• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    خطبة: أم سليم صبر وإيمان يذهلان القلوب (2)
    د. محمد جمعة الحلبوسي
  •  
    تحريم أكل ما ذبح أو أهل به لغير الله تعالى
    فواز بن علي بن عباس السليماني
  •  
    الكبر
    د. شريف فوزي سلطان
  •  
    الفرق بين إفساد الميزان وإخساره
    د. نبيه فرج الحصري
  •  
    مهمة النبي عند المستشرقين
    عبدالعظيم المطعني
  •  
    ملخص من شرح كتاب الحج (3)
    يحيى بن إبراهيم الشيخي
  •  
    ماذا سيخسر العالم بموتك؟ (خطبة)
    حسان أحمد العماري
  •  
    فقه الطهارة والصلاة والصيام للأطفال
    د. محمد بن علي بن جميل المطري
  •  
    ثمرة محبة الله للعبد (خطبة)
    د. أحمد بن حمد البوعلي
  •  
    خطبة: القلق من المستقبل
    عدنان بن سلمان الدريويش
  •  
    فوائد وعبر من قصة يوشع بن نون عليه السلام (خطبة)
    د. محمود بن أحمد الدوسري
  •  
    خطبة: المخدرات والمسكرات
    الدكتور علي بن عبدالعزيز الشبل
  •  
    {وما النصر إلا من عند الله} ورسائل للمسلمين
    الشيخ محمد عبدالتواب سويدان
  •  
    من أقوال السلف في أسماء الله الحسنى: (الرزاق، ...
    فهد بن عبدالعزيز عبدالله الشويرخ
  •  
    الأحق بالإمامة في صلاة الجنازة
    عبد رب الصالحين أبو ضيف العتموني
  •  
    فضل الصبر على المدين
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / عقيدة وتوحيد
علامة باركود

الله الستير (باللغة الأردية)

الله الستير (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 28/3/2022 ميلادي - 24/8/1443 هجري

الزيارات: 4919

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

اللہ السِتِّیر (پردہ پوشی کرنے والا پروردگار)[1]

ترجمه

سيف الرحمن التيمي

 

پہلا خطبہ

حمد وثنا کے بعد!

ميرے ایمانی بھائیو! جن مختلف النوع عظیم ترین عبادتوں سے دل میں ایمان کی شجر کاری ہوتی ہے، جیسے خوف وامید ، انابت، محبت، تعظیم، توکل اور حسن ظن۔ ان میں اللہ تعالی کے اسمائے حسنى کی معرفت حاصل کرنا اور ان کے تقاضوں پر عمل کرنا بھی ہے۔ کیوں کہ یہ ان عظیم ترین عبادتوں میں سے ہے جن سے ایمان میں اضافہ ہوتا اور شیطان کی سازش کمزور پڑتی ہے:

﴿ وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا ﴾ [الأعراف: 180]

ترجمہ: اور اچھے اچھے نام اللہ ہی کے لیے ہیں سو ان ناموں سے اللہ ہی کو موسوم کیا کرو۔

 

سعدی اللہ کے فرمان ﴿ فَادْعُوهُ بِهَا ﴾ کے بارے میں فرماتے ہیں: "اس میں دعائے عبادت اور دعائے حاجت دونوں شامل ہیں"۔

 

آج ہماری گفتگو کا موضوع اللہ کا ایک ایسا اسم گرامی ہے جس کا ذکر حدیث نبوی میں آیا ہے، چنانچہ یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ ایک کھلی جگہ میں کپڑا باندھے بغیر نہا رہا تھا تو آپ ﷺ منبر پر چڑھے اور اللہ عزوجل کی حمد و ثنا بیان کی، پھر فرمایا: ”اللہ عزوجل انتہائی حیا والا اور پردہ پوش ہے، حیا اور پردہ پوشی کو پسند کرتا ہے، تم میں سے جب کوئی غسل کرنے لگے، تو پردہ کر لے۔“۔ اس حدیث کو ابو داود اور نسائی نے روایت کیا ہے اور البانی نے اسے صحیح کہا ہے۔

 

الستیر میں دو روایتیں آئی ہیں: (ستِّیر) سین کے کسرہ اور تائے مکسورہ پر تشدید کے ساتھ ۔اور (سَتِیر) سین کے فتحہ اور تائے مکسورہ کے ساتھ۔بہت سارے لوگوں کی زبان پر (یاساتر) یا (یا ستّار) رائج ہوچکا ہے ، لیکن حدیث میں اس کا ثبوت نہیں ہے، گرچہ معنوی اعتبار سے قریب قریب ہی ہے۔

وهو الحَيِيُّ فَلَيسَ يَفْضَحُ عَبْدَهُ

عندَ التَّجَاهُرِ مِنْهُ بالعِصْيَانِ

لَكِنَّهُ يُلْقِي عَلَيْهِ سِتْرَهُ

فَهْوَ السَّتِيرُ وصَاحِبُ الغُفْرَانِ

 

ترجمہ: وہ انتہائی باحیا ہے اس لیے اپنے بندے کو اس وقت رسوا نہیں کرتا جب   وہ سر عام اللہ کی نافرمانی کرتا ہے۔لیکن وہ اس پر اپنا پردہ ڈال دیتا ہے کیوں کہ وہ پردہ پوش (السِتِّیر) اور مغفرت کرنے والا ہے۔

 

بیہقی فرماتے ہیں: ستیر کے معنی ہیں:" وہ اپنے بندوں کى بہت زیادہ پردہ پوشی کرتا ہے اور انہیں سرعام رسوا نہیں کرتا ۔اسی طرح اپنے بندوں سے بھی چاہتاہے کہ وہ اپنی پردہ پوشی کریں اور ایسی چیزوں سے بچیں جو ان کے لیے باعث عار ہوں ، واللہ اعلم"۔

 

ایمانی بھائیو! اللہ کا فضل واحسان ہے کہ وہ اپنے بندوں کی بہت زیادہ پردہ پوشی کرتا ہے اور انہیں رسوا نہیں کرتا جبکہ بندہ گنا ہ کا ارتکاب ضرور کرتا ہے، حالانکہ وہ اپنے رب کا شدید محتا ج ہے، بلکہ وہ ان نعمتوں کے بغیر اپنے رب کی معصیت بھی نہیں کرپاتا جن سے اللہ تعالی اسے نوازتا ہے جیسے کان، آنکھ، زبان، دل، یا مال ودولت وغیرہ۔ اور ہمارا کریم وسخی پروردگار مخلوق اور ان کی عبادت واطاعت سے بے نیاز ہونے کے باوجود اپنے بندے کی عزت وتکریم کرتے ہوئے اس کی پردہ پوشی فرماتا ہے اوراسے فوری سزا سے دوچار نہیں کرتا، اس کے لیے پردہ پوشی کے اسباب مہیا کرتا اور توبہ کا دروازہ کھول دیتا ہے، اسے شرمندہ ہونے کی توفیق بخشتا ہے، اسے درگزر کرتا ہے بلکہ اس کی توبہ سے خوش بھی ہوتا ہے:

﴿ وَهُوَ الَّذِي يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَعْفُو عَنِ السَّيِّئَاتِ وَيَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ ﴾ [الشورى: 25]

 

ترجمہ: وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول فرماتا ہے اور گناہوں سے درگزر فرماتا ہے اور جو کچھ تم کرر ہے ہو (سب ) جانتا ہے۔

 

نیز اللہ جلّ شانہ نے فرمایا:

﴿ أَلَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ هُوَ يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَأْخُذُ الصَّدَقَاتِ وَأَنَّ اللَّهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴾ [التوبة: 104].

 

ترجمہ: کیا ان کو یہ خبر نہیں کہ اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور وہی صدقات کو قبول فرماتا ہے اور یہ کہ اللہ ہی توبہ قبول کرنے میں اور رحمت کرنے میں کامل ہے۔

 

ہمارا پاک پروردگار یہ ناپسند کرتا ہے کہ بندہ جب گناہ کرے تو اس کی تشہیر کرے ، بلکہ اللہ نے اسے توبہ واستغفار کرنے کا حکم دیا ہے ، (گناہ سے) پردہ اٹھانے اور معصیت کا اعلان کرنے سے سختی کے ساتھ ممانعت آئی ہے، آپ علیہ الصلاۃ والسلام فرماتے ہیں:”میری تمام امت کو معاف کر دیا جائے گا مگر جو اعلانیہ گناہ کرتے ہیں۔ علانیہ گناہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایک شخص رات کے وقت گناہ کرتا ہے باوجودیکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے گناہ پر پردہ ڈالا ہوتا ہے لیکن صبح ہوتے ہی وہ کہنے لگتا ہے: اے فلاں! میں نے رات فلاں فلاں برا کام کیا تھا رات گزر گئی تھی اور اس کے رب نے اس کا گناہ چھپا رکھا تھا جب صبح ہوئی تو وہ خود پر دیےگئے اللہ کے پردے کھو لنے لگا۔“ بخاری ومسلم

 

ابن بطال فرماتے ہیں: "گناہ کا اعلان کرنا در اصل اللہ ورسول کے حق کو حقیر جاننا اور نیک مومنوں کی تحقیر کرناہے"۔

 

پردہ پوشی کرنے والا پاک پروردگار پہلے گناہ پر ہی بندہ کو بے نقاب نہیں کرتا یہاں تک کہ وہ اس میں لت پت ہوجاتا ہے، فاروق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان کے سامنے جب کسی چور نے یہ عذر پیش کیا کہ اس نے پہلی دفعہ چور ی کی ہے تو انہوں نےفرمایا: (تم نے جھوٹ کہا، اللہ تعالی پہلی مرتبہ میں بندہ کو سزا نہیں دیتا )۔

 

آخرت میں اللہ کی پردہ پوشی دنیا کی پردہ پوشی سے کہیں بڑی نوا زش ہوگی ، آپ علیہ الصلاۃ والسلام فرماتے ہیں: "اللہ تعالیٰ مومن کو اپنے قریب بُلالے گا اور اس پر اپنا پردہ عزت ڈال کر اسے چھپا لے گا، پھر فرمائے گا: تجھے اپنا فلاں گناہ معلوم ہے ؟تجھے اپنا فلاں گناہ یادہے؟تو وہ کہے گا: جی ہاں، یارب!مجھے معلوم ہے حتیٰ کہ اس سے تمام گناہوں کااقرار کرالے گا۔ اور وہ شخص اپنے دل میں خیال کرے گا کہ وہ اب تباہ ہوچکا۔ اس وقت اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں نے تجھ پر دنیا میں پردہ ڈالا، آج تیرے لیے ان گناہوں کو معاف کرتا ہوں، پھر نیکیوں کا ریکارڈ اس کے ساتھ میں دے دیا جائے گا لیکن کافر اور منافق کے متعلق برملا گواہ بولیں گے: "یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ باندھا۔ سن لو!ظلم پیشہ لوگوں پر اللہ کی لعنت ہے"۔ (بخاری)

 

اے اللہ! اے ستیر! ہمارے اوپر اپنا پردہ ڈال دے، اے غفار! ہمیں معاف فرما، اے رحیم! ہم پر رحمت نازل کر، اے تواب! ہمار ی توبہ قبول کرلے، اے ہادی! ہمیں ہدایت عطا کر اے عظمت وجلال اور عزت واکرام والے پالنہار!

 

دوسرا خطبہ:

الحمد لله ...

حمد وصلاۃ کے بعد:

یہ بات آپ سے مخفی نہیں کہ اللہ پاک کے اسمائے گرامی پر ایمان لانے اور ان کی معرفت حاصل کرنے سے بندہ کی زندگی پر بیش بہا اثرات مرتب ہوتے ہیں، میں آپ کے سامنے اللہ کے اسم گرامی (الستیر) پر ایمان لانے کے اثرات ذکر کرنے جا رہا ہوں:

اللہ پاک کی محبت ، جو اپنے بندوں کے تئیں حلیم وبردبار ہے، ان کی پردہ پوشی کرتا ہے، قدرت اور بے نیازی کے باوجود انہیں فوری سزا سے دوچار نہیں کرتا۔

 

اللہ عزیز وبرتر کی حیا، جو اپنے بندے کو گناہ کرتے ہوئے دیکھتا ہے ، پھر بھی اس کی پردہ پوشی کردیتا اور اسے توبہ کی دعوت دیتا ہے، اس لیے بندہ کو چاہئے کہ اپنے اس پروردگار سے حیا کرے جو تمام حالات میں اسے دیکھ رہا ہوتا ہے اور اس سے کوئی بھی چیز مخفی اور پوشیدہ نہیں۔

 

اللہ کے اسم گرامی الستیر پر ایمان لانے کا ایک اثر یہ ہے کہ وہ بذات خود اللہ کی پردہ پوشی کا سبب تو ہے ہی ساتھ ہی: اپنی ذات اور مخلوق کی پردہ پوشی کی صفت بھی اس سے پیدا ہوتی ہے، کیوں کہ اللہ تعالی پردہ پوشی کرنے والا (ستّیر) ہے اور پردہ پوشی کو پسند فرماتا ہے: رسول اللہﷺ منبرپر تشریف لائے، بلندآواز سے پکارااورفرمایا: "اے زبانی اسلام لانے والے لوگوں کی جماعت جن کے دلوں تک ایمان نہیں پہنچا ہے! مسلمانوں کو تکلیف مت دو، ان کو عارمت دلاؤ اوران کے عیب نہ تلاش کرو، اس لیے کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کے عیب ڈھونڈتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کا عیب ڈھونڈتا ہے، اوراللہ تعالیٰ جس کے عیب ڈھونڈتا ہے ، اسے رسوا وذلیل کردیتا ہے، اگرچہ وہ اپنے گھر کے اندرہو"۔اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے اور البانی نے اسے حسن کہا ہے۔انسانی نفوس لوگوں کے راز ونیاز سننے کی طرف مائل ہوتے ہیں بطور خاص جس سے دشمنی یا عداوت ہو اس کے عیوب سننے میں انسان کو زیادہ دلچسپی ہوتی ہے، صحیحین کی مرفوع روایت ہے: "جو شخص کسی مسلمان کا عیب چھپائے گا تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کرے گا"۔ جب آپ کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ برائی کی نکیر کرنے اور اس کے ساتھ نصح وخیر خواہی برتنے سے آپ گریز کریں، بلکہ اسے نصیحت کرنے کے بعد اس کی پردہ پوشی کی جائےگی، اور اگر پھر بھی وہ باز نہ آئے تو اس کا معاملہ اعلى ذمہ دار تک پہنچایا جائے اور یہ غیبت محرمہ نہیں ہوگی بلکہ واجب نصح وخیرخواہی ہے، جیسا کہ اہل علم نے ذکر کیا ہے۔

الذمُ ليس بغيبةٍ في ستةٍ

متظلمٍ ومعرفٍ ومحذرِ

ولمظهرٍ فسقا ومستفتٍ ومن

طلبَ الإعانةَ في إزالةِ منكرِ

 

ترجمہ: چھ لوگوں کے لیے غیبت کرنا حرام نہیں ہے۔مظلوم، کسی کا تعارف پیش کرنے والے، کسی سے متنبہ کرنے والے کے لیے، فسق وفجور کا مظاہرہ کرنے والے کی غیبت ، فتوی طلب کرنے والے کے لیے اور اس شخص کے لیے جو منکر کو دور کرنے کے لیے مدد کی گوہا ر لگائے۔

 

اللہ کے اسم گرامی کا ایک اثر یہ ہے کہ وہ بذات خود اللہ کی پردہ پوشی سے سرفراز ہونے کا سبب تو ہے ہی ساتھ ہی: اس پر ایمان لانے کے نتیجے میں انسان اللہ سے یہ دعا کرتا ہے کہ دنیا وآخرت میں اس کی پردہ پوشی فرمائے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا تھی: (اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي، وَآمِنْ رَوْعَاتِي)" یا اللہ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور میری پریشانیوں سے مجھے امن دے"۔ عورات سے مراد انسان کے عیوب اور اس کی کوتاہیاں اور ہر وہ معاملہ ہے جس کا راز فاش ہونا اس کے لیے باعث عار ہوتا ہے ، اس میں یہ بھی داخل ہے کہ انسان کی جسمانی شرمگاہوں کی حفاظت ہو۔اللہ کی پردہ پوشی حاصل کرنے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ اخلاص پیدا کیا جائے اور ریا ونمود سے اجتناب کیا جائے ، حدیث میں ہے کہ: ”جو انسان شہرت کا طالب ہو گا اللہ تعالٰی اس کی بندگی سب کو سنا دے گا، اسی طرح جو کوئی لوگوں کو دکھانے کے لیے نیک کام کرے گا اللہ تعالٰی (قیامت کے دن) اس کی ریا کاری ظاہر کردے گا۔“ (متفق علیہ)۔

 

معزز حضرات! بندہ پر واجب ہے کہ گناہوں سے دور رہنے کے لیے اپنے نفس کے ساتھ جہاد کرے:

﴿ وَذَرُوا ظَاهِرَ الْإِثْمِ وَبَاطِنَهُ إِنَّ الَّذِينَ يَكْسِبُونَ الْإِثْمَ سَيُجْزَوْنَ بِمَا كَانُوا يَقْتَرِفُونَ ﴾ [الأنعام: 120]

 

ترجمہ: تم ظاہری گناہ کو بھی چھوڑدو اور باطنی گناہ کو بھی چھوڑدو۔ بلاشبہ جولوگ گناہ کر رہے ہیں ان کو ان کے کئے کی عنقریب سزا ملے گی۔

 

جو شخص کسی گناہ کا ارتکاب کرے اسے چاہئے کہ اللہ کی پردہ پوشی کے ذریعہ اپنے گناہ پر پردہ ڈالے رکھے ، توبہ میں جلدی کرے اور کثرت سے نیک اعمال کرے۔

 

صلى اللہ علیہ وسلم.

 



[1] خطبہ کا مواد ڈاکٹر البدر کی کتاب فقہ الأسماء الحسنى اور شیخ الجلیل کی کتاب وللہ الأسماء الحسنى سے ماخوذ ہے ‘ البتہ اس میں کچھ اضافہ بھی کیا گیا۔




 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • الله الستير (خطبة)
  • قسوة القلب (خطبة) (باللغة الأردية)
  • عظمة وكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • الأم (باللغة الأردية)
  • الاستخارة (باللغة الأردية)
  • من مشكاة النبوة (7) الطفلة والصلاة!! (باللغة الأردية)
  • الله الديان (باللغة الأردية)
  • الوصية الإلهية (باللغة الأردية)
  • من أحكام الجنازة (باللغة الأردية)
  • الله الستير (خطبة) (باللغة الهندية)
  • الستير جل جلاله، وتقدست أسماؤه

مختارات من الشبكة

  • الستير جل جلاله(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من أقوال السلف في أسماء الله تعالى: (الحيي، الستير)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • معاني أسماء الله سبحانه: الجميل، الحيي الستير، الشافي، الطبيب(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شرح اسم الله: الستير(مقالة - موقع د. أمين بن عبدالله الشقاوي)
  • معاني أسماء الله الحسنى ومقتضاها (الستير)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • ضبط اسم الستير وبيان معناه(مقالة - آفاق الشريعة)
  • غنائم العمر - باللغة الأردية (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • المكرمون والمهانون يوم الدين (3) (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • المكرمون والمهانون يوم الدين (2) (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • المكرمون والمهانون يوم الدين (1) (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • مشروع مركز إسلامي في مونكتون يقترب من الانطلاق في 2025
  • مدينة روكفورد تحتضن يوما للمسجد المفتوح لنشر المعرفة الإسلامية
  • يوم مفتوح للمسجد يعرف سكان هارتلبول بالإسلام والمسلمين
  • بمشاركة 75 متسابقة.. اختتام الدورة السادسة لمسابقة القرآن في يوتازينسكي
  • مسجد يطلق مبادرة تنظيف شهرية بمدينة برادفورد
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 17/11/1446هـ - الساعة: 9:44
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب