• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    خطبة: (ومن يعظم شعائر الله فإنها من تقوى القلوب)
    الشيخ عبدالله محمد الطوالة
  •  
    سورة الكافرون.. مشاهد.. إيجاز وإعجاز (خطبة)
    د. صغير بن محمد الصغير
  •  
    من آداب المجالس (خطبة)
    الشيخ عبدالله بن محمد البصري
  •  
    خطر الميثاق
    السيد مراد سلامة
  •  
    أعظم فتنة: الدجال (خطبة)
    د. محمد بن مجدوع الشهري
  •  
    فضل معاوية والرد على الروافض
    الدكتور أبو الحسن علي بن محمد المطري
  •  
    ما جاء في فصل الشتاء
    الشيخ عبدالله بن جار الله آل جار الله
  •  
    من أقوال السلف في أسماء الله الحسنى: (الرحمن، ...
    فهد بن عبدالعزيز عبدالله الشويرخ
  •  
    تفسير: (فلما قضينا عليه الموت ما دلهم على موته ...
    تفسير القرآن الكريم
  •  
    تخريج حديث: إذا استنجى بالماء ثم فرغ، استحب له ...
    الشيخ محمد طه شعبان
  •  
    الخنساء قبل الإسلام وبعده
    الشيخ محمد جميل زينو
  •  
    اختر لنفسك
    د. حسام العيسوي سنيد
  •  
    فاذكروا آلاء الله لعلكم تفلحون (خطبة) - باللغة ...
    حسام بن عبدالعزيز الجبرين
  •  
    آية المحنة
    نورة سليمان عبدالله
  •  
    توزيع الزكاة ومعنى "في سبيل الله" في ضوء القرآن ...
    عاقب أمين آهنغر (أبو يحيى)
  •  
    النبي عيسى عليه السلام في سورة الصف: فائدة من ...
    أبو مالك هيثم بن عبدالمنعم الغريب
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / الرقائق والأخلاق والآداب
علامة باركود

إن الله يحب التوابين (باللغة الأردية)

إن الله يحب التوابين (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 25/11/2021 ميلادي - 19/4/1443 هجري

الزيارات: 7133

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

(اللہ توبہ کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے)

ترجمه

سيف الرحمن التيمي


الحمد لله المحيط الخبير، الشهيد البصير، العظيم القدير، وأشهد أن لا إله إلا الله الرحيم الستير التواب، الغفور المجيب الوهاب، وأشهد أن محمدًا عبدالله ورسوله، بلغ الرسالة، وأدى الأمانة، ونصح الأمة، وجاهد في الله حق جهاده حتى أتاه اليقين، صلى الله عليه وعلى آله وصحبه، ومن اقتفى أثرهم إلى يوم الدين.

 

حمد وصلاۃ کے بعد:

میں آپ کو اور اپنے آپ کو اللہ کا تقوی اختیار کرنے،تقوی کی راہ پر قائم ودائم رہنے اور اس کے بلند درجات تک رسائی حاصل کرنے کے لئے نفس سے مجاہدہ کرنے كی وصیت کرتا ہوں: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ ﴾ [الحشر:۱۸]

 

ترجمہ:اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور ہر شخص دیکھ بھال لے کہ کل قیامت کے واسطے اس نے (اعمال کا) کیا ذخیرہ بھیجا ہے او ر ہر وقت اللہ سے ڈرتے رہو۔ اللہ تمہارے سب اعمال سے با خبر ہے۔

 

بخاری نے اپنی صحیح میں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ: ( نبی ﷐ کے زمانے میں ایک شخص کا نام عبد اللہ اور لقب حمار تھا، وہ رسول اللہ ﷐ کو ہنسایا کرتا تھا، نبی ﷐ نے اس کو شراب پینے پر مارا تھا، حاضرین میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ اس پر لعنت کرے! اسے بکثرت اس سلسلے میں لایا جاتا ہے، نبی ﷐نے فرمایا: "اس پر لعنت نہ کرو، اللہ کی قسم! میں تو اس کے متعلق یہی جانتا ہوں کہ یہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے"۔

 

رحمن کے بندو! میں اس حدیث کی روشنی میں ہر شرم کرنے والے گناہ کے عادی کو یاد دہانی کرانا چاہتا ہوں، جو توبہ کے بعد نافرمانی میں مبتلا ہو جایا کرتا ہے، خواہ توبہ کے بعد کی مدت لمبی ہو یا مختصر، میری گفتگو اس شخص کے بار ےمیں ہے جو ہر دفعہ گناہ کرنے کے بعد ندامت محسوس کرتا ہے، بسا اوقات شیطان اسے مایوس کردیتا اور اس کے دل میں یہ وسوسہ ڈالتا ہے کہ وہ منافق ہے، حدیث میں آیا ہے کہ: (جسے اپنی نیکی سے خوشی ملے اور گناہ سے غم لاحق ہو حقیقت میں وہی مومن ہے) [اسے احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور البانی نے صحیح کہا ہے]۔کچھ لوگ گناہ تو کرتے ہیں لیکن جب جب گناہ کرتے ہیں انہیں اپنے گناہ پر ندامت ہوتی اور وہ توبہ کرلیتے ہیں، بسا اوقات گناہوں پر آنسو بھی بہاتے ہیں، لیکن چونکہ وہ فطری طور پر کمزور ہوتے ہیں اس لئے دوبارہ اس گناہ کے شکار ہوجاتے ہیں۔

 

اللہ کے بندو! جو شخص عافیت میں ہو اسے اللہ کی حمد وثنا بیان کرنی چاہئے اور دشمن کی نظر بد سے بچنا چاہئے، عبرت ونصیحت حاصل کرنی چاہئے، بار بار گناہ کرنے کا تجربہ نہ کرنا چاہئے، اپنے دل میں گناہ کی ہیبت برقرار رکھنی چاہئے، کیوں کہ خشیت الہی کی کمی بھی (گناہ کا) ایک سبب ہے، لیکن صرف یہی ایک سبب نہیں ہے، کیوں کہ ایسے بھی لوگ پائے جاتے ہیں جو کسی گناہ میں تو مبتلاضرو ر ہوتے ہیں جیسے سگریٹ نوشی یا حرام نگاہی، لیکن اگر اسے رشوت کے طور پر خطیر رقم بھی پیش کی جائے تو وہ لینے سے انکار کردیتے ہیں، اور اس میں انہیں کوئی دشواری بھی نہیں ہوتی، کیوں کہ اللہ پاک کا خوف ان کے دل میں ہوتا ہے، اور ان کے اندر گناہ کی ہیبت جاگزیں ہوتی ہے، ہیبت کا یہ پردہ ابھی مخدوش نہیں ہوا ہوتا ہے۔

 

ایمانی بھائیو! گناہوں کے جو اثرات اور ان کی جو بدشگونیاں دنیا وآخرت میں مرتب ہوتی ہیں، وہ کسی سے مخفی نہیں، لیکن گناہ جب سرزد ہوجائے تو اس کا علاج صرف یہ ہے کہ توبہ کیا جائے اور نیک عمل انجام دیا جائے، حدیث میں ہے کہ: (بندہ جب گناہ کرتا ہے تو اس کے دل میں ایک سیاہ نکتہ پڑ جاتا ہے، پھر جب وہ گناہ کو چھوڑ دیتا ہے اور استغفار اور توبہ کرتا ہے تو اس کے دل کی صفائی ہو جاتی ہے (سیاہ دھبہ مٹ جاتا ہے) اور اگر وہ گناہ دوبارہ کرتا ہے تو سیاہ نکتہ مزید پھیل جاتا ہے یہاں تک کہ پورے دل پر چھا جاتا ہے اور یہی وہ ران ہے جس کا ذکر اللہ نے اس آیت: ﴿ كَلَّا بَلْ رَانَ عَلَى قُلُوبِهِمْ مَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴾ [المطففين: 14]میں کیا ہے)۔[اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور البانی نے اسے حسن کہا ہے]۔

 

معلوم ہوا کہ توبہ واستغفار سے سیاہ دھبہ مٹ جاتا ہے اور جب وہ مٹ جائے تو دل میں ران (زنگ) باقی نہیں رہتا۔

 

اللہ کے بندو! مناسب معلو م ہوتا ہے کہ ہر گناہ سے توبہ کرنے کےجو شروط ہیں، انہیں ذکر کر دیا جائے: پہلی شرط:اللہ پاک کی معصیت پر نادم ہونا۔ دوسری شرط: گناہ سے باز آنا۔ تیسری شرط: دوبارہ نہ کرنے کا عزم کرنا، اور بعض گناہوں میں چوتھی شرط کا اضافہ بھی ہوتا ہے: حقوق ان کے مستحق تک پہنچانا۔ اہل علم فرماتے ہیں: جو شخص ان شروط کو بروئے عمل لائے، اس کی توبہ قابل قبول ہے۔

 

رحمن کے بندو! جس پر اس کا نفس اور شیطان غالب آجائے، اور وہ دوبارہ گناہ کر بیٹھے، تو اسے چاہئے کہ دوبارہ توبہ کرے، ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "اگر بندہ توبہ کرنے کے بعد پھر گناہ کا مرتکب ہوجائے، اللہ تعالی اس کی پہلی توبہ قبول کرتا ہے، پھر دوبارہ گناہ کرے تو سزا کا مستحق ٹھہر تا ہے، اگر توبہ کرے تو اللہ تعالی پھر اس کی توبہ قبول فرماتا ہے، مسلمان کے لئے یہ جائز نہیں کہ توبہ کرنے کے بعد اگر اس سے پھر گناہ سرزد ہوجائے تو وہ اپنے گناہ پر مصر رہے، بلکہ اسے چاہئے کہ توبہ کرے اگرچہ دن میں سو مرتبہ ہی کیوں نہ گناہ کرتا ہو، امام احمد نے اپنی مسند میں علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیاہے، وہ نبی ﷐ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷐نے فرمایا: (اللہ تعالی ایسے بندے کوپسند فرماتا ہے جو بار بار گناہ میں مبتلا ہونے کے بعد بار بار توبہ کرتا ہے)۔ایک دوسری حدیث میں آیا ہے: (اصرار کے ساتھ اگر کوئی گناہ کیا جائے تو وہ صغیرہ گناہ نہیں رہتا، اور گناہ کے بعد استغفار کیا جائے تو وہ کبیرہ گناہ نہیں رہتا)۔[آپ رحمہ اللہ کا قول ختم ہوا، ماخوذ از: الفتاوی: ۱۶/۵۸]

 

ایک فاضل دوست نے اپنے ایک شناسا کے بارے میں بتایا کہ وہ خیر وبھلائی کے بہت سے کام انجام دیتا ہے، ان میں سے یہ بھی ہے کہ وہ سوموار، جمعرات اور ایام بیض کے روزے رکھتا ہے، ہر دن صدقہ وخیرات کرتا ہے، لیکن وہ سگریٹ نوشی میں مبتلا ہے، جبکہ دوسرا شخص ایسا ہے جو نفلی روزے رکھتا اور نفل نمازوں کا اہتمام کرتا ہے، قرآن کی تلاوت کرتا اور خیر کے بہت سے اعمال انجام دیتا ہے، لیکن وہ حرام نگاہی میں مبتلا ہے، توبہ کرتا ہے، پھر دوبارہ اس میں واقع ہوجاتا ہے،یہاں تک کہ قریب ہے کہ وہ مایوس ہوجائے۔

 

"نیک مومن بھی بسا اوقات کسی ایسے گناہ میں مبتلا ہو سکتا جو اس کا پیچھا نہ چھوڑتا ہو اور اسے غمزدہ کردیتا ہو، لیکن جب اس گناہ کے ساتھ سچی ندامت، دائمی استغفار وانابت اور مسلسل دعا ومناجات شامل رہے تو اللہ تعالی اپنی مدد نازل کرتا ہے، اس کی حفاظت اور تائید کرتا ہے، خواہ اس میں وقت ہی کیوں نہ لگے، اور بسا اوقات اللہ کی مدد آنے میں تاخیر اس لئے ہوتی ہے تاکہ بندہ کی آزمائش ہوسکے، اس لئے ثابت قدمی کو لازم پکڑیں خواہ زخم کتنے ہی گہرے کیوں نہ ہوں، اور دعا جو آپ کا ہتھیار ہے، اسے ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور گناہ کے سامنے ڈھیر نہ ہوں کہ آپ اس کے اسیر بن جائیں"۔

 

بخار ی ومسلم نے ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی ﷐ نے اپنے رب عزوجل سے نقل کرتے ہوئے فرمایا: ((ایک بندے نے گناہ کیا، ا س نے کہا: اے اللہ! میرا گناہ بخش دے، تو (اللہ ) تبارک وتعالی نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا ہے، اس کو پتہ ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے، اس بندے نے پھر گناہ کیا تو کہا: میرے رب! میرا گناہ بخش دے، تو اللہ تعالی نے فرمایا: میرا بندہ ہے، اس نے گناہ کیا ہے تو اسے معلوم ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور چاہے تو گناہ پر پکڑتا ہے، اس بندے نے پھر سے وہی کیا، گناہ کیا اور کہا: میرے رب! میرے لیے میرا گناہ بخش دے، تو اللہ تعالی نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا تو اسے معلوم ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ بخشتا ہے اور (چاہے تو) گناہ پر پکڑ لیتا ہے، (میرے بندے! اب تو) جو چاہے کر، میں نے تجھے بخش دیا ہے))۔

 

اے غفار ہمیں معاف کردے، اے تواب ہماری توبہ قبول فرما، اے سِتیر ہمارے گناہوں پر پردہ ڈال دے، اے ہادی ہمیں ہدایت سے نواز، اے عظمت وجلال اور عزت واکرام کے مالک، اے زندہ وجاوید اور تمام مخلوقات کو سہارا دینے والے!

 

دوسر ا خطبہ:

الحمد لله التواب القائل: ﴿ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ ﴾ [البقرة: 222]، وصلى الله وسلم على نبيه الذي كان يعد له في المجلس الواحد مائة مرة: ((ربِّ اغفر لي وتب عليَّ؛ إنك أنت التواب الغفور)).

 

حمد وصلاۃ کے بعد:

اے اللہ کے بندو! آپ اپنے پروردگار کے سامنے گناہوں کا اعتراف کرنے کا اہتمام کریں، صدقہ وخیرات میں سبقت کریں، اللہ پاک کا فرمان ہے: ﴿ وَآخَرُونَ اعْتَرَفُوا بِذُنُوبِهِمْ خَلَطُوا عَمَلًا صَالِحًا وَآخَرَ سَيِّئًا عَسَى اللَّهُ أَنْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ * خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِمْ بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ إِنَّ صَلَاتَكَ سَكَنٌ لَهُمْ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ * أَلَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ هُوَ يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ وَأَنَّ اللَّهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴾ [التوبة: 102 – 104]

 

ترجمہ: کچھ اور لوگ ہیں جو اپنی خطا کے اقراری ہیں جنہوں نے ملے جلےعمل کیے تھے، کچھ بھلے اور کچھ برے، اللہ سے امید ہے کہ ان کی توبہ قبول فرمائے، بلا شبہ اللہ تعالی بڑی مغفرت والا بڑی رحمت والا ہے۔آپ ان کے مالوں میں سے صدقہ لے لیجئے، جس کے ذریعہ سے آپ ان کو پاک صاف کردیں اور ان کے لیے دعا کیجئے، بلاشبہ آپ کی دعا ان کے لیے موجب اطمینان ہے اور اللہ تعالی خوب سنتا ہے خوب جانتا ہے۔کیا ان کو یہ خبر نہیں کہ اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور وہی صدقات کو قبول فرماتا ہے، اور یہ کہ اللہ ہی توبہ قبول کرنے میں اور رحمت کرنے میں کامل ہے۔

 

مسلمان پر واجب ہے کہ توبہ واستغفار کرنے کے ساتھ نیک اعمال کا بھی اہتمام کرتا رہے، آپ ﷐ کا فرمان ہے: (تم جہاں کہیں بھی رہو اللہ سے ڈرتے رہو، اور گناہ کے بعد نیکی کرو، یہ نیکی گناہ کو مٹا دے گی)، اللہ پاک کا فرمان ہے: ﴿ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ ﴾ [هود: 114]

 

ترجمہ: دن کے دونوں سروں میں نماز برپا رکھ اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی ۔ یقینا نیکیاں برائیوں کو دور کردیتی ہیں۔ یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے۔

 

جو شخص خلوت میں کی جانے والے گناہوں میں مبتلا ہو اسے چاہئے کہ کثرت سے ایسی عبادتیں انجام دے جو خلوت میں کی جاتی ہیں، جو شخص چھپا کر گناہ کرے اسے چاہئے کہ توبہ بھی چھپا کر کرے اور جو شخص سر عام گناہ کرے اسے چاہئے کہ سر عام توبہ بھی کرے۔

 

الحمد للہ ہمارا پروردگار بہت زیادہ معاف کرنے والا اور توبہ قبول کرنے والا ہے، حدیث میں آیا ہے کہ: (اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم (لوگ) گناہ نہ کرو تو اللہ تعالی تم کو (اس دنیا سے ) لے جائے اور (تمہارے بدلے میں) ایسی قوم کو لے آئے جو گناہ کریں اور اللہ تعالی سے مغفرت مانگیں تو وہ ان کی مغفرت فرمائے)۔

 

ہر وہ گناہ گار جو اپنے گنا ہ پر نادم ہوتا اور اس سے توبہ کرتا ہے، اس سے یہ عرض ہے کہ: کتنے ہی گناہ ایسے ہیں جس نے اس خود پسندی کو توڑ دیا جو بندہ کی ہلاکت کا سبب بھی بن سکتی ہے! کتنے ہی گناہ ایسے ہیں جس کی وجہ سے بندہ کا دل اللہ کے خوف سے لبریز ہوگیا! کتنے ہی گناہ ایسے ہیں جو گریہ وزاری، انکساری، دعاومناجات اور حاجت طلبی کا سبب ثابت ہوئے! کتنے ہی گناہ ایسے ہیں جو بہت سی اطاعتوں کا سبب قرار پائے!

 

اے ایمانی بھائیو! یہ جاننا چاہئے کہ ہر مومن کے لیے توبہ کرنا ضروری ہے، توبہ کے بغیر نہ کوئی بندہ درجہ کمال پر فائز ہوسکتا ہے، نہ اسے اللہ کی قربت حاصل ہوسکتی ہے اور نہ اس سے ناپسندیدہ امور دور ہوسکتے ہیں، ہمارے نبی محمد ﷐ سب سے کامل اور اللہ کے سب سے معزز بندہ تھے،اس کے باوجود آپ فرماتے تھے: (اے لوگو! اللہ کی طرف توبہ کرو! کیوں کہ میں اللہ سے ایک دن میں سو بار توبہ کرتا ہوں ) [اسے مسلم نے روایت کیا ہے]

 

آپ ﷐ کے تمام اگلے پچھلےگناہ معاف کردئے گئے تھے، اسی مغفرت کی وجہ سے قیامت کے دن آپ کو شفاعت عظمی سے سرفراز کیا جائے گا، جیسا کہ صحیح بخاری میں شفاعت کی مشہور حدیث میں آیا ہے: ((....وہ عیسی کے پا س آئیں گے، وہ بھی کہیں گے کہ مجھ میں اس کی ہمت نہیں، تم سب محمد کے پاس جاؤ وہ اللہ کے برگزیدہ بندے ہیں، اللہ تعالی نے ان کے تمام اگلے پچھلے گناہ معاف کردیے ہیں...))۔

 

بشارت دینے والے اور ڈرانے والے نبی ﷐ پر درود وسلام بھیجئے!

صلی اللہ علیہ وسلم

اے اللہ ہمارے تمام اگلے پچھلے گناہ معاف فرمادے!





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • فضل التوبة وتيسيرها وحب الله لأهلها، وقوله تعالى: {إن الله يحب التوابين}
  • إن الله يحب التوابين (خطبة)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • من عمل صالحا فلنفسه (باللغة الأردية)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
  • {إن الله يحب التوابين} (خطبة) - باللغة النيبالية

مختارات من الشبكة

  • إن الله يحب التوابين (خطبة) - باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • {إن الله يحب التوابين} (خطبة) - باللغة الإندونيسية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • إن الله يحب التوابين (خطبة) (باللغة الهندية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • فضل التوبة وتيسيرها وحب الله لأهلها وقوله تعالى: (إن الله يحب التوابين)(محاضرة - موقع الشيخ د. خالد بن عبدالرحمن الشايع)
  • الله يحب التوابين(مقالة - آفاق الشريعة)
  • إن الله يحب التوابين ( بطاقة دعوية )(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • مخطوطة كتاب التوابين(مخطوط - مكتبة الألوكة)
  • يحب لأخيه ما يحب لنفسه (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • غنائم العمر - باللغة الأردية (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • المكرمون والمهانون يوم الدين (3) (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • بمشاركة 75 متسابقة.. اختتام الدورة السادسة لمسابقة القرآن في يوتازينسكي
  • مسجد يطلق مبادرة تنظيف شهرية بمدينة برادفورد
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير
  • مؤتمرا طبيا إسلاميا بارزا يرسخ رسالة الإيمان والعطاء في أستراليا
  • تكريم أوائل المسابقة الثانية عشرة للتربية الإسلامية في البوسنة والهرسك
  • ماليزيا تطلق المسابقة الوطنية للقرآن بمشاركة 109 متسابقين في كانجار

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 13/11/1446هـ - الساعة: 23:33
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب