• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    موقف الشيعة من آيات الثناء على السابقين الأولين ...
    الدكتور سعد بن فلاح بن عبدالعزيز
  •  
    الحج: أسرار وثمرات (خطبة)
    د. محمد بن مجدوع الشهري
  •  
    فضل بعض أذكار الصباح والمساء
    رمضان صالح العجرمي
  •  
    المال الحرام
    د. خالد النجار
  •  
    نصائح متنوعة
    الشيخ عبدالله بن جار الله آل جار الله
  •  
    قصة موسى عليه السلام (خطبة)
    الدكتور أبو الحسن علي بن محمد المطري
  •  
    تخريج حديث: أن النبي صلى الله عليه وسلم أمر ...
    الشيخ محمد طه شعبان
  •  
    خطبة: لا تغتابوا المسلمين (باللغة البنغالية)
    حسام بن عبدالعزيز الجبرين
  •  
    مفهوم المعجزة وأنواعها
    د. أحمد خضر حسنين الحسن
  •  
    ملخص من شرح كتاب الحج (8)
    يحيى بن إبراهيم الشيخي
  •  
    من أقوال السلف في أسماء الله الحسنى: (الشافي، ...
    فهد بن عبدالعزيز عبدالله الشويرخ
  •  
    موانع الخشوع في الصلاة
    السيد مراد سلامة
  •  
    وقفات مع القدوم إلى الله (11)
    د. عبدالسلام حمود غالب
  •  
    شموع (107)
    أ.د. عبدالحكيم الأنيس
  •  
    المنة ببلوع عشر ذي الحجة (خطبة)
    الشيخ محمد بن إبراهيم السبر
  •  
    أهمية التعلم وفضل طلب العلم
    د. حسام العيسوي سنيد
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / مواضيع عامة
علامة باركود

الله الديان (باللغة الأردية)

الله الديان (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 4/4/2022 ميلادي - 2/9/1443 هجري

الزيارات: 5107

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

اللہ کا اسم گرامی (الدیّان) [جزا وسزا دینے والا]

ترجمه

سيف الرحمن التيمي

 

پہلا خطبہ

حمد وثنا کے بعد!

ایمانی بھائیو!

اللہ تعالی کے جو اسمائے گرامی حدیث میں وارد ہوئے ہیں ان میں ایک اسم : الدیّان بھی ہے، آئیے اس کی دلیل ، معنی ومفہوم اور مسلمان کی زندگی پر اس کے اثرات سے آگاہی حاصل کرکے اپنے ایمان کو غذا فراہم کرتے ہیں، جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: " مجھے ایک حدیث کے بارے میں معلوم ہوا کہ فلاں شخص نے اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، چنانچہ میں نے ایک اونٹ خریدا، اس پر اپنا کجاوا کسا، پھر ایک ماہ کی مدت تک سفر کرتا رہا، یہاں تک کہ اس کے پاس ملک شام میں پہنچا، تو دیکھا کہ وہ عبد اللہ بن اُنیس ہیں، میں نے دربان سے کہا: ان سے جاکر کہوکہ جابر دروازے پر ہے، اس نے پوچھا: ابن عبد اللہ؟ میں نے کہا: ہاں، وہ اپنا کپڑا روندتے ہوئے باہر آئے اور مجھ سے گلا گیر ہوئے، میں بھی گلا گیر ہوا، میں نے کہا: مجھے معلوم ہوا ہے کہ قصاص کے تعلق سے ایک حدیث آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے، تو مجھ ڈر ہوا کہ کہیں وہ حدیث سننے سے قبل ہی آپ یا میں فوت نہ ہوجاؤں ، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالی قیامت کے دن بندوں یا فرمایا لوگوں کو ننگے پاؤں ننگے جسم بغیر ختنہ کے اور بے سروسامانی کے عالم میں محشر میں جمع کر ے گا، پھر انہیں ایسی آواز سے پکارے گا جسے دور والے بھی قریب والے کی طرح سنیں گے، کہے گا: میں الدیان (جزا وسزا دینے والا) ہوں ، میں المِلک (بادشاہ) ہوں،   کسی جہنمی کو یہ اجازت نہیں کہ جہنم میں چلا جائے اور اس کا کوئی حق کسی جنتی کے پاس ہو، یہاں تک کہ میں اس سے اس کا بدلہ نہ لے لوں، اور نہ ہی کسی جنتی کو یہ اجازت ہے کہ جنت میں چلا جائے اور اس کے پاس کسی جہنمی کا کوئی حق ہو یہاں تک کہ میں اس سے اس کا بدلہ نہ لے لوں،   خواہ تھپڑ ہی کیوں نہ ہو، انہوں نے کہا: ہم نے عرض کیا : یہ کیسے ہوگا جب کہ ہم ننگے جسم اور بغیر ختنہ کے آئیں گے، آپ نے فرمایا: نیکیوں اور گناہوں کا معاملہ ہوگا"۔ اس حدیث کو احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور البانی نے اسے حسن کہا ہے۔

 

ایمانی بھائیو! الدیّان کے معنی ہیں: جزا وسزا دینے والا اور حساب وکتاب لینے والا ، قیامت کے دن اللہ تعالی تمام پہلے اور بعد کے لوگوں کو ننگے جسم جمع کرے گا، ان كے تن پر کوئی کپڑا نہ ہوگا، وہ ننگے پاؤں ہوں گے، بغیر ختنے کے ہوں گے، بے سروسامانی کے عالم میں ہوں گے، ان کے پاس دنیا کی کوئی چیز نہ ہوگی، پھر اللہ ان کا حساب وکتاب لے گا اور انہوں نے دنیا میں جو اعمال کیے ہوں گے ، ان کی بنیاد پر انہیں بدلہ دے گا۔

 

قیامت کے دن کو یوم الدین اسی لیے کہا جاتا ہے کہ وہ حساب وکتاب اور جزا وسزا کا دن ہے:

﴿ يَوْمَئِذٍ يُوَفِّيهِمُ اللَّهُ دِينَهُمُ الْحَقَّ ﴾

ترجمہ: اس دن اللہ تعالی انہیں پورا پورا بدلہ حق وانصاف کے ساتھ دے گا۔

 

ابن عباس فرماتے ہیں: (دِينَهُمُ) سے مراد ہے : ان کا حساب وکتاب۔

 

اللہ تعالی کافروں کی بات بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے: ﴿ أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَدِينُونَ ﴾.

 

ترجمہ: کیا جب کہ ہم مر کر مٹی اور ہڈی ہوجائیں گے کیا اس وقت ہم جزا دیے جانے والے ہیں؟

 

ابن عباس فرماتے ہیں: ہم اپنے اعمال پر بدلہ دیے جائیں گے۔

 

معزز حضرات!

جب عقلمند شخص کو یہ معلوم ہوجائے کہ اللہ پاک جزا وسزا دینے والا ہے، اور قیامت کا دن جزا وسزا اور حساب وکتاب کا دن ہے اور وہ اپنے تمام اچھے برے اعمال کو اپنے سامنے حاضر پائے گا، تو وہ شخص اس دن کی تیاری میں لگ جائے گا، عقلمند وہ ہے جو مہلت اور عمل کی دنیا میں اپنے نفس کا محاسبہ کر لے، ابو الدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: "نیکی برباد نہیں ہوتی، گناہ فراموش نہیں کیا جاتا، بدلہ دینے والا (الدیّان) سوتا نہیں، اس لیے آپ جیسا چاہیں ویسا بن کر رہیں، جیسا کریں گے ویسا ہی پائیں گے"۔

 

ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے: "کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟" صحابہ نے کہا؛ ہمارے نزدیک مفلس وہ شخص ہے جس کے پاس نہ درہم ہو، نہ کوئی سازوسامان۔ آپ نے فرمایا: "میری امت کا مفلس وہ شخص ہے جو قیامت کے دن نماز، روزہ اور زکاۃ لے کر آئے گا اور اس طرح آئے گا کہ (دنیا میں) اس کو گالی دی ہو گی، اس پر بہتان لگایا ہو گا، اس کا مال کھایا ہو گا، اس کا خون بہایا ہو گا اور اس کو مارا ہو گا، تو اس کی نیکیوں میں سے اس کو بھی دیا جائے گا اور اس کو بھی دیا جائے گا اور اگر اس پر جو ذمہ ہے اس کی ادائیگی سے پہلے اس کی ساری نیکیاں ختم ہو جائیں گی تو ان کے گناہوں کو لے کر اس پر ڈالا جائے گا، پھر اس کو جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔" اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔

 

اس دن اللہ پاک کی   جزا وسزا کا کمال یہ ہوگا کہ وہ بنفس نفیس بندوں کے درمیان فیصلہ کرنے کے لیےمیدان محشر میں تشریف جلوہ افروز ہوگا: ﴿ وَجَاء رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفّاً صَفّاً ﴾ [الفجر: 22].

 

ترجمہ: اور تیرا رب خود آجائے گا اور فرشتے صفیں باندھ کر آجائیں گے۔

 

عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے:( ایک شخص نبی اکرمﷺ کے سامنے آ کر بیٹھا، اس نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! میرے دو غلام ہیں، جومجھ سے جھوٹ بولتے ہیں، میرے مال میں خیانت کرتے ہیں اور میری نافرمانی کرتے ہیں، میں انہیں گالیاں دیتا ہوں مارتا ہوں، میرا ان کا نپٹارا کیسے ہو گا؟ آپﷺ نے فرمایا: "انہوں نے تمہارے ساتھ خیانت کی ہے، اور تمہاری نافرمانی کی ہے تم سے جو جھوٹ بولے ہیں ان سب کا شمار وحساب ہو گا۔ تم نے انہیں جو سزائیں دی ہیں ان کا بھی شمارو حساب ہو گا اور اگر تمہاری سزا ان کے قصور سے کم ہوئی تو تمہارا فضل واحسان ہو گا ۔ اگر تمہاری سزائیں ان کے گناہوں کے بقدر ہوئیں تو تم اور وہ برابر سرابر چھوٹ جاؤ گے، نہ تمہارا حق ان پر رہے گا اور نہ ان کا حق تم پر ، اور اگر تمہاری سزا ان کے گناہوں سے زیادہ ہوئی تو تجھ سے ان کے ساتھ زیادتی کا بدلہ لیا جائے گا، (یہ سن کر) وہ شخص روتا پیٹتا ہوا واپس ہوا، آپﷺ نے فرمایا: "کیا تم کتاب اللہ نہیں پڑھتے (اللہ نے فرمایا ہے ): ﴿ وَنَضَعُ الْمَوَازِينَ الْقِسْطَ ليَوْمِ الْقِيَامَةِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا وَإِنْ كَانَ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ أَتَيْنَا بِهَا وَكَفَى بِنَا حَاسِبِينَ ﴾ [الأنبياء: 47] اس شخص نے کہا: قسم اللہ کی! میں اپنے اور ان کے لیے اس سے بہتر اورکوئی بات نہیں پاتا کہ ہم ایک دوسرے سے جدا ہو جائیں، میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ وہ سب آزاد ہیں)۔ اس حدیث کو احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے اورالبانی نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔

 

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو قرآن وسنت کی برکت سے بہرہ ور فرمائے ۔

 

دوسرا خطبہ

الحمد لله...

حمد وصلاۃ کے بعد:

اللہ پاک کے اسمائے گرامی کی معرفت سے بندے کی زندگی پر بیش بہا اثرات مرتب ہوتے ہیں، اللہ کے اسم گرامی (الدیّان) پر ایمان لانے کے بعض اثرات یہ ہیں: اللہ پاک کا خوف اور بندوں پر ظلم کرنے سے اجتناب، کیوں کہ بندہ جانتا ہے کہ بے شک ایک ایسا دن آنے والا ہے جس میں امیر وفقیر ، مسکین ووزیر کا فرق مٹ جائے گا، سب کے سب انصاف پرور حاکم کے سامنے کھڑے ہوں گے، آپ علیہ الصلاۃ والسلام کی حدیث ہے: "جس نے اپنے غلام پر تہمت لگائی جبکہ وہ اس تہمت سے بری ہو تو اسے قیامت کے دن کوڑے مارے جائیں گے۔ ہاں، اگر غلام ایسا ہو جیسا اس نے کہا تو سزا نہیں ہوگی"۔بخاری

 

اللہ کے بندے! ہر قسم کے ظلم وجور اور تکلیف واذیت پہنچانے سے گریز کریں، ممکن ہے کہ دنیا میں مظلوم خاموش رہے اور اپنے حق کا مطالبہ نہ کرے یا مطالبہ کرنے کی استطاعت نہ رکھے لیکن قیامت کے دن وہ آپ سے اپنا حق ضرور وصول کرے گا۔

 

اللہ کے اسم گرامی الدیّان پر ایمان لانے کا ایک اثر یہ بھی ہے کہ: اس دنیا میں مظلوم ومقہور انسان کو تسلی ملتی ہے ، وہ اس طرح کہ بے شک ایک ایسا دن آنے والا ہے جس میں الدیان ظالموں سے بدلہ لے گا اور ظالموں کے ظلم کا بدلہ لے کر مظلوموں کے دل کو ٹھنڈک پہنچائے گا: ﴿ وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الأَبْصَارُ ﴾ [إبراهيم: 42].

 

ترجمہ: نا انصافوں کے اعمال سے اللہ کو غافل نہ سمجھ وہ تو انہیں اس دن تک مہلت دیے ہوئے ہے جس دن آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی۔

 

جب اللہ پاک جو (الدیّان) ہے وہ جانوروں کو آپس میں ایک دوسرے کا حق دلائے گا تو انسان جو مسلمان اور باعزت ہے ، اس کے بار ےمیں کیا کہنا؟! آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا : "قیامت کے دن تم سب حقداروں کے حقوق ان کو ادا کرو گے، حتی کہ اس بکری کا بدلہ بھی جس کے سینگ توڑ دیے گئے ہوں گے، سینگوں والی بکری سے پورا پورا لیا جائے گا۔" (مسلم).

 

اللہ کے اسم گرامی الدیّان پر ایمان لانے کا ایک اثر یہ بھی ہے کہ:   جس شخص کو اللہ تعالی لوگوں کے درمیان فیصل بناکر آزماتا ہے یا دنیا میں ان کے درمیان جزا وسزا طے کرنے کا مکلف کرتا ہے ، وہ ان کے تئیں حتى المقدور انصاف کرتا ہے۔

 

اللہ کے اسم گرامی الدیّان پر ایمان لانے کا ایک اثر یہ بھی ہے کہ: امانت داری کے ساتھ ذمہ داریاں اداکرنے کی حرص پیدا ہوتی ہے، دوسروں کے تئیں نصح وخیر خواہی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، انہیں فریب دینے سے انسان گریز کرتا ہے۔

أما والله إنّ الظلم لؤمٌ
وما زال المسيءُ هو الظلوم
إلى ديّان يوم الدين نمضي
وعند الله تجتمع الخصوم

 

ترجمہ: اللہ کے اسم گرامی الدیّان پر ایمان لانے کا ایک اثر یہ بھی ہے کہ: اللہ کی بارگاہ میں انسان توبہ کرتا ہے، بندوں کے مظالم سے اپنے دامن کو پاک رکھتا ہے اور حق داروں کو حق پہنچاتا ہے۔

 

اللہ کی قسم ! ظلم وجور باعث ملامت ہے۔ بد سلوکی کرنے والا ہی ظالم ہے۔ قیامت کے دن ہم سب جزا وسزا دینے والے پروردگار (الدیّان) کے سامنے حاضر ہوں گے اور اللہ کے پاس ہی سارے دشمنوں کا مجمع لگے گا[1]۔

 

صلى اللہ علیہ وسلم

 

 


[1] خطبہ کا مواد عبد الرزاق البدر کی کتاب فقہ الأسماء الحسنى اور الجلیل کی کتاب وللہ الأسماء الحسنى سے ماخوذ ومستفاد ہے۔





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • الله الديان
  • تعظيم صلاة الفريضة وصلاة الليل (باللغة الأردية)
  • الأم (باللغة الأردية)
  • من مشكاة النبوة (6) "أين ابن عمك؟" (باللغة الأردية)
  • الاستخارة (باللغة الأردية)
  • من مشكاة النبوة (7) الطفلة والصلاة!! (باللغة الأردية)
  • الله الستير (باللغة الأردية)
  • الوصية الإلهية (باللغة الأردية)
  • من أحكام الجنازة (باللغة الأردية)
  • حديث الرؤيا (باللغة الأردية)
  • الله الديان (خطبة) (باللغة الهندية)

مختارات من الشبكة

  • غنائم العمر - باللغة الأردية (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • المكرمون والمهانون يوم الدين (3) (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • المكرمون والمهانون يوم الدين (2) (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • المكرمون والمهانون يوم الدين (1) (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • الرياح (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (9) عجب الله من صنيعكما (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من أحكام اللباس (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من دروس رمضان (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • أتى شهر الخيرات (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • زيادة الإيمان (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • مشروع إسلامي ضخم بمقاطعة دوفين يقترب من الموافقة الرسمية
  • ختام ناجح للمسابقة الإسلامية السنوية للطلاب في ألبانيا
  • ندوة تثقيفية في مدينة تيرانا تجهز الحجاج لأداء مناسك الحج
  • مسجد كندي يقترب من نيل الاعتراف به موقعا تراثيا في أوتاوا
  • دفعة جديدة من خريجي برامج الدراسات الإسلامية في أستراليا
  • حجاج القرم يستعدون لرحلتهم المقدسة بندوة تثقيفية شاملة
  • مشروع مركز إسلامي في مونكتون يقترب من الانطلاق في 2025
  • مدينة روكفورد تحتضن يوما للمسجد المفتوح لنشر المعرفة الإسلامية

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 26/11/1446هـ - الساعة: 15:30
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب