• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    فضائل الأيام العشر (خطبة)
    رمضان صالح العجرمي
  •  
    أفضل أيام الدنيا (خطبة)
    د. محمد بن مجدوع الشهري
  •  
    أحكام عشر ذي الحجة (خطبة)
    الشيخ عبدالرحمن بن سعد الشثري
  •  
    أحكام عشر ذي الحجة
    د. فهد بن ابراهيم الجمعة
  •  
    أدلة الأحكام المتفق عليها
    عبدالعظيم المطعني
  •  
    الأنثى كالذكر في الأحكام الشرعية
    الشيخ أحمد الزومان
  •  
    الإنفاق في سبيل الله من صفات المتقين
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
  •  
    النهي عن أكل ما نسي المسلم تذكيته
    فواز بن علي بن عباس السليماني
  •  
    الحج: آداب وأخلاق (خطبة)
    الشيخ محمد بن إبراهيم السبر
  •  
    يصلح القصد في أصل الحكم وليس في وصفه أو نتيجته
    ياسر جابر الجمال
  •  
    المرأة في القرآن (1)
    قاسم عاشور
  •  
    ملخص من شرح كتاب الحج (11)
    يحيى بن إبراهيم الشيخي
  •  
    الإنصاف من صفات الكرام ذوي الذمم والهمم
    د. ضياء الدين عبدالله الصالح
  •  
    الأسوة الحسنة
    نورة سليمان عبدالله
  •  
    أحكام المغالبات
    الشيخ عبدالله بن جار الله آل جار الله
  •  
    تفسير: (ذلك جزيناهم بما كفروا وهل نجازي إلا ...
    تفسير القرآن الكريم
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / مواضيع عامة
علامة باركود

الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)

الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 14/12/2021 ميلادي - 9/5/1443 هجري

الزيارات: 7628

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

دنیا ذخیرہ اندوزی اور قناعت پسندی کے درمیان

ترجمه

سيف الرحمن التيمي


الحمد لله الكافي الحسيب، الحفيظ الرقيب، المجيب القريب، وأشهد ألا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير، وأشهد أن محمداً عبده ورسوله، كريمُ الطباع، قليل المتاع..


حمد وصلاة کے بعد!

میں خود کو اور آپ کو تقوی الہی کی وصیت کرتا ہوں کیوں کہ تقوی دنیا وآخرت میں نجات کا ذریعہ ہے: ﴿لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَلَدَارُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ وَلَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِينَ﴾ [النحل: 30]


ترجمہ:جن لوگوں نے بھلائی کی ان کے لیے اس دنیا میں بھلائی ہے، اور یقیناً آخرت کا گھر تو بہت ہی بہتر ہے، اور کیا ہی خوب پرہیز گاروں کا گھر ہے۔

 

اے رحمان کےبندو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایسی خوبی جسے آپ نے اپنی زندگی میں عملی طور میں برتا،اور اپنے صحابہ کرام کو اس کی رغبت دلائی ،چنانچہ صحابہ کرام نے اس (خصلت) کی تربیت حاصل کی،اس کے تعلق سے بہت ساری آیتیں وارد ہوئی ہیں،حالانکہ آج ہماری زندگی میں یہ خصلت کمزور ہوچکی ہے،جب کہ یہ حسد کو دور کرتی اور قناعت وسعادت وخوش بختی کو لاتی ہے،کسبِ حرام سے آپ کو دور رکھتی اور آپ کو اللہ اور لوگوں کی محبت سے سرفراز کرتی ہے،عنقریب اس کی فضیلتوں کا ذکر آئے گا۔۔یقینا یہ دنیا سے بے رغبتی کی خصلت ہے۔

 

اے نمازیو!اللہ نے اپنے بندوں کو پیدا کیا اور ان کی مہارتوں‘ صلاحیتوں اور روزیوں کو متنوع بنایا: ﴿لِيَتَّخِذَ بَعْضُهُم بَعْضاً سُخْرِيّاً﴾ [الزخرف: 32]


ترجمہ:تاکہ ایک دوسرے کو ماتحت کر لے۔

زہد کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ عمل اور تجارت کو چھوڑ دیا جائے، بلکہ بندوں کو عبادت وبندگی بجالانے کا حکم دیا گیا،ساتھ ہی انہیں زمین کا خلیفہ منتخب کیا گیا،برحق ذات نے مسجدوں میں نماز ادا کرنے والے ایسے مصلیوں کی تعریف کی ہے جو: ﴿لَّا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَن ذِكْرِ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاء الزَّكَاةِ﴾ [النور: 37].

 

ترجمہ:ایسے لوگ جنہیں تجارت اور خرید وفروخت اللہ کے ذکر سے اور نماز کے قائم کرنے اور زکوٰة ادا کرنے سے غافل نہیں کرتی ۔

 

اللہ پاک نے کچھ اسباب کے پیش نظر مسلمانوں کےلیے نماز کی قراءت میں  تخفیف پیدا کی ہے،جن میں سے ایک سبب تجارت  بھی ہے: ﴿عَلِمَ أَن سَيَكُونُ مِنكُم مَّرْضَى وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِن فَضْلِ اللَّهِ وَآخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَاقْرَؤُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ﴾ [المزمل: 20].


ترجمہ:وہ جانتا ہے کہ تم میں بعض بیمار بھی ہوں گے،بعض دوسرے زمین میں چل پھر کر اللہ تعالی کا فضل(یعنی روزی بھی)تلاش کریں گے اور کچھ لوگ اللہ تعالی کی راہ میں جہاد بھی کریں گے سو تم بہ آسانی جتنا قرآن پڑھ سکو پڑھو۔

 

اے ایمانی بھائیو! نیک بندہ کےلیے اچھا مال کیا ہی بہتر چیز ہے،قرآن میں آیا ہے: ﴿وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ﴾ [القصص: 77]


ترجمہ:اور جو کچھ اللہ تعالی نے تھجے دے رکھا ہے اس میں سے آخرت کے گھر کی تلاش بھی رکھ۔

 

توفیق یافتہ بندہ مال کے فتنے سے ڈرتا ہے خواہ یہ فتنہ مال کی جمع اندوزی کی شکل میں ہو یا ذخیرہ اندوزی کی شکل میں: ﴿وَاعْلَمُواْ أَنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلاَدُكُمْ فِتْنَةٌ وَأَنَّ اللّهَ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ﴾ [الأنفال: 28]


ترجمہ:اور تم اس بات کو جان رکھو کہ تمہارے اموال اور تمہاری اولاد ایک امتحان کی چیز ہے اور اس بات کو بھی جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ کے پاس بڑا بھاری اجر ہے۔

 

اے اللہ کے بندو!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قولی وعملی طور پر زہد وورع کے پیکر تھے،جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ ﷺ (مدینہ کی) کسی بالائی جانب سے داخل ہوتے ہوئے بازار سے گزرے ،لوگ آپ کے پہلو میں(آپ کے ساتھ چل رہے) تھے۔آپ حقیر سے کانوں والے مرے ہوئے میمنے کے پاس سے گزرے،آپ نے اسے کان سے پکڑ کر اٹھایا،پھر فرمایا:تم میں سے کون اسے ایک درہم کے عوض لینا پسند کرے گا؟"توانہوں(صحابہ رضوان اللہ نھم اجمعین ) نے کہا:ہمیں یہ کسی بھی چیز کے عوض لینا پسند نہیں،ہم اسے لے کر کیا کریں گے؟آپ نے فرمایا:"(پھر) کیا تم پسند کرتے ہو کہ یہ تمہیں مل جائے؟"انہوں(صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین ) نے عرض کی:اللہ کی قسم!اگر یہ زندہ ہوتاتو تب بھی اس میں عیب تھا،کیونکہ(ایک تو) یہ حقیر سے کانوں والا ہے۔پھر جب وہ مرا ہوا ہے تو کس کام کا؟ اس پر آ پ ﷺ نے فرمایا:"اللہ کی قسم!جتنا تمہارے نزدیک یہ حقیر ہے اللہ کے نزدیک دنیا اس سے بھی زیادہ حقیر ہے"۔ (اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے)۔

 

برحق پاک ذات نے فرمایا: ﴿وَما الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُورِ﴾ [آل عمران: 185]


ترجمہ:اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کی جنس ہے۔

حقیقی معنوں میں دنیا کی حقیقت کو جاننے والوں میں سعید بن مسیب کا بھی شمار ہوتا ہے،چنانچہ خلیفہ کا نمائندہ ان کے پاس آکر خلیفہ کے بیٹے کے لیے ان کی بیٹی کو پیغام نکاح دیا،وہ کہتے ہیں:اے سعید! دنیا اپنے تمام تر ساز وسامان کے ساتھ تیرے پاس آگئی ہے، خلیفہ کا بیٹا تیری بیٹی سے نکاح کرنا چاہتاہے،کیا آپ جانتے ہیں کہ سعید کا جواب کیا تھا؟انہوں نے فرمایا: اللہ کے نزدیک دنیا کی حیثیت مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں۔ تو بھلا خلیفہ مجھے اس پر میں سے کیا کاٹ دے؟اور انہوں نے خلیفہ کے بیٹے سے (اپنی بیٹی) کی شادی نہیں کرائی،بلکہ ایک فقیر طالب علم کی زوجیت میں اپنی بیٹی کو دے دیا۔

 

ابن باز رحمہ اللہ سے دریافت کیا گیا کہ دنیا سے بے رغبتی کا مطلب کیا ہے،تو آپ رحمہ اللہ نے فرمایا:دنیا سے بے رغبتی دنیا پر آخرت کو ترجیح دینے اور بے تکلفی برتنے سے حاصل ہوتی ہے،حلال رزق پر اکتفا کیا جائے ،اللہ کی اطاعت وفرمابرداری میں جو چیز اس کے لیے معاون ہو اس پر اکتفا کرے،اور آخرت سے مشغول کرنے والے عمل کو انجام نہ دے۔

 

اے رحمان کے بندو!کیا ہی بہتر ہوگا کہ دنیا ہمارے ہاتھوں میں ہو دلوں میں نہیں۔۔۔اور نیک لوگوں کے لیے اچھا مال کیا ہی بہتر چیز ہے،لیکن پریشانیاں اس وقت آتی ہیں جب ہم دنیا کو آخرت پر ترجیح دینے لگتے ہیں جس کے نتیجے میں ہم حرام حاصل کرنے میں لگ جاتے ہیں،حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ اے ابو الحسن! آپ ہمیں دنیا کے اوصاف بتائیں،آپ رضی اللہ عنہ نے کہا: تفصیل سے یا اختصار کے ساتھ؟لوگوں نے کہا: بالاختصار بتائیں،آپ نے فرمایا: دنیا کی حلال چیزوں پر حساب وکتاب ہونے والا ہے اور اس کی حرام کردہ چیزوں پر سزا ملنے والی ہے۔

 

دقتیں اس وقت آتی ہیں جب ہم(مال)جمع کرتے ہیں لیکن نوازتے نہیں یا نوازش کرتے ہیں لیکن وہ نوازش ہمارے اوپر اللہ کے فضل واحسان کے مماثل نہیں ہوتی۔

 

اشکال اس وقت آتا ہے جب ہمارادل دوسرے کی چیزوں کی طرف للچائی نظر سے دیکھنے لگتے ہیں،اسی لیے ہم   حسد،یا نفرت اور ناراضگی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔قرآن میں آیا ہے: ﴿وَلَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ إِلَى مَا مَتَّعْنَا بِهِ أَزْوَاجاً مِّنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَيَاةِ الدُّنيَا لِنَفْتِنَهُمْ فِيهِ وَرِزْقُ رَبِّكَ خَيْرٌ وَأَبْقَى﴾ [طه: 131]


ترجمہ:اور اپنی نگاہیں ہرگز ان چیزوں کی طرف نہ دوڑانا جو ہم نے ان میں سے مختلف لوگوں کو آرائش دنیا کی دے رکھی ہیں تاکہ انہیں اس میں آزما لیں ۔تیرے رب کا دیا ہوا ہی (بہت) بہتر اور باقی رہنے والا ہے.

 

نیز اللہ بہت زیادہ علم وحکمت والا ہے: ﴿وَلَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الْأَرْضِ وَلَكِن يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا يَشَاءُ إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ بَصِيرٌ﴾ [الشورى: 27].


ترجمہ:اگر اللہ تعالیٰ اپنے (سب) بندوں کی روزی فراخ کر دیتا تو وه زمین میں فسادبرپا کردیتے لیکن وه اندازے کے ساتھ جو کچھ چاہتا ہے نازل فرماتا ہے۔ وه اپنے بندوں سے پورا خبردار ہے اور خوب دیکھنے واﻻ ہے.

 

اے دوستو!جاہ ومنصب اور بہت زیادہ مال والے لوگ بھی بسااوقات زہد وورع اختیار کر سکتے ہیں،خلیفہ عمر بن عبد العزیز کے بیٹے نے    انگوٹھی کے لیے ایک نگینہ خریدا،جس کی قیمت ایک ہزار درہم تھی،جب عمر بن عبدالعزیز کو اس کی جانکاری ہوئی تو اسے ایک پیغام بھیجا: حمد وصلاة کے بعد!مجھے معلوم ہوا ہے کہ تم نے ایک ہزار درہم میں ایک نگینہ خریدا ہے۔(ایسا کرو)اسے بیچ کر اس کی رقم سے ایک ہزار بھوکے کو کھانا کھلادو،اور اس نگینہ کی جگہ ایک لوہے کہ انگوٹھی خریدلو اور اس پر یہ لکھو: "رحم اللہ امرأ عرف قدر نفسه" اللہ اس شخص پر رحم کرے جس نے اپنا مقام پہچانا ۔

 

ہمارے موجودہ وقت میں ایک بڑے تاجر نے کئی کروڑ مال خرچ کیا، اور ان کو مقامات حج پر دیکھا گیا   کہ وہ لوگوں کے عام دسترخوان پر بچے ہوئے کھانے کھارہے ہیں،یہ مالدارشخص ہی ان کے حج کے اخراجات برداشت کرتا ہے اورلوگ اسی کے دستر خوان پر کھانا کھاتے ہیں۔

 

اللہ مجھے اور آپ کو قرآن کی برکت سے بہرہ ور فرمائے ....

 

دوسرا خطبہ

الحمد لله القائل ﴿إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا﴾ [لقمان: 33] [فاطر: 5] وصلى الله وسلم على نبيه العابد الباذل الزاهد ﴿لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيراً﴾ [الأحزاب: 21].


حمد وصلاة کے بعد!

اے شریفوں کی جماعت! زہد وقناعت کے مختلف درجات ہیں،زہد کی ایک مشہور ترین تعریف یہ ہے:ایسے تمام اعمال کو ترک کرنا جو آخرت کے لئے مفید نہ ہوں۔

 

اے ایمانی بھائیو!آئیے زہد کی چند فضیلتوں پر غور کرتے ہیں:

زہد کی ایک خوبصورتی یہ ہے کہ اس سے نفس کو راحت اور قناعت ملتی ہے، صحیح حدیث میں آیا ہے:"وہ انسان کامیاب وبامراد ہوگیا جو مسلمان ہوگیا اور اسے گزر بسر کے بقدر روزی ملی اور اللہ تعالی نے اسے جو دیا اس پر قناعت کی توفیق بخشی " (اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے)

 

زہد کی ایک دوسری فضیلت یہ ہے کہ اس سے اعتدال پسندی آتی ہے،اور فضول خرچی سے انسان بچتا ہے۔

 

زہد کاایک مثبت پہلو یہ ہے کہ اس سے تواضع پیدا ہوتا ہے اور کسی بھی مخلوق کو حقیر جاننے سے انسان اجتناب کرتا ہے۔

 

اس کی ایک خوبی یہ ہے کہ قرض کی وجہ سے انسانوں کا قتل نہیں کیا جاتا اور گھربار ،سواری اور ساز وسامان وغیرہ میں قناعت شعاری آتی ہے۔

 

اس کی ایک دوسری خوبی یہ ہے کہ فخر ومباہات اور کبر وغرور سے انسان محفوظ رہتا ہے۔

 

اس کا مثبت پہلو یہ بھی ہے کہ اس سے فیاضی  آتی اور بکثرت صدقات وخیرات کی (توفیق)ملتی ہے۔

 

زہد کی ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ آپ  لوگوں کے غیر ضروری معاملات میں دخل اندازی کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

 

زہد کی ایک دوسری خوبی یہ ہے کہ دنیا کی تنگی اور مال کی کمی کے وقت زاہد لوگ ہی سب سے کم پریشان ہوتے ہیں‘ بر خلاف عیش وطرب کے جس کے ساتھ ہم پلے بڑھے ہیں‘ الا ماشاء اللہ۔

 

زہد کی ایک دوسری خوبی یہ ہے کہ اس سے خالق اور مخلوق کی محبت پیدا ہوتی ہے: "دنیا سے بے رغبتی رکھو، اللہ تم کو محبوب رکھے گا، اور جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے بے نیاز ہو جاؤ، تو لوگ تم سے محبت کریں گے"۔

 

اخیر میں:خوشخبری ہے ایسے لوگوں کے لیے جن کے ہاتھوں میں دنیا ہے: "وہ اس میں سے رات دن (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتا ہیں"۔ خوشخبری ہے ایسے لوگوں کے لیے جن کے دلوں میں دنیا کی طلب نہیں،اور خوشخبری ہے ایسے لوگوں کے لیے جنہیں دنیا نے اپنے دام فریب میں نہیں لیا۔

 





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • الدنيا بين الزاد والزهد (خطبة)
  • يحب لأخيه ما يحب لنفسه (باللغة الأردية)
  • خطبة الله الغفور الغفار (باللغة الأردية)
  • خطبة شؤم الذنوب (باللغة الأردية)
  • خطبة احذر مظالم الخلق (باللغة الأردية)
  • خطبة: "يا أم خالد هذا سنا" (باللغة الأردية)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)
  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)
  • لا تكونوا عون الشيطان على أخيكم.. فوائد وتأملات (باللغة الأردية)
  • إن الله يحب التوابين (باللغة الأردية)
  • الله السميع (باللغة الأردية)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • {فاذكروا آلاء الله لعلكم تفلحون} (باللغة الأردية)
  • لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) (باللغة الأردية)
  • اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (باللغة الأردية)
  • بر الوالدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صلاة بأعظم إمامين (باللغة الأردية)
  • فاعبد الله مخلصا له الدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • لا تغتابوا المسلمين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صفة الصلاة (2) سنن قولية (باللغة الأردية)
  • مختارات من كتاب "الزهد" للإمام أبي داود السجستاني
  • الدنيا بين الزاد والزهد (خطبة) (باللغة الهندية)
  • خطبة: الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة البنغالية)

مختارات من الشبكة

  • مخطوطة مجموع فيه ذم الدنيا لابن أبي الدنيا ومنتخب الزهد والرقائق للخطيب البغدادي(مخطوط - مكتبة الألوكة)
  • الدنيا متاع وخير متاع الدنيا المرأة الصالحة(مقالة - مجتمع وإصلاح)
  • الدنيا في قصائد ديوان (مراكب ذكرياتي) للشاعر الدكتور عبد الرحمن العشماوي(مقالة - حضارة الكلمة)
  • الحديث عن الدنيا في ديوان عبق الأمسيات للشاعر الدكتور حمزة أحمد الشريف(مقالة - حضارة الكلمة)
  • الدنيا.. وعابر السبيل(مقالة - آفاق الشريعة)
  • التفكر في الدنيا(مقالة - حضارة الكلمة)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (خطبة) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (خطبة) - باللغة الإندونيسية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من أقوال السلف في الدنيا(مقالة - آفاق الشريعة)
  • (مادامت روحك بين جنبيك فها هي أفضل أيام الدنيا بين يديك) (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • الذكاء الاصطناعي تحت مجهر الدين والأخلاق في كلية العلوم الإسلامية بالبوسنة
  • مسابقة للأذان في منطقة أوليانوفسك بمشاركة شباب المسلمين
  • مركز إسلامي شامل على مشارف التنفيذ في بيتسفيلد بعد سنوات من التخطيط
  • مئات الزوار يشاركون في يوم المسجد المفتوح في نابرفيل
  • مشروع إسلامي ضخم بمقاطعة دوفين يقترب من الموافقة الرسمية
  • ختام ناجح للمسابقة الإسلامية السنوية للطلاب في ألبانيا
  • ندوة تثقيفية في مدينة تيرانا تجهز الحجاج لأداء مناسك الحج
  • مسجد كندي يقترب من نيل الاعتراف به موقعا تراثيا في أوتاوا

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 30/11/1446هـ - الساعة: 16:9
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب