• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    طريق لا يشقى سالكه (خطبة)
    عبدالله بن إبراهيم الحضريتي
  •  
    خطبة: مكانة العلم وفضله
    أبو عمران أنس بن يحيى الجزائري
  •  
    خطبة: العليم جلا وعلا
    الشيخ الدكتور صالح بن مقبل العصيمي ...
  •  
    في تحريم تعظيم المذبوح له من دون الله تعالى وأنه ...
    فواز بن علي بن عباس السليماني
  •  
    كل من يدخل الجنة تتغير صورته وهيئته إلى أحسن صورة ...
    فهد عبدالله محمد السعيدي
  •  
    محاضرة عن الإحسان
    د. عطية بن عبدالله الباحوث
  •  
    ملامح تربوية مستنبطة من قول الله تعالى: ﴿يوم تأتي ...
    د. عبدالرحمن بن سعيد الحازمي
  •  
    نصوص أخرى حُرِّف معناها
    عبدالعظيم المطعني
  •  
    فضل العلم ومنزلة العلماء (خطبة)
    خميس النقيب
  •  
    البرهان على تعلم عيسى عليه السلام القرآن والسنة ...
    د. محمد بن علي بن جميل المطري
  •  
    الدرس السادس عشر: الخشوع في الصلاة (3)
    عفان بن الشيخ صديق السرگتي
  •  
    القرض الحسن كصدقة بمثل القرض كل يوم
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
  •  
    الليلة التاسعة والعشرون: النعيم الدائم (2)
    عبدالعزيز بن عبدالله الضبيعي
  •  
    حكم مشاركة المسلم في جيش الاحتلال
    أ. د. حلمي عبدالحكيم الفقي
  •  
    غض البصر (خطبة)
    د. غازي بن طامي بن حماد الحكمي
  •  
    كيف تقي نفسك وأهلك السوء؟ (خطبة)
    الشيخ محمد عبدالتواب سويدان
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / مواضيع عامة
علامة باركود

خطبة شؤم الذنوب (باللغة الأردية)

خطبة شؤم الذنوب (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 28/10/2021 ميلادي - 21/3/1443 هجري

الزيارات: 7084

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

گناہوں کی بدشگونیاں

ترجمة

سیف الرحمن تیمی

 

پہلا خطبة

الحمد لله الواحدِ القهار، العزيزِ الغفار، وأشهد أن لا إله إلا الله الحليمُ الجبار، وأشهد أن محمدًا عبده ورسوله، صادق أمين بليغ العبارة، أُرسل بالبشارة والنذارة، صلى الله وسلم عليه وعلى آله وصحبه ما أظلم ليل وأضاء نهاره.


حمد وثنا کے بعد!

رحمن کے بندو! میں آپ کو اور اپنے آپ کو الله کا تقوی اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں: ﴿ وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ﴾ [البقرة: 281].


ترجمة: اس دن سے ڈرو جس میں تم سب الله تعالی کی طرف لوٹائے جاؤگے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نه یں کیا جائے گا.

 

ایمانی بھائیو! امام مسلم نے اپنی صحیح میں حضرت اَغَرّ المزنی رضی الله عنه سے روایت کیا ہے که رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: "لوگو! الله کی طرف توبہ کیا کرو ، کیوں که میں الله سے ایک دن میں سو بار توبہ کرتا ہوں"۔حضرت اغر المزنی   اسی طرح کی ایک دوسری حدیث کی بھی همیں خبر دیتے هیں که رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: "میرے دل پر غبار سا چھا جاتا ہے تو میں (اس کیفیت کے ازالے کے لیے) ایک دن میں سو بار الله سے استغفار کرتا ہوں".

 

نووی نے قاضی عیاض سے اس حدیث میں وارد لفظ (الغبن) کا معنی نقل کیا ہے: " ایک معنی یہ ہے: " اس ذکر ِالہی سے سستی وغفلت جس پر آپ مداومت برتتے تھے، جب آپ کو اس سے سستی لاحق ہوجاتی یا آ پ غفلت میں پڑ جاتے تو آپ اسے گناہ شمار کرتے چنانچہ اس سے مغفرت طلب کرتے"۔ انتہی.

 

جب رسول الله صلى الله عليه وسلم کی یہ حالت تھی تو همیں توبہ واستغفار کرنے کی تو یہ زیادہ ضرورت ہے، کیوں نه ہو جب که ہم گناہ گار اور کوتاہ عمل ہیں؟!

 

اسلامی بھائیو! توبہ واستغفار ان امور میں سے ہے جن پر تمام انبیائے کرام کی شریعتیں باہم متفق ہیں،   شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم سے که ا: ﴿ وَاسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ إِنَّ رَبِّي رَحِيمٌ وَدُودٌ ﴾ [هود: 90].


ترجمة: تم اپنے رب سے استغفار کرو اور اس کی طرف توبہ کرو ، یقین مانو که میرا رب بڑی مہربانی والا اور بہت محبت کرنے والا ہے۔

 

اور ہود علیہ السلام نے اپنی قوم سے که ا: ﴿ وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُمْ مِدْرَارًا وَيَزِدْكُمْ قُوَّةً إِلَى قُوَّتِكُمْ ﴾ [هود: 52]

ترجمة: اے میری قوم کے لوگو! تم اپنے پالنے والے سے اپنی تقصیروں کی معافی طلب کرو اور اس کی جناب میں توبہ کرو، تاکه وہ برسنے والے بادل تم پر بھیج دے اور تمہاری طاقت پر اور طاقت بڑھا دے.

 

صالح علیہ السلام نے اپنی قوم سے که ا: ﴿ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ هُوَ أَنْشَأَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَاسْتَعْمَرَكُمْ فِيهَا فَاسْتَغْفِرُوهُ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ إِنَّ رَبِّي قَرِيبٌ مُجِيبٌ ﴾ [هود: 61].


ترجمة: اے میری قوم ! تم الله کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نه یں، اسی نے تمہیں زمین سے پیدا کیا ہے اور اسی نے اس زمین میں تمہیں بسایا ہے، پس تم اس سے معافی طلب کرو اور اس کی طرف رجوع کرو ۔بے شک میرا رب قریب اور دعاؤں کا قبول کرنے والا ہے۔

 

نوح علیہ السلام نے اپنی قوم سے که ا: ﴿اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا * يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُمْ مِدْرَارًا * وَيُمْدِدْكُمْ بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ وَيَجْعَلْ لَكُمْ جَنَّاتٍ وَيَجْعَلْ لَكُمْ أَنْهَارً﴾ [نوح: 10، 12].


ترجمة: اپنے رب سے اپنے گناہ بخشواؤ اور (معافی مانگو) وہ یقینا بڑا بخشنے والا ہے۔وہ تم پر آسمان کو خوب برستا ہوا چھوڑ دے گا۔اور تمہیں خوب پے درپے مال اور اولاد میں ترقی دے گا اور تمہیں باغات دے گا اور تمہارے لیے نه ریں نکال دے گا۔

 

اور الله نے اپنے رسول محمد صلى الله عليه وسلم کو حکم دیا که آپ اپنی قوم سے که ہ دیں: ﴿ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا اللَّهَ إِنَّنِي لَكُمْ مِنْهُ نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ * وَأَنِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ يُمَتِّعْكُمْ مَتَاعًا حَسَنًا إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى وَيُؤْتِ كُلَّ ذِي فَضْلٍ فَضْلَهُ ﴾ [هود: 2، 3]


ترجمة: یہ که الله کے سوا کسی کی عبادت مت کرو میں تم کو الله کی طرف سے ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں اور یہ که تم لوگ اپنے گناہ اپنے رب سے معاف کراؤ ، پھر اسی کی طرف متوجہ رہو، وہ تم کو وقت مقرر تک اچھا سامان (زندگی ) دے گا اور ہر زیادہ عمل کرنے والے کو زیادہ ثواب دے گا۔

 

رحمن کے بندو! توبہ واستغفار کے ذریعہ ہم اپنے گناہوں کومٹاتے ہیں، توبہ واستغفار کے ذریعہ ہم الله کے غضب اور عقاب سے اپنے آپ کی حفاظت کرتے ہیں، کیا الله پاک نے نه یں فرمایا: ﴿ وَمَا أَصَابَكُمْ مِنْ مُصِيبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ وَيَعْفُو عَنْ كَثِيرٍ ﴾ [الشورى: 30]


ترجمة: تمہیں جو کچھ مصیبتیں پہنچتی هیں وہ تمہارے اپنے ہاتھوں کے کرتوت کا بدلہ ہے، اور وہ بہت سی باتوں سے درگزر فرمادیتا ہے۔

 

کیا الله تعالی نے نه یں فرمایا: ﴿ ظَهَرَ الْفَسَادُ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ أَيْدِي النَّاسِ ﴾ [الروم: 41]،

ترجمة: خشکی اور تری میں لوگوں کی بد اعمالیوں کے باعث فساد پھیل گیا.

 

کیا الله تعالی نے نه یں فرمایا: ﴿ وَمَا أَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَفْسِكَ ﴾ [النساء: 79]

ترجمة: تجھے جو برائی پہنچتی ہے وہ تیرے اپنے نفس کی طرف سے ہے.

 

الله  تعالی فرماتا ہے: ﴿ نَبِّئْ عِبَادِي أَنِّي أَنَا الْغَفُورُ الرَّحِيمُ * وَأَنَّ عَذَابِي هُوَ الْعَذَابُ الْأَلِيمُ ﴾ [الحجر: 49، 50].

ترجمة: میرے بندوں کو خبر دو که میں بہت ہی بخشنے والا اور بڑا مہربان ہوں اور ساتھ ہی میرے عذاب بھی نه ایت دردناک ہیں.

 

رحمن کے بندو! گناہ کے اندر دنیا وآخرت کے بدشگونی ہوتی ہے، دنیا کے اندر گناہوں کی بدشگونی یہ ہوتی ہے که:

گناہ دل کی سختی اور اس میں زنگ لگنے کا باعث ہوتا ہے۔اللہ تعالی فرماتا ہے: ﴿ كَلَّا بَلْ رَانَ عَلَى قُلُوبِهِمْ مَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴾ [المطففين: 14]

ترجمة: یوں نه یں بلکه ان کے دلوں پر ان کے اعمال کی وجہ سے زنگ (چڑھ گیا) ہے.

 

بسا اوقات ان گناہوں کی وجہ سے دل پر مہر لگ جاتی ہے، الله کی پناہ، الله پاک فرماتا ہے: ﴿ أَنْ لَوْ نَشَاءُ أَصَبْنَاهُمْ بِذُنُوبِهِمْ وَنَطْبَعُ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ ﴾ [الأعراف: 100].


ترجمة: اگر ہم چاہیں تو ان کے جرائم کے سبب ان کو ہلاک کرڈالیں اور ہم ان کے دلوں پر بند لگا دیں، پس وہ نه سن سکیں.

 

گناہوں کی ایک بدشگونی یہ ہے که : انسان ذلیل وخوار اور حق سے بے راہ ہوجاتا ہے، الله پاک فرماتا ہے: ﴿ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَاعْلَمْ أَنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ أَنْ يُصِيبَهُمْ بِبَعْضِ ذُنُوبِهِمْ ﴾ [المائدة: 49].


ترجمة: اگر یہ لوگ منھ پھیر لیں تو یقین کریں که الله کا ارادہ یہی ہے که انه یں ان کے بعض گناہوں کی سزا دے ہی ڈالے ۔

 

گناہوں کی ایک بدشگونی : بھوک اور نعمت کا زوال ہے: ﴿ وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ آمِنَةً مُطْمَئِنَّةً يَأْتِيهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِأَنْعُمِ اللَّهِ فَأَذَاقَهَا اللَّهُ لِبَاسَ الْجُوعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوا يَصْنَعُونَ ﴾ [النحل: 112]

 

ترجمة: الله تعالی اس بستی کی مثال بیان فرماتا ہے جو پورے امن واطمینان سے تھی اس کی روزی اس کے پاس با فراغت ہر جگہ سے چلی آرہی تھی۔پھر اس نے الله تعالی کی نعمتوں کا کفر کیا تو الله تعالی نے اسے بھوک اور ڈر کا مزہ چکھایا جو بدلہ تھا ان کے کرتوتوں کا۔

 

گناہوں کی ایک بدشگونی: ہلاکت خیر سزاؤں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے: ﴿ فَكُلًّا أَخَذْنَا بِذَنْبِهِ فَمِنْهُمْ مَنْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًا وَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ الصَّيْحَةُ وَمِنْهُمْ مَنْ خَسَفْنَا بِهِ الْأَرْضَ وَمِنْهُمْ مَنْ أَغْرَقْنَا وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَكِنْ كَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ ﴾ [العنكبوت: 40]


ترجمة: پھر تو ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ کے وبال میں گرفتار کر لیا، ان میں سے بعض پر ہم نے پتھروں کا مینه برسایا اور ان میں سے بعض کو زرو دار سخت آواز نے دبوچ لیا اور ان میں سے بعض کو ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور ان میں سے بعض کو ہم نے ڈبو دیا ، الله تعالی ایسا نه یں که ان پر ظلم کرے بلکه یہی لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے۔

 

نیز الله پاک نے فرمایا: ﴿ أَفَأَمِنَ الَّذِينَ مَكَرُوا السَّيِّئَاتِ أَنْ يَخْسِفَ اللَّهُ بِهِمُ الْأَرْضَ أَوْ يَأْتِيَهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لَا يَشْعُرُونَ﴾ [النحل: 45]


ترجمة: بدترین داؤ پیچ کرنے والے کیا اس بات سے بے خوف ہوگئے هیں که الله تعالی انه یں زمین میں دھنسا دے یا ان کے پاس ایسی جگہ سے عذاب آجائے جہاں کا انه یں وہم وگمان بھی نه ہو۔

 

اور کبھی اچانک (غفلت کی حالت میں) الله کا عذاب انه یں دبوچ لیتا ہے: ﴿ وَاتَّبِعُوا أَحْسَنَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَأَنْتُمْ لَا تَشْعُرُونَ ﴾ [الزمر: 55]


ترجمة: پیروی کرو اس بہترین چیز کی جو تمہاری طرف تمہارے پروردگار کی طرف سے نازل کی گئی ہے۔اس سے پہلے که تم پر اچانک عذاب آجائے اور تمہیں اطلاع بھی نه ہو۔

 

گناہوں کی بدشگونی یہ بھی ہے که ان کی وجہ سے الله تعالی ظالموں کو ایک دوسرے پر مسلط کردیتا ہے: ﴿ وَكَذَلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴾ [الأنعام: 129]


ترجمة: اسی طرح ہم بعض کفار کو بعض کے قریب رکھیں گے ان کے اعمال کے سبب۔

گناہ کی ایک بدشگونی یہ بھی ہے که ماحول میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے، الله تعالی فرماتا ہے: ﴿ ظَهَرَ الْفَسَادُ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ أَيْدِي النَّاسِ لِيُذِيقَهُمْ بَعْضَ الَّذِي عَمِلُوا لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ ﴾ [الروم: 41].


ترجمة: خشکی وتری میں لوگوں کی بداعمالیوں کے باعث فساد پھیل گیا ۔ اس لئے که انه یں ان کے بعض کرتوتوں کا پھل الله تعالی چکھادے۔ (بہت) ممکن ہے که وہ باز آجائیں۔

 

یہ بھی گناہ کی بدشگونی ہے که برکت کم ہوتی ہے اور رزق میں تنگی پیدا ہوجاتی ہے، الله پاک فرماتاہے: ﴿ وَأَلَّوِ اسْتَقَامُوا عَلَى الطَّرِيقَةِ لَأَسْقَيْنَاهُمْ مَاءً غَدَقًا ﴾ [الجن: 16]


ترجمة: اگر لوگ راہ راست پر سیدھے رہتے تو یقینا ہم انه یں بہت وافر پانی پلاتے۔

 

نیز الله جل شانه نے فرمایا: ﴿ وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَى آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَرَكَاتٍ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ﴾ [الأعراف: 96]


ترجمة: اگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور پرہیز گاری اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین کی برکتیں کھول دیتے۔

 

جہاں تک گناہ کی اخروی بدشگونی کی بات ہے تو اتنا ہی کافی ہے که وہ قبر اور جہنم کے عذاب کاسبب ہے، الله تعالی همیں ان دونوں عذابوں سے محفوظ رکھے: ﴿ فَأَمَّا مَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ * فَهُوَ فِي عِيشَةٍ رَاضِيَةٍ * وَأَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِينُهُ * فَأُمُّهُ هَاوِيَةٌ * وَمَا أَدْرَاكَ مَا هِيَهْ * نَارٌ حَامِيَةٌ ﴾ [القارعة: 6 – 11]


ترجمة: پھر جس کے پلڑے بھاری ہوں گے۔وہ تو دل پسند آرام کی زندگی میں ہوگا۔اور جس کے پلڑے ہلکے ہوں گے۔اس کا ٹھکانه ہاویہ ہے۔تجھے کیا معلوم که وہ کیا ہے۔وہ تند وتیر آگ ہے۔

 

اس کے بعد میں یہاں شاعر کا شعر پیش کرتا ہوں:

إذا لم يعظ في الناس مَن هو مذنبٌ *** فمن يعظ العاصين بعد مُحمدِ


ترجمة: اگر گناہ گارشخص لوگوں کے لئے باعث عبرت ونصیحت نه یں ہے تو محمد کے بعد گناہ گاروں کو کون نصحیت کرے گا۔

 

الله  تعالی مجھے اور آپ کو معاف فرمائے ، میری اور آپ کی توبہ قبول کرے ، میری اور آپ کی ستر پوشی فرمائے ،یقیناً وہ خوب معاف کرنے والا، توبہ قبول کرنے والا، ستر پوشی کرنے والا اور بڑا مہرابان ہے۔

 

دوسرا خطبه

الحمد لله القائل: ﴿ وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِمَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَى ﴾ [طه: 82]، وصلى الله وسلم على رسولنا المستغفر التواب وعلى الآل والأصحاب.

 

حمد وصلاۃ کے بعد:

یہ شیطان کی مکاری ہے که وہ ہمارے اندر گناہوں کی جرات پیدا کرتا ہے اور دلیل یہ دیتا ہے که الله تعالی معاف کرنے والا مہربان ہے، جبکه حق تعالی فرماتا ہے: ﴿ وَإِنَّ رَبَّكَ لَذُو مَغْفِرَةٍ لِلنَّاسِ عَلَى ظُلْمِهِمْ وَإِنَّ رَبَّكَ لَشَدِيدُ الْعِقَابِ ﴾ [الرعد: 6].


ترجمة: بے شک تیرا رب البتہ بخشنے والا ہے لوگوں کے بے جا ظلم پر بھی۔اور یہ بھی یقینی با ت ہے که تیرا رب بڑی سخت سزا دینے والا بھی ہے۔

 

الله  کا بندے! جب آپ کا نفس آپ سے که ے که : بے شک الله تعالی معاف کرنے والا مہربان ہے ، اگر تم سے گناہ ہوبھی جائے تو وہ تجھے سزا نه یں دے گا، تو آپ اس سے که یں: کیا آدم وحوا کو محض اس لئے لذتوں اور نعمتوں والی جنت سے نه یں نکالاگیا که انه وں نے صرف ایک درخت کا پھل کھالیا تھا؟!

 

اور که یں که: اے میرے نفس! کیا تجھے نه یں معلوم که یونس علیہ السلام جب اپنی قوم کو چھوڑ کر نکل گئے توان کی زندگی تنگ کردی گئی یہاں تک که مچھلی نے ان کو نگل لیا، پھر انه وں نے توبہ کیا   اور الله نے ان کی توبہ قبول فرمائی۔

 

اگر تیرا نفس تجھ سے که ے: میرے اوپر تنگی مت کر، کیا تو نه یں دیکھتا که کبیرہ گناہوں کے مرتکب اور کافر لوگ رزق کی کشادگی اور صحت وتندرستی کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں؟تو آپ عرض کریں که : کیاتونے الله کا یہ فرمان نه یں سنا: ﴿ وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللَّهُ النَّاسَ بِمَا كَسَبُوا مَا تَرَكَ عَلَى ظَهْرِهَا مِنْ دَابَّةٍ وَلَكِنْ يُؤَخِّرُهُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ بِعِبَادِهِ بَصِيرًا ﴾ [فاطر: 45]


ترجمة: اگر الله تعالی لوگوں پر ان کے اعمال کے سبب داروگیر فرمانے لگتا تو روئے زمین پر ایک جاندار کو نه چھوڑتا، لیکن الله تعالی ان کو ایک میعاد معین تک مہلت دے رہا ہے، سو جب ان کی وہ میعاد آپہنچے تو الله تعالی اپنے بندوں کو آپ دیکھ لے گا۔

 

کیا تو اس فرمان الہی سے نابلد ہے: ﴿ لَا يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي الْبِلَادِ * مَتَاعٌ قَلِيلٌ ثُمَّ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمِهَادُ ﴾ [آل عمران: 196، 197]


ترجمة: تجھے کافروں کا شہروں میں چلنا پھرنا فریب میں نه ڈال دے۔یہ تو بہت ہی تھوڑا فائدہ ہے۔اس کے بعد ان کا ٹھکانه تو جہنم ہے اور وہ بری جگہ ہے۔

 

روایت کیا جاتا ہے که عمر رضی الله عنه نے سعد بن ابی وقاص اور ان کی لشکر کو یہ پیغام لکھ بھیجا که : "تم یہ مت که وکه : "ہمارا دشمن ہم سے برا ہے، اس لئے اگر ہم بدعملی بھی کریں تو اس کو ہم پر مسلط نه یں کیا جاسکتا، کیوں که بہت سی قوموں پر ان سے زیادہ برے لوگوں کو مسلط کردیا جاتا ہے، جیسا که بنی اسرائیل نے جب الله کی ناراضگی والے اعمال انجام دئے تو ان پر مجوسی (آتش پرست) کفار مسلط کردئے گئے، وہ ان کے گھروں تک پھیل گئے اور الله کا یہ وعدہ پورا ہونا ہی تھا۔

 

ابو الدرداء رضی الله عنه کا قول ہے: "جب مخلوق الله کے حکم سے روگردانی کرنے لگتی ہے تو وہ الله کے نزدیک نه ایت ذلیل وحقیر ہوجاتی ہے"۔

 

أعوذ بالله من الشيطان الرجيم: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللَّهِ تَوْبَةً نَصُوحًا عَسَى رَبُّكُمْ أَنْ يُكَفِّرَ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيُدْخِلَكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يَوْمَ لَا يُخْزِي اللَّهُ النَّبِيَّ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ نُورُهُمْ يَسْعَى بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغْفِرْ لَنَا إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴾ [التحريم: 8]


ترجمة: اے ایمان والو! تم الله کے سامنے سچی خالص توبہ کرو۔قریب ہے که تمہارا رب تمہارے گنا ہ دور کردے اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نه ریں جاری ہیں۔جس دن الله تعالی نبی کو اور ایمان والوں کو جو ان کے ساتھ هیں رسوا نه کرے گا۔ان کانور ان کے سامنے اور ان کے دائیں دوڑ رہا ہوگا۔ یہ دعائیں کرتے ہوں گے که اے ہمارے رب همیں کامل نور عطا فرما اور همیں بخش دے یقینا ً تو ہر چیز پر قادر ہے۔

 

آپ صلى الله عليه وسلم پر درود وسلام بھیجتے رہیں۔

صلى الله علیه وسلم






 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • شؤم الذنوب (خطبة)
  • خطبة احذر مظالم الخلق (باللغة الأردية)
  • خطبة: "يا أم خالد هذا سنا" (باللغة الأردية)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)
  • لا تكونوا عون الشيطان على أخيكم.. فوائد وتأملات (باللغة الأردية)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • ضرورة طلب الهداية من الله (باللغة الأردية)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
  • لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) (باللغة الأردية)
  • استشعار التعبد وحضور القلب (باللغة الأردية)
  • تعظيم صلاة الفريضة وصلاة الليل (باللغة الأردية)
  • الاستخارة (باللغة الأردية)
  • الفاتحة (السبع المثاني والقرآن العظيم) (باللغة الأردية)
  • شؤم الذنوب (خطبة) باللغة الإندونيسية

مختارات من الشبكة

  • شؤم الذنوب (خطبة) - باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شؤم الذنوب (خطبة) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شؤم الذنوب (خطبة) (باللغة الهندية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • أنواع الخطابة(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شؤم اللعن (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • خطبة: الأسرة وشؤم المعصية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شؤم السرقة وشر إكرام الفاسقين (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شؤم المعاصي على الأفراد والأمم (خطبة)(مقالة - موقع الشيخ عبدالرحمن بن سعد الشثري)
  • شؤم المعصية (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شؤم العقوق (خطبة)(مقالة - مجتمع وإصلاح)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير
  • مؤتمرا طبيا إسلاميا بارزا يرسخ رسالة الإيمان والعطاء في أستراليا
  • تكريم أوائل المسابقة الثانية عشرة للتربية الإسلامية في البوسنة والهرسك
  • ماليزيا تطلق المسابقة الوطنية للقرآن بمشاركة 109 متسابقين في كانجار
  • تكريم 500 مسلم أكملوا دراسة علوم القرآن عن بعد في قازان
  • مدينة موستار تحتفي بإعادة افتتاح رمز إسلامي عريق بمنطقة برانكوفاتش

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 11/11/1446هـ - الساعة: 0:55
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب