• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    آية المحنة
    نورة سليمان عبدالله
  •  
    توزيع الزكاة ومعنى "في سبيل الله" في ضوء القرآن ...
    عاقب أمين آهنغر (أبو يحيى)
  •  
    النبي عيسى عليه السلام في سورة الصف: فائدة من ...
    أبو مالك هيثم بن عبدالمنعم الغريب
  •  
    أحكام شهر ذي القعدة
    د. فهد بن ابراهيم الجمعة
  •  
    خطبة: كيف نغرس حب السيرة في قلوب الشباب؟ (خطبة)
    عدنان بن سلمان الدريويش
  •  
    من صيام التطوع: صوم يوم العيدين
    د. عبدالرحمن أبو موسى
  •  
    حقوق الوالدين
    د. أمير بن محمد المدري
  •  
    تفسير سورة الكوثر
    يوسف بن عبدالعزيز بن عبدالرحمن السيف
  •  
    من مائدة العقيدة: شهادة أن لا إله إلا الله
    عبدالرحمن عبدالله الشريف
  •  
    الليلة الثلاثون: النعيم الدائم (3)
    عبدالعزيز بن عبدالله الضبيعي
  •  
    العلم والمعرفة في الإسلام: واجب ديني وأثر حضاري
    محمد أبو عطية
  •  
    حكم إمامة الذي يلحن في الفاتحة
    د. عبدالعزيز بن سعد الدغيثر
  •  
    طريق لا يشقى سالكه (خطبة)
    عبدالله بن إبراهيم الحضريتي
  •  
    خطبة: مكانة العلم وفضله
    أبو عمران أنس بن يحيى الجزائري
  •  
    خطبة: العليم جلا وعلا
    الشيخ الدكتور صالح بن مقبل العصيمي ...
  •  
    في تحريم تعظيم المذبوح له من دون الله تعالى وأنه ...
    فواز بن علي بن عباس السليماني
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / السيرة والتاريخ / السيرة
علامة باركود

قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)

قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 4/11/2021 ميلادي - 28/3/1443 هجري

الزيارات: 6727

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

نبوی قصہ (۱) معجزے اور فوائد

ترجمة

سیف الرحمن تیمی


پہلا خطبہ

الحمد لله الإله الأحد، الغني الصمد، وأشهد إلا إله إلا الله، تنزه عن الصاحبة والشريك والولد، وأشهد أن محمدا عبد الله ورسوله، أرسله للناس رحمة، وجعله خاتم رسله، أيده بمعجزات كثيرة ونوعها، وهداه لأحسن الأخلاق وأروعها، صلى الله عليه وعلى آله وصحابته خير أمته أجمعها.


حمد وثنا کے بعد!

رحمن کے بندو! آج ہم نبی ﷐ کے ایک ایسے واقعہ پر بات کریں گے جس کے مختلف گوشے ہیں او ر اس میں بہت سے فوائد پنہاں ہیں، پہلے ہم اس واقعہ کو بیان کرتے ہیں، پھر ان شاء اللہ اس کے فوائد پر روشنی ڈالیں گے جو علمائے اسلام نے مستنبط کئے ہیں:

مسلم نے اپنی صحیح میں ابو قتادۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے ، وہ فرماتے ہیں:"رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خطاب فرمایا اور کہا: ،،تم اپنی (پوری)شام اور (پوری)رات چلتے رہو گے تو ان شاء اللہ کل تک پانی پر پہنچ جاؤ گے،، ۔ لوگ چل پڑے ، کوئی مڑ کر دوسرے کی طرف دیکھتا بھی نہ تھا ۔ ابو قتادہ ﷜ نے کہا : اسی عالم میں رسول اللہ ﷺچلتے رہے یہاں تک کہ رات آدھی گزر گئی، میں آپ کے پہلو میں چل رہا تھا ، کہا : تو رسول اللہ ﷺ کو اونگھ آگئی اور آپ سواری سے ایک طرف جھک گئے ،میں آپ کے پاس آیا اور آپ کو جگائے بغیر آپ کو سہارا دیا حتی کہ آپ اپنی سواری پر سیدھے ہو گئے ، پھر آپ چلتے رہے یہا ں تک کہ رات کا بیشتر حصہ گزر گیا ، آپ (پھر)سواری پر (ایک طرف )جھکے ، کہا : میں نے آپ کو جگائے بغیر آپ کو سہارا دیا یہاں تک کہ آپ اپنی سواری پر سیدھے ہو گئے ، کہا : پھر چلتے رہے حتی کہ سحری کا آخری وقت تھا تو آپ (پھر)جھکے ، یہ جھکنا پہلے دونوں بار کے جھکنے سے زیادہ تھا ، قریب تھا کہ آپ اونٹ سے گر پڑتے ، میں آپ کے پاس آیا اور آپ کو سہارا دیاتو آپ نے اپنا سر مبارک اٹھایا اور فرمایا : ،،یہ کون ہے ؟ ،، میں نے عرض کی : ابو قتادہ ہوں ۔ فرمایا :،،تم کب سے میرے ساتھ اس طرح چل رہے ہو؟ ،، میں نے عرض کی : میں رات ہی سے اس طرح سفر کر رہا ہوں ۔ فرمایا : ،، اللہ اسی طرح تمہاری حفاظت کرے جس طر ح تم نے اس کے نبی کی حفاظت کی ،، ۔پھر فرمایا :،، کیا تم دیکھ رہے ہو (کہ )ہم لوگوں سے اوجھل ہیں ؟ ،، پھر پوچھا : ،،تمھیں کوئی (اور )نظر آر ہا ہے ؟ ،، میں نے عرض کی : یہ ایک سوار ہے ۔ پھر عرض کی : یہ ایک اور سوار ہے حتی کہ ہم اکٹھے ہوئے تو سات سوار تھے ، کہا : رسول اللہ ﷺ راستے سے ایک طرف ہٹے ، پھر سر (نیچے)رکھ دیا (اور لیٹ گئے )پھر فرمایا :،، ہمارے لیے ہماری نماز کا خیال رکھنا ،، ۔پھر جو سب سے پہلے جاگے وہ رسول اللہ ﷺ ہی تھے ، سورج آپ کی پشت پر (چمک رہا )تھا ، کہا : ہم سخت تشویش کے عالم میں کھڑے ہوئے ، پھر آپ نے فرمایا : ،،سوار ہوجاؤ،،۔ ہم سوار ہوئے اور (آگے )چل پڑے حتی کہ جب سورج بلند ہو گیا تو آپ اترے ، پھر آپ نے وضو کا برتن مانگا جو میرے ساتھ تھا ، اسی میں کچھ پانی تھا ، کہا : پھر آپ نے اس سے (مکمل )وضو کے مقابلے میں کچھ ہلکا وضو کیا ، اور ا س میں کچھ پانی بچ بھی گیا ، پھر آپ نے (مجھے )ابو قتادہ ﷜ سے فرمایا :،، ہمارے لیے اپنے وضو کا برتن محفوظ رکھنا ، اس کی ایک خبر ہو گی ،،۔ پھر بلال ر﷜ نے نماز کے لیے اذان کہی ، رسول اللہ ﷺ نے دو رکعتیں پڑھیں ، پھر آپ نے اسی طرح جس طرح روز کرتے تھے صبح کی نماز پڑھائی ، کہا : اور رسول اللہ ﷺ سوار ہو گئے ہم بھی آپ کی معیت میں سوار ہو گئے ، کہا : ہم میں سے کچھ لوگ ایک دوسرے سے کھسر پھسر کرنے لگے کہ ہم نے نماز میں جو کوتاہی کی ہے اس کا کفارہ کیا ہے ؟ اس پر آپ نے فرمایا :،، کیا تمہارے لیے میر ے عمل میں نمونہ نہیں ؟ ،، پھر آپ نے فرمایا :،، سمجھ لو ! نیند (آجانے )میں (کسی کی )کوئی کوتاہی نہیں،، ۔ کوتاہی اس کی ہے جس نے (جاگنے کے بعد )دوسری نماز کا وقت آجانے تک نماز نہیں پڑھی ، جو اس طرح (نیند )کرے تو جب اس کے لیے جاگے تو یہ نماز پڑھ لے ، پھر جب دوسرا دن آئے تو اسے وقت پر ادا کرے،،۔ پھر فرمایا : ،،تم کیا دیکھتے ہو (دوسرے )لوگوں نےکیا کیا ؟ ،، کہا : پھر آپ نے فرمایا : ،،لوگوں نے صبح کی تو اپنے نبی کو گم پایا ۔ ابو بکر اور عمر﷢ نے کہا : اللہ کے رسول ﷺ تمہارے پیچھے ہیں، وہ ایسے نہیں کہ تمہیں پیچھے چھوڑ دیں۔(دوسرے )لوگوں نے کہا : بے شک رسول اللہ ﷺ تم سے آگے ہیں ۔ اگر وہ ابو بکر اور عمر ﷢ کی اتباع کریں تو صحیح راستے پر چلیں گے،، ۔ کہا : تو ہم لوگوں تک (اس وقت )پہنچ پائے جب دن چڑھ آیا تھا اور ہر شے تپ گئی تھی اور وہ کہہ رہے تھے : اے اللہ کے رسول ! ہم پیا سے مر گئے ۔ تو آپ نے فرمایا : ،، تم پر کوئی ہلاکت نہیں آئی ،،۔ پھر فرمایا : ،،میرا چھوٹا پیالہ میرے پاس آنے دو ،،۔ کہا : پھر وضو کے پانی والا برتن منگوایا ، رسول اللہ ﷺ (اس سے پیالے میں )انڈیلتے گئے اور ابو قتادہ ﷜ لوگوں کو پلاتے گئے ، زیاد دیر نہ گزری تھی کہ لوگوں نے وضو کے برتن میں جو (تھوڑا سا پانی )تھا ، دیکھ لیا ، اس بر جھرمٹ بناکر اکٹھے ہو گئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ،، اچھا طریقہ اختیار کرو، تم میں سے ہر ایک اچھی طرح پیاس بجھا لے گا،، ۔ کہا : لوگوں نے ایسا ہی کیا ، رسول اللہ ﷺ پانی (پیالے میں )انڈیلتے گئے اور میں لوگوں کو پلاتا گیا یہاں تک کہ میرے اور رسول اللہ ﷺ کے سوا اور کوئی نہ بچا ، کہا : رسول اللہ ﷺ نے پھر پانی ڈالا اور مجھ سے فرمایا : ،، پیو،،۔ میں نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! جب تک آپ نہیں پی لیں گے میں نہیں پیوں گا ۔ فرمایا : ،، قوم کو پانی پلانے والا ان سب سے آخر میں پیتا ہے،، ۔ کہا : تب میں نے پی لیا اور رسول اللہ ﷺ نے بھی نوش فرمایا ، کہا : اس کے بعد لوگ اس حالت میں (اگلے )پانی پر پہنچے کہ سب(نے اپنے )برتن پانی سے بھرے ہوئے تھے اور (خوب) سیراب تھے ۔ (ثابت نے )کہا ، عبداللہ بن رباح نے کہا : میں یہ حدیث جامع مسجد میں سب لوگوں کو سناؤں گا ۔ تب عمران بن حصین ﷜ نے فرمایا : اے جوان ! خیال رکھنا کہ تم کس طرح حدیث بیان کرتے ہو ، اس رات میں بھی قافلے کے سواروں میں سے ایک تھا ۔ کہا : میں نے عرض کی : آپ اس حدیث کو زیادہ جاننے والے ہیں ۔ تو انہوں نے پوچھا : تم کس قبیلے سے ہو ؟ میں نے کہا انصار سے ۔ فرمایا : حدیث بیان کرو تم اپنی احادیث سے زیادہ آگاہ ہو (انصار میں سے ابو قتادہ ﷜ نے اس سارے واقعے کا سب سے زیادہ اور باریکی سے مشاہدہ کیا تھا بلکہ و ہ اس سارے واقعے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ساتھ تھے ، آگے ان سے سننے والے عبداللہ بن رباح بھی انصار میں سے تھے ۔)کہا : میں نے لوگوں کو حدیث سنائی تو عمران ﷜ نے کہا : اس رات میں میں بھی موجود تھا اور میں نہیں سمجھتاکہ اسے کسی نے اس طرح یا در کھا جس طرح تم نے اسے یا درکھا ہے" ۔

 

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو قرآن وسنت کی برکت سے بہرہ ور فرمائے، ان میں جو آیت اور حکمت کی بات آئی ہے، اس سے ہمیں فائدہ پہنچائے، آپ اللہ سے مغفرت طلب کریں، یقینا وہ خوب معاف کرنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ

الحمد لله القائل عن رسوله: ﴿ وَإِنْ تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا ﴾ [النور: 54].

 

صلى الله عليه وسلم وبارك عليه وعلى أزواجه وذريته وآله وصحبه.

حمد وصلاۃ کے بعد:

 

مذكوره قصہ میں بہت سے فوائد مضمر ہیں:

♦ ایک فائدہ یہ ہے: قائدِ لشکر کے لئے مستحب ہے کہ جب اپنی قوم کو کسی خبر سے واقف کرنے میں ان کو مصلحت نظر آئے تو انہیں خبر دینے کے لئے یکجا کرے تاکہ وہ سب کے سب اس سے باخبر اور حالت کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہیں۔


♦ ایک فائدہ یہ ہے کہ: مستقبل سے تعلق رکھنے والے امور میں ان شاء اللہ کہنا مستحب ہے، اور یہ اس حکم کے موافق ہے (جو اللہ نے) قرآن میں نازل فرمایا ہے۔


♦ ایک فائدہ یہ بھی حاصل ہوتا ہے کہ: صحابہ کرام اس بات کے حریص تھے کہ نبی ﷐کو ادنی سی تکلیف بھی نہ پہنچ سکے۔


♦ ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ: جس کے ساتھ احسان وبھلائی کی جائے ، اس کے لئے مستحب ہے کہ (سامنے والے کو دعا سے نوازے۔


♦ ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ: نماز کے وقت جاگنے کے لئے اسباب اختیار کرنا مشروع ہے۔


♦ ایک فائدہ یہ ہے کہ: فوت شدہ نماز کے لئے اذان دینا اور سنن رواتب کی قضا کرنا مستحب ہے۔


♦ ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ: فوت شدہ نماز کی قضا اسی طرح کی جائے گی جس طرح اسے وقت پر ادا کیا جاتا ہے۔


♦ ایک فائدہ یہ بھی حاصل ہوتا ہے کہ: جو شخص کوتاہی کئے بغیر نیند کی حالت میں چلا جائے وہ معذور ہے۔


مذکورہ واقعہ کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ:

اس سے نبی ﷐کے مختلف معجزات ثابت ہوتے ہیں: آپ ﷐ نے ابو قتادۃ کو یہ خبردی کہ ان کے وضو کے برتن کی ایک خبر ہوگی۔ دوسرا معجزہ: تھوڑے سے پانی میں برکت اور کثرت۔ تیسرا معجزہ: آپ ﷐کا یہ فرمان کہ: "تم میں سے ہر ایک اچھی طرح پیاس بجھا لے گا" اور ایسا ہی ہوا۔چوتھا معجزہ:"ابوبکر وعمر نے ایسا کہا اور لوگوں نے ایسا کہا"۔ پانچواں معجزہ: آپ ﷐ کا یہ فرمان کہ:"تم اپنی (پوری)شام اور (پوری)رات چلتے رہو گے تو ان شاء اللہ کل تک پانی پر پہنچ جاؤ گے" اور ایسا ہی ہوا۔

 

♦ ایک فائدہ یہ بھی حاصل ہوتا ہے کہ: شیخین یعنی ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہما کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔


♦ اور ہم   اس فائدے سے اختتام کرتے ہیں: "قوم کو پانی یا دودھ یا کچھ اور پلانے والا ان سب سے آخر میں پیتا ہے"۔

 

قد لاح نور الفجر في عصر الدجى
بالمصطفى الهادي لخير كلام
وحي وقرآن ومنهج خالق
قد حطم الجهلاء بالإسلام
صلى عليك الله يا رمز الهدى
ما لحظة مرت مدى الأيام

 

ترجمہ: تاریکی کےزمانے میں روشن صبح طلوع ہوئی ، بہترین بات کی رہنمائی کرنے والے مصطفی ﷐کے ذریعہ،   وحی الہی، قرآن کریم اور پروردگار کا نظام (وہ مکمل ) اسلام ( ہے جس کے ذریعہ) آپ ﷐نے جاہلوں کا قلع قمع کیا، اے ہدایت کے علمبردار ﷐! آپ پر اللہ تعالی ہمہ وقت او رہر پل درود نازل فرمائے ۔

 

آپ﷐ پر درود وسلام بھیجتے رہیں۔

صلى اللہ علیہ وسلم





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • يحب لأخيه ما يحب لنفسه (باللغة الأردية)
  • خطبة الله الغفور الغفار (باللغة الأردية)
  • خطبة شؤم الذنوب (باللغة الأردية)
  • خطبة احذر مظالم الخلق (باللغة الأردية)
  • خطبة: "يا أم خالد هذا سنا" (باللغة الأردية)
  • لا تكونوا عون الشيطان على أخيكم.. فوائد وتأملات (باللغة الأردية)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • ضرورة طلب الهداية من الله (باللغة الأردية)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
  • استشعار التعبد وحضور القلب (باللغة الأردية)
  • تعظيم صلاة الفريضة وصلاة الليل (باللغة الأردية)
  • الفاتحة (السبع المثاني والقرآن العظيم) (باللغة الأردية)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (باللغة الهندية)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (خطبة) باللغة الإندونيسية
  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد: تكثير الطعام - باللغة البنغالية

مختارات من الشبكة

  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد: تكثير الطعام (خطبة) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (خطبة) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد - باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد: تكثير الطعام (خطبة) باللغة الإندونيسية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد: تكثير الطعام (باللغة الهندية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد: تكثير الطعام(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد(مقالة - آفاق الشريعة)
  • تعريف القصة لغة واصطلاحا(مقالة - موقع د. أحمد الخاني)
  • قصة يوسف: دروس وعبر (1)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • مسجد يطلق مبادرة تنظيف شهرية بمدينة برادفورد
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير
  • مؤتمرا طبيا إسلاميا بارزا يرسخ رسالة الإيمان والعطاء في أستراليا
  • تكريم أوائل المسابقة الثانية عشرة للتربية الإسلامية في البوسنة والهرسك
  • ماليزيا تطلق المسابقة الوطنية للقرآن بمشاركة 109 متسابقين في كانجار
  • تكريم 500 مسلم أكملوا دراسة علوم القرآن عن بعد في قازان

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 12/11/1446هـ - الساعة: 18:29
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب