فیاضی ہے جس میں فضول خرچی اور مال کا ضیاع نہ ہو۔

 

اس کا یک اثر یہ ہے کہ بکثرت گریہ وزاری کے ساتھ  اللہ سے دعا  مانگنی جائے،اگر اللہ تعالی مسلمان کی دعا مؤخر کردے تو اسے اپنے رب سے حسن ظن رکھنا چایئے،اس لیے کہ کریم کے نہیں نوازنے میں بھی رحمت وحکمت پوشیدہ ہوتی ہے،برحق اللہ کے اس قول پر غور کریں: ﴿وَلَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الْأَرْضِ وَلَكِنْ يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَا يَشَاءُ إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ بَصِيرٌ﴾ [الشورى: 27].

 

ترجمہ:اگر اللہ تعالیٰ اپنے (سب) بندوں کی روزی فراخ کر دیتا تو وه زمین میں فسادبرپا کردیتے لیکن وه اندازے کے ساتھ جو کچھ چاہتا ہے نازل فرماتا ہے۔ وه اپنے بندوں سے پورا خبردار ہے اور خوب دیکھنے واﻻ ہے۔

 

اخیر میں اے رحمان کے بندو! کریم پاک ذات کی فیاضی حاصل کرنے کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ خلوت وجلوت میں اللہ عز وجل کا تقوی اختیار کیا جائے،کیوں کہ اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ باعزت وہ ہے جو اس کے بندوں میں سب سے زیادہ تقوی اختیار کرنے والا ہو،جیساکہ اللہ کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ﴾ [الحجرات: 13]


ترجمہ: اللہ کے نزیک تم سب میں باعزت وہ ہے جو سب سے زیادہ ڈرنے والا ہے،یقین مانو کہ اللہ دانا وباخبر ہے۔

 

درود وسلام بھیجتے رہیں.....

صلى اللہ علیہ وسلم






 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • خطبة شؤم الذنوب (باللغة الأردية)
  • خطبة احذر مظالم الخلق (باللغة الأردية)
  • خطبة: "يا أم خالد هذا سنا" (باللغة الأردية)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)
  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)
  • لا تكونوا عون الشيطان على أخيكم.. فوائد وتأملات (باللغة الأردية)
  • إن الله يحب التوابين (باللغة الأردية)
  • الله السميع (باللغة الأردية)
  • من عمل صالحا فلنفسه (باللغة الأردية)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) - باللغة النيبالية
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) - باللغة البنغالية
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) - باللغة الإندونيسية

مختارات من الشبكة

  • الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الهندية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من أقوال السلف في أسماء الله الحسنى: (الجواد، المعطي، الوهاب، الكريم، الأكرم)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • معاني أسماء الله الحسنى ومقتضاها (الكريم الأكرم)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • ودعوا الشهر الكريم وداع الكريم (خطبة)(مقالة - ملفات خاصة)
  • التربية في القرآن الكريم: ملامح تربوية لبعض آيات القرآن الكريم - الجزء الثاني (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • التفسير الموضوعي للقرآن الكريم: نبوة المصطفى عليه السلام في القرآن الكريم(مقالة - آفاق الشريعة)
  • الاستشراق والقرآن الكريم (انتشار القرآن الكريم)(مقالة - موقع د. علي بن إبراهيم النملة)
  • الاستشراق والقرآن الكريم (القرآن الكريم والتنصير)(مقالة - موقع د. علي بن إبراهيم النملة)
  • الطريقة النموذجية لحفظ القرآن الكريم (2) أسس حفظ القرآن الكريم(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • مسجد يطلق مبادرة تنظيف شهرية بمدينة برادفورد
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير
  • مؤتمرا طبيا إسلاميا بارزا يرسخ رسالة الإيمان والعطاء في أستراليا
  • تكريم أوائل المسابقة الثانية عشرة للتربية الإسلامية في البوسنة والهرسك
  • ماليزيا تطلق المسابقة الوطنية للقرآن بمشاركة 109 متسابقين في كانجار
  • تكريم 500 مسلم أكملوا دراسة علوم القرآن عن بعد في قازان

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 12/11/1446هـ - الساعة: 18:29
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب