• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    الأحق بالإمامة في صلاة الجنازة
    عبد رب الصالحين أبو ضيف العتموني
  •  
    فضل الصبر على المدين
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
  •  
    تفسير قوله تعالى: { والذين إذا فعلوا فاحشة أو ...
    سعيد مصطفى دياب
  •  
    محاسن الإرث في الإسلام (خطبة)
    الشيخ د. إبراهيم بن محمد الحقيل
  •  
    تفسير: (لقد كان لسبإ في مسكنهم آية جنتان عن يمين ...
    تفسير القرآن الكريم
  •  
    علامات الساعة (2)
    تركي بن إبراهيم الخنيزان
  •  
    ما جاء في فصل الصيف
    الشيخ عبدالله بن جار الله آل جار الله
  •  
    أحكام التعاقد بالوكالة المستترة وآثاره: دراسة ...
    د. ياسر بن عبدالرحمن العدل
  •  
    خطبة: أم سليم ضحت بزوجها من أجل دينها (1)
    د. محمد جمعة الحلبوسي
  •  
    خطبة: التربية على العفة
    عدنان بن سلمان الدريويش
  •  
    حقوق الأولاد (1)
    د. أمير بن محمد المدري
  •  
    التلاحم والتنظيم في صفوف القتال في سبيل الله...
    أبو مالك هيثم بن عبدالمنعم الغريب
  •  
    أسس التفكير العقدي: مقاربة بين الوحي والعقل
    الشيخ حذيفة بن حسين القحطاني
  •  
    ابتلاء مبين وذبح عظيم (خطبة)
    د. محمود بن أحمد الدوسري
  •  
    فضل من يسر على معسر أو أنظره
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
  •  
    حديث: لا طلاق إلا بعد نكاح، ولا عتق إلا بعد ملك
    الشيخ عبدالقادر شيبة الحمد
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / خطب بلغات أجنبية
علامة باركود

اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (باللغة الأردية)

اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 26/12/2021 ميلادي - 21/5/1443 هجري

الزيارات: 13368

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

(اے دلوں کو پھیرنے والے! تو میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھ)


إن الحمد لله نحمده ونستعينه ونستغفره ونعوذ بالله من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا من يهده الله فلا مضل له ومن يضلل فلا هادي له وأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأشهد أن محمدا عبده ورسوله. ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ ﴾. ﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيراً وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيباً ﴾ ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلاً سَدِيداً * يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزاً عَظِيماً ﴾.

حمد وصلاة کے بعد!

سب سے بہترین بات اللہ کی کتاب ہے،سب سے بہترین رہنمائی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رہنمائی ہے اور سب سے بری چیز(شریعت میں) نئی نئی ایجادات ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔

 

اے ایمانی بھائیو! عظیم ترین نعمت اللہ کی راہ مستقیم کی ہدایت ہے،اور بندہ اللہ کی ہدایت کا لا محالہ محتاج ہے، یہ وہی ہدایت ہے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب سے مانگا اور اپنے صحابہ کرام کو اس کی طلب کی رہنمائی فرمائی، یہ وہی ہدایت ہے جسے مصلی ہر رکعت میں اپنے رب سے مانگتا ہے۔! ﴿ اهدِنَـا الصِّرَاطَ المُستَقِيمَ ﴾ [الفاتحة:6]

 

ترجمہ:ہمیں سیدھی(سچی)راہ دکھا۔

 

اے رحمان کے بندو!آج ہماری گفتگو کا موضوع "ہدایت پر ثابت قدمی"ہے۔

 

ہاں،یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جیسا کہ آپ کے خادم انس بن مالک،نواس بن سمعان،عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہم نے آپ کے بارے میں بتایا کہ آپ اللہ سے بکثرت ثابت قدمی کی دعا کیا کرتے تھے، چنانچہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بکثرت یہ کہا کرتے تھے:"اے اللہ! میرے دل کو اپنے دین پر قائم رکھ"، میں نے عرض کیا:اے اللہ کے نبی! ہم تو آپ پر اور ان تعلیمات پرایمان لا چکے ہیں جو آپ لے کر آئے، تو کیا آپ ہم پر خوف کھاتے ہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بے شک لوگوں کے دل رحمن کی دونوں انگلیوں کے درمیان ہیں، انہیں وہ الٹتا پلٹتا ہے"(اس حدیث کو امام احمد اور امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور علامہ البانی نے اسے حسن قرار دیا ہے)۔

 

آپ علیہ الصلاة و السلام خوشحالی کے بعد بدحالی سے پناہ مانگتے تھے۔

 

اے ایمانی بھائیو!ہدایت کے بعد ضلالت و گمراہی کا خوف متقیوں بلکہ پختہ علم والوں کے دلوں میں بھی کھٹکتا رہتا ہے:﴿ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ كُلٌّ مِّنْ عِندِ رَبِّنَا وَمَا يَذَّكَّرُ إِلاَّ أُوْلُواْ الألْبَابِ * رَبَّنَا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ ﴾ آل عمران7-8

 

ترجمہ:اور پختہ ومضبوط علم والے تو یہی کہتے ہیں کہ ہم تو ان پر ایمان لاچکے،یہ ہمارے رب کی طرف سے ہیں،اور نصیحت تو صرف عقلمند حاصل کرتے ہیں،اے ہمارے رب! ہمیں ہدایت دینے کے بعد ہمارے دل ٹیڑھے نہ کردے اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما، یقیناً تو ہی بہت بڑی عطا دینے والا ہے۔

 

شہوتوں اور شبہات کے فتنے کسی بھی زمانے میں اس طرح عام نہیں تھے جس طرح ہمارے زمانے میں ہیں، واللہ اعلم‘ کافروں، منافقوں،ملحدوں،جاہل اور شہوت پرست حضرات کی جانب سے پڑھنے،دیکھنے اور سننے کے مختلف وسائل کے ذریعہ انہیں رواج دیا جا رہا ہے۔

 

اے شریفوں کی جماعت!فتنے دو قسم کے ہوتے ہیں،ایک شہوتوں کا فتنہ اور دوسرا شبہات کا فتنہ ہے،زیادہ فتنے شہوتوں کی وجہ سے ہوتے ہیں اور زیادہ خطرناک شبہات کا فتنہ ہے، کیوں کہ یہ فتنہ بسا اوقات الحاد وکفر کی راہ پر لے جاتا ہے،شبہات کا ایک فتنہ دونوں وحی(قرآن وحدیث کے) مسلمات کو مشکوک بنانا، یا اسے بے کار کرنا ہے، شبہات کا ایک دوسرا فتنہ نصوص(شریعہ ) میں بے تکی تاویلات کرنا ہے جو خواہشات نفس کے دوش پر انجام پاتے ہیں، شبہات کا ایک فتنہ امت میں واقع ہونی والی نا حق تکفیر،تخریب کاری، بم باری اور معصوم جانوں کی خوں ریزی ہے۔

 

اے رحمان کے بندو!فتنوں کے درجات مختلف ہوتے ہیں:"حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہما نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ ایک مجلس میں فتنوں کو شمار کر رہے تھے:"ان میں سے تین (فتنے)ایسے ہیں جو تقریباً کسی چیزکو باقی نہیں چھوڑیں گے اور ان میں سے کچھ فتنے ایسے ہیں جو موسم گرمی کی آندھیوں کی طرح ہیں ان میں کچھ چھوٹے ہیں اور کچھ بڑے ہیں۔" (اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے)۔

 

اے ایمانی بھائیو! فتنوں کی حکمت ابتلا وآزمائش ہے: ﴿ الم * أَحَسِبَ النَّاسُ أَن يُتْرَكُوا أَن يَقُولُوا آمَنَّا وَهُمْ لَا يُفْتَنُونَ * وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَلَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِينَ ﴾ العنكبوت1-3

 

ترجمہ:الم،کیا لوگوں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ ان کے صرف اس دعوے پر کہ ہم ایمان ﻻئے ہیں ہم انہیں بغیر آزمائے ہوئے ہی چھوڑ دیں گے؟ان سے اگلوں کو بھی ہم نے خوب جانچا۔ یقیناً اللہ تعالیٰ انہیں بھی جان لے گا جو سچ کہتے ہیں اور انہیں بھی معلوم کرلے گا جو جھوٹے ہیں.

 

اللہ پاک فرماتا ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لَيَبْلُوَنَّكُمُ اللّهُ بِشَيْءٍ مِّنَ الصَّيْدِ تَنَالُهُ أَيْدِيكُمْ وَرِمَاحُكُمْ لِيَعْلَمَ اللّهُ مَن يَخَافُهُ بِالْغَيْبِ فَمَنِ اعْتَدَى بَعْدَ ذَلِكَ فَلَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴾ المائدة 94

 

ترجمہ:اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ قدرے شکار سے تمہارا امتحان کرے گاجن تک تمہارے ہاتھ اور تمہارے نیزے پہنچ سکیں گے تاکہ اللہ تعالیٰ معلوم کرلے کہ کون شخص اس سے بن دیکھے ڈرتا ہے سو جو شخص اس کے بعد حد سے نکلے گا اس کے واسطے دردناک سزا ہے۔

 

حق وباطل کے مابین لڑائی پرانے زمانے سے چلی آرہی ہے۔

 

اے شریفوں کی جماعت! کیا آپ قسم کے اس صیغہ کو جانتے ہیں جس کے ذریعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بکثرت قسم کھایا کرتے تھے؟: ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اکثر وبیشتر اس طرح قسم کھاتے: "قسم اس کی جو دلوں کا پھیر دینے والا ہے" (اس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے).

 

امام نسائی نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو قسم کھاتے تھے وہ یہ تھی «لا ومصرف القلوب» (نہیں، اس کی قسم جو دلوں کو پھیرنے والا ہے)۔

 

آپ کی یہ حالت ہے جب کہ آپ کے اوپر اللہ پاک کایہ فرمان نازل ہوا: ﴿ وَإِن كَادُواْ لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ وَإِذاً لاَّتَّخَذُوكَ خَلِيلاً * وَلَوْلاَ أَن ثَبَّتْنَاكَ لَقَدْ كِدتَّ تَرْكَنُ إِلَيْهِمْ شَيْئاً قَلِيلاً * إِذاً لَّأَذَقْنَاكَ ضِعْفَ الْحَيَاةِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لاَ تَجِدُ لَكَ عَلَيْنَا نَصِيراً ﴾ الإسراء من 73-75.

 

ترجمہ:یہ لوگ آپ کو اس وحی سے جو ہم نے آپ پر اتاری ہے بہکانا چاہتے کہ آپ اس کے سوا کچھ اور ہی ہمارے نام سے گھڑ گھڑالیں، تب تو آپ کو یہ لوگ اپنا ولی دوست بنا لیتے.اگر ہم آپ کو ثابت قدم نہ رکھتے تو ممکن تھا کہ ان کی طرف قدرے قلیل مائل ہی ہو جاتے ‘ پھر تو ہم بھی آپ کو دوہرا عذاب دنیا کا کرتے اور دوہرا ہی موت کا‘ پھر آپ تو اپنے لئے ہمارے مقابلے میں کسی کو مدد گار بھی نہ پاتے۔

 

اے اللہ،اے دلوں کے پھیرنے والے! ہمارے دلوں کو اپنے دین پر جما دے،اے اللہ! ہم تجھ سے ہدایت کے طالب ہیں، تقویٰ کے طلب گار ہیں، پاکدامنی کی دعا کرتے ہیں، مالداری اور بے نیازی کا سوال کرتے ہیں: ﴿ رَبَّنَا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ ﴾

 

ترجمہ:اے ہمارے رب! ہمیں ہدایت دینے کے بعد ہمارے دل ٹیڑھے نہ کردے اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما، یقیناً تو ہی بہت بڑی عطا دینے والا ہے۔

 

اللہ سے توبہ واستغفار کیجیے یقینا وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ

الحمد لله الولي الكافي، المجيب الشافي الخبير الهادي القائل ﴿ يُثَبِّتُ اللّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ ﴾ إبراهيم27 والقائل ﴿ فَلَمَّا زَاغُوا أَزَاغَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ ﴾ الصف5. وصلى الله وسلم على نبينا التقي، ذي الشرف العلي والهدى الجلي وعلى آله وأصحابه.

 

حمد وصلاۃ کے بعد: اے رحمان کے بندو!اللہ کی توفیق سے ہی ہدایت پر ثابت قدمی حاصل ہوتی ہے،اور اس کے کئی اسباب ہیں،اور بندہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہدایت پر قائم رہنے کی طلب کی خاطر ان اسباب کو اختیار کرے۔

 

اللہ جن اسباب کی وجہ سے بندہ کو ثابت قدم رکھتا ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ بندہ یہ احساس وشعور پیدا کرے کہ وہ فقیر،کمروز وناتواں ہے اوراسے اللہ کی حاجت وضرورت ہے،اور ثابت قدمی کی اللہ سے دعا کرے‘ اور ہم نے کچھ دیر قبل جو نصوص ذکر کئے ہیں وہ اس سلسلے میں کافی ہیں۔

 

ہدایت پر ثابت قدم رہنے کا ایک دوسرا سبب دین کے تمام احکام وقوانین پر عمل کیا جائے:! ﴿ وَلَوْ أَنَّهُمْ فَعَلُواْ مَا يُوعَظُونَ بِهِ لَكَانَ خَيْراً لَّهُمْ وَأَشَدَّ تَثْبِيتاً * وَإِذاً لَّآتَيْنَاهُم مِّن لَّدُنَّـا أَجْراً عَظِيماً. وَلَهَدَيْنَاهُمْ صِرَاطاً مُّسْتَقِيما ﴾ النساء 66-68

 

ترجمہ:اور اگر یہ وہی کریں جس کی انہیں نصیحت کی جاتی ہے تو یقیناً یہی ان کے لئے بہتر اور بہت زیاده مضبوطی والا ہے،اور تب تو انہیں ہم اپنے پاس سے بڑا ثواب دیں،اور یقیناً انہیں راه راست دکھا دیں۔

 

"فعلوا ما يوعظون به"(اگر یہ وہی کریں جس کی انہیں نصیحت کی جاتی ہے)ان پند ونصائح کو سننے کے بعد اہم بات یہ ہے کہ اسے عملی جامہ پہنایا جائے،صرف سن لینا کافی نہیں:! ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِي السِّلْمِ كَافَّةً ﴾ البقرة: 208

 

ترجمہ:ایمان والو!اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ.

 

فتنے کے زمانے میں ثابت قدم رہنے کا ایک سبب قرآن کریم کے ذریعے ہدایت حاصل کرنا ہے‘ اللہ تعالی فرماتا ہے: ﴿ قُلْ نَزَّلَهُ رُوحُ الْقُدُسِ مِن رَّبِّكَ بِالْحَقِّ لِيُثَبِّتَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَهُدًى وَبُشْرَى لِلْمُسْلِمِينَ ﴾ النحل102

 

ترجمہ:کہہ دیجئے کہ اسے آپ کے رب کی طرف سے جبرائیل حق کے ساتھ لے کر آئے ہیں تاکہ ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ استقامت عطا فرمائےاور مسلمانوں کی رہنمائی اور بشارت ہو جائے.

 

فتنے اور شہوات کے طوفان کے زمانے میں ثابت قدمی کا ایک سبب متقی لوگوں کی صحبت ہے جو ایک دوسرے کو حق اور صبر کی وصیت کرتے ہیں: ﴿ وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَن ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطاً ﴾الكهف: 28

 

ترجمہ:اور اپنے آپ کو انہیں کے ساتھ رکھا کر جو اپنے پروردگار کو صبح شام پکارتے ہیں اور اسی کے چہرے کے ارادے رکھتے ہیں (رضامندی چاہتے ہیں)، خبردار! تیری نگاہیں ان سے نہ ہٹنے پائیں کہ دنیوی زندگی کے ٹھاٹھ کے ارادے میں لگ جا۔ دیکھ اس کا کہنا نہ ماننا جس کے دل کو ہم نے اپنے ذکر سے غافل کردیا ہے اور جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہے اور جس کا کام حد سے گزر چکا ہے۔

 

ہدایت پر ثابت قدم رہنے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،انبیائے کرام علیہم السلام کے قصے،صحابہ کرام اور ان کے بعد کے صادقین کی سیرتوں کا مطالعہ کرکے نفس کی خشکی کو دور کیا جائے اور اسے فرحت پہنچائی جائے: ﴿ وَكُـلاًّ نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنبَاء الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهِ فُؤَادَكَ ﴾ هود: 120

 

ترجمہ:رسولوں کے سب احوال ہم آپ کے سامنے آپ کے دل کی تسکین کے لئے بیان فرما رہے ہیں۔

 

ثابت قدم رہنے اور فتنوں سے نجات حاصل کرنے کا ایک سبب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو مضبوطی سے تھامنا ہے،صحیح حدیث میں آیا ہے: "اس لیے کہ جو میرے بعد تم میں سے زندہ رہے گا عنقریب وہ بہت سے اختلافات دیکھے گا، تو تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفاء راشدین کے طریقہ کار کو لازم پکڑنا، تم اس سے چمٹ جانا، اور اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لینا" (اس حدیث کو امام احمد،امام ابو داؤد اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے)۔

 

شہوتوں یا شبہات کے فتنے کی زد میں آنے سے بچنے کا ایک سبب ان شہوات وشبہات کی جگہوں سے دور رہنا ہے،حدیث میں آیا ہے: "جو دجال کے متعلق سنے کہ وہ ظاہر ہو چکا ہے تو وہ اس سے دور ہی رہے"( اسے امام احمد اورامام ابوداود نے روایت کیا ہے)۔

 

علماء کرام نے کہا کہ اس حدیث میں جہاں فتنے کی جگہوں پر جانے کی ممانعت ہے وہیں اس بات کی وضاحت بھی ہے کہ فتنوں سے نجات پانے کا ایک عظیم ترین سبب فتنہ اور فتنہ کی جگہوں سے دور رہنا ہے۔

 

اخیر میں ثابت قدم رہنے کا ایک عظیم ترین سبب دل کی صالحیت اور اللہ کے لیے اخلاص پیدا کرنا ہے، صحیح حدیث میں آیا ہے: "ایک آدمی زندگی بھر بظاہر اہل جنت والا کام کرتا ہے حالانکہ وہ اہل دوزخ میں سے ہوتا ہے اور ایک آدمی بظاہر اہل دوزخ کے کام کرتا ہے حالانکہ وہ اہل جنت میں سے ہوتا ہے"۔(اس حدیث کو امام بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے)۔

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان: "فیما یبدو للناس" اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ اس کا باطن ظاہر کے برخلاف ہوتا ہے،اسی لیے نیت کی برائی انسان پر غالب آجاتی ہے اور اسے ہدایت سے گمراہی کی طرف پھیردیتی ہے....

 

درود وسلام پڑھیں

صلى اللہ علیہ وسلم

 





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك
  • {فاذكروا آلاء الله لعلكم تفلحون} (باللغة الأردية)
  • عبودية استماع القرآن العظيم (باللغة الأردية)
  • ضرورة طلب الهداية من الله (باللغة الأردية)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
  • لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) (باللغة الأردية)
  • بر الوالدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صلاة بأعظم إمامين (باللغة الأردية)
  • فاعبد الله مخلصا له الدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • لا تغتابوا المسلمين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • وأنيبوا إلى ربكم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صفة الصلاة (2) سنن قولية (باللغة الأردية)
  • الموت (باللغة الأردية)
  • اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (باللغة الهندية)

مختارات من الشبكة

  • خطبة: اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (باللغة النيبالية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • خطبة: اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (باللغة البنغالية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • سبحانك اللهم ربنا وبحمدك، اللهم اغفر لي(مقالة - موقع الشيخ عبد القادر شيبة الحمد)
  • تفسير: (استغفر لهم أو لا تستغفر لهم إن تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم..)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • أدعية الاستسقاء(مقالة - آفاق الشريعة)
  • اللهم ثبت قلوبنا على دينك(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • تضرع وقنوت(مقالة - آفاق الشريعة)
  • يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (خطبة)(مقالة - موقع د. محمود بن أحمد الدوسري)
  • يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك(مقالة - آفاق الشريعة)
  • اللهم آمنا وثبتنا على الإيمان (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • مدينة روكفورد تحتضن يوما للمسجد المفتوح لنشر المعرفة الإسلامية
  • يوم مفتوح للمسجد يعرف سكان هارتلبول بالإسلام والمسلمين
  • بمشاركة 75 متسابقة.. اختتام الدورة السادسة لمسابقة القرآن في يوتازينسكي
  • مسجد يطلق مبادرة تنظيف شهرية بمدينة برادفورد
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير
  • مؤتمرا طبيا إسلاميا بارزا يرسخ رسالة الإيمان والعطاء في أستراليا

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 15/11/1446هـ - الساعة: 15:5
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب