• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    فضل العلم ومنزلة العلماء (خطبة)
    خميس النقيب
  •  
    البرهان على تعلم عيسى عليه السلام القرآن والسنة ...
    د. محمد بن علي بن جميل المطري
  •  
    الدرس السادس عشر: الخشوع في الصلاة (3)
    عفان بن الشيخ صديق السرگتي
  •  
    القرض الحسن كصدقة بمثل القرض كل يوم
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
  •  
    الليلة التاسعة والعشرون: النعيم الدائم (2)
    عبدالعزيز بن عبدالله الضبيعي
  •  
    حكم مشاركة المسلم في جيش الاحتلال
    أ. د. حلمي عبدالحكيم الفقي
  •  
    غض البصر (خطبة)
    د. غازي بن طامي بن حماد الحكمي
  •  
    كيف تقي نفسك وأهلك السوء؟ (خطبة)
    الشيخ محمد عبدالتواب سويدان
  •  
    زكاة الودائع المصرفية الحساب الجاري (PDF)
    الشيخ دبيان محمد الدبيان
  •  
    واجب ولي المرأة
    الشيخ محمد جميل زينو
  •  
    وقفات مع القدوم إلى الله (9)
    د. عبدالسلام حمود غالب
  •  
    علامات الساعة (1)
    تركي بن إبراهيم الخنيزان
  •  
    تفسير: (يعملون له ما يشاء من محاريب وتماثيل وجفان ...
    تفسير القرآن الكريم
  •  
    تحية الإسلام الخالدة
    الشيخ عبدالله بن جار الله آل جار الله
  •  
    الشباب والإصابات الروحية
    د. عبدالله بن يوسف الأحمد
  •  
    من فضائل الصدقة (خطبة)
    د. محمد بن مجدوع الشهري
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / خطب بلغات أجنبية
علامة باركود

لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) (باللغة الأردية)

لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 18/12/2021 ميلادي - 13/5/1443 هجري

الزيارات: 6554

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

غور وفکر اور عبرت ونصیحت کی طرف توجہ مبذول کرنا

ترجمه

سيف الرحمن التيمي

 

الحمد لله القدير الخلَّاق، اللطيف الرزَّاق، شواهد قدرته وعظمته في النفس والآفاق، وأشهد أن لا إله إلا الله، الحَكَم العَدْل يوم التلاقي، وأشهد أن محمدًا عبده ورسوله، ذا الوجه الأنور، والجبين الأزهر، صلى الله وسلم وبارك عليه ما هلَّ سحاب وأمطر، أما بعد:

فأوصي نفسي وإيَّاكم بتقوى الله تزوُّدًا من الباقيات الصالحات، وتوبة وبُعْدًا من المحرَّمات، فإن من بعد سني الدنيا أزمانًا طويلة لن نستطيع فيها التقرُّب لله بالعمل ﴿وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾ [البقرة: 281]

 

حمد وثنا کے بعد: میں خود کو اور آپ کو تقوی الہی کی وصیت کرتا ہوں بایں طور کہ ہم باقی رہنے والی نیکیوں سے دامن مراد کو بھریں،توبہ واستغفار کا اہتمام کریں اور محرمات سے دوری اخیتار کریں ۔

 

کیوں کہ اس دینا کے خاتمہ کے بعد ایک لمبا زمانہ (برزخ) آنے والا ہے جس میں ہم عمل کے ذریعے اللہ کی قربت حاصل نہیں  کر سکیں گے﴿وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾ [سورة البقرة:281]

ترجمہ:اور اس دن سے ڈرو جس میں تم سب اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹائے جاؤگے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔

 

اے رحمن کے بندو! ایک ایسا معاملہ ہے جو علم وبصیرت کو جلا بخشتا،ایمان کو غذا فراہم کرتا،عظمت میں اضافہ کرتا اور فہم وفراست کو بڑھاتا ہے،وہ ایسا عمل ہے جس کے لیے حج کی طرح سفر،روزہ کی طرح بھوک، صدقات کی طرح مال اور نماز کی طرح حرکت ونشاط کی ضرورت نہیں ہوتی، اس کے میدان مختلف نوعیت کے اور دائرے کشادہ ہیں ،اس کی اہمیت کے با وجود اور اس کے تعلق سے کثرت سے نصوص وارد ہونے کے باوصف ، اس کے تعلق سے بڑی غفلت برتی جاتی ہے ،اس سے مراد تدبر تفکر اور غور وخوض کرنا ہے۔ آئیے ہم لوگ اللہ کی بعض ایسی مخلوقات پر غور کرتے ہیں،جن کی طرف اللہ نے اپنے بندوں کی توجہ مبذول کرائی ہے ۔

 

اے دوستو!اللہ کی ایک عظیم نشانی آسمان ہے: ﴿ اللَّهُ الَّذِي رَفَعَ السَّمَاوَاتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَهَا ﴾ [الرعد:2]

 

ترجمہ:اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں کو بغیر ستونوں کے بلند کر رکھا ہے کہ تم اسے دیکھ رہے ہو۔

 

اور بلند شان والے پروردگار کا ارشاد ہے: ﴿ أَفَلَمْ يَنظُرُوٓاْ إِلَى ٱلسَّمَآءِ فَوْقَهُمْ كَيْفَ بَنَيْنَٰهَا وَزَيَّنَّٰهَا وَمَا لَهَا مِن فُرُوجٍۢ ﴾ (ق:6)

 

ترجمہ:کیا انہوں نے آسمان کو اپنے اوپر نہیں دیکھا؟ کہ ہم نے اسے کس طرح بنایا ہےاور زینت دی ہےاس میں کوئی شگاف نہیں۔

 

یہ آسمان گنبد (کی طرح) ہے

جس کے اطراف برابر ہیں اور (اس کی) تعمیر پختہ ہے،اس میں آپ کو کوئی عیب، شگاف اور کمی نظر نہیں آئے گی، رات میں ستارے اسے زینت بخشتے ہیں، جو اپنے بے پناہ حسن وجمال سے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک آسمان کو جگمگائے رہتے ہیں۔

 

یہ بلند آسمان اللہ کی قدرت،اس کی عظمت،نرمی،اور رحمت کی دلیلوں سے بھری ہیں،آسمان میں بڑا سورج ہے جس کے بہت سے منافع ہیں، چنانچہ طلوعِ آفتاب کی آہٹ سے ہی رات(کی تاریکی)ختم ہوجاتی ہے، فجر کی روشنی نمودار ہوجاتی ہے، طلوع آفتاب میں ایک حسن اور فرحت وسرور ہے، آپ کو یہ مسرت ایسے پرندے میں بھی  نظر آئے گی،جو سورج کے طلوع ہونے کی بعد ہی منڈلاتے ہیں، سورج کی حرارت انسان اور حیوان کے جسم کے لیے مفید ہے، اس حرارت سے پھل پکتا ہے اور پودے مضبوط ہوتے ہیں، سورج کی روشنی سے ان وسیع وعریض اور تاریک اطراف واکناف کے منور ہونا ہمارے لئے باعث عبرت ونصیحت ہے، موسم سرما میں اس کی حرارت باعث نرمی ورحمت ہے اور موسم گرما میں اس کی حرارت میں باریکی اور حکمت ہے۔ چنانچہ کتنے ہی جراثیم کو سورج ختم کردیتا اور کتنی بیماریاں اس کی وجہ سے کافور ہوجاتی ہیں،اور غروب آفتاب میں بھی خوبصورتی اور ہیبت ہے: ﴿ ۔وَءَايَةٌ لَّهُمُ ٱلَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ ٱلنَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظْلِمُونَ * وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَّهَا ۚ ذَٰلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ ﴾ (یس:37،38).

 

ترجمہ:اور ان کے لئے ایک نشانی رات ہے جس سے ہم دن کو کھینچ دیتے ہیں تو وه یکایک اندھیرے میں ره جاتے ہیں،اور سورج کے لئے جو مقرره راه ہے وه اسی پر چلتا رہتا ہے یہ ہے مقرر کرده غالب، باعلم اللہ تعالیٰ کا.

 

سورج کے ذریعے نمازوں کے اوقات کا پتا چلتا ہے، چنانچہ سورج کے طلوع ہونے کے قریب فجر کی روشنی طلوع ہوتی ہے، اس کے زوال کے وقت ظہر کا وقت ہوتا ہے، جب ہر چیز کا سایہ اس کے ہم مثل ہوجائے تو عصر کا وقت ہوتا ہے، سورج کے غروب ہوتے وقت مغرب کا وقت ہوتا اورجب سورج کا شفق ختم ہوتا ہے تو عشاء کا وقت ہوتا ہے۔

 

اے اللہ کے بندو!اللہ کی ایک نشانی چاند ہے،چاند میں جمال اور انسیت ہے، اور جب وہ بدر کامل بن جاتا ہے تو اس کی مثال دی جاتی ہے‘چاند کے طلوع ہونے اور اس کے مختلف مراحل سے دن،مہینہ اور سال کی معرفت حاصل ہوتی ہے،اس کے ذریعے عدت اور برسوں کی گنتی معلوم ہوتی ہے،چاند رات میں روشنی فراہم کرتا ہے اور تکلیف نہیں دیتا، گفتگو کی سب سے شاندار محفلیں چاند کی روشنی میں ہی منعقد ہوتی ہیں: ﴿ هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَاءً وَالْقَمَرَ نُورًا وَقَدَّرَهُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوا عَدَدَ السِّنِينَ وَالْحِسَابَ ۚ مَا خَلَقَ اللَّهُ ذَٰلِكَ إِلَّا بِالْحَقِّ ۚ يُفَصِّلُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ،إِنَّ فِى ٱخْتِلَٰفِ ٱلَّيْلِ وَٱلنَّهَارِ وَمَا خَلَقَ ٱللَّهُ فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ لَءَايَٰتٍۢ لِّقَوْمٍۢ يَتَّقُونَ ﴾ (يونس:5،).

 

ترجمہ:وه اللہ تعالیٰ ایسا ہے جس نے آفتاب کو چمکتا ہوا بنایا اور چاند کو نورانی بنایااور اس کے لیے منزلیں مقرر کیں تاکہ تم برسوں کی گنتی اور حساب معلوم کرلیا کرو۔ اللہ تعالیٰ نے یہ چیزیں بے فائده نہیں پیدا کیں۔ وه یہ دلائل ان کو صاف صاف بتلا رہا ہے جو دانش رکھتے ہیں۔بلاشبہ رات اور دن کے یکے بعد دیگرے آنے میں اور اللہ تعالیٰ نے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں پیدا کیا ہے ان سب میں ان لوگوں کے واسطے دلائل ہیں جو اللہ کا ڈر رکھتے ہیں۔.

 

نیز اللہ پاک فرماتا ہے:"﴿ ٱلشَّمْسُ يَنۢبَغِى لَهَآ أَن تُدْرِكَ ٱلْقَمَرَ وَلَا ٱلَّيْلُ سَابِقُ ٱلنَّهَارِ ۚ وَكُلٌّ فِى فَلَكٍۢ يَسْبَحُونَ ﴾ (يس:40)

 

ترجمہ:نہ آفتاب کی یہ مجال ہے کہ چاند کو پکڑے اور نہ رات دن پرآگے بڑھ جانے والی ہے اور سب کے سب آسمان میں تیرتے پھرتے ہیں.

 

آپ تصور کریں کہ اگر پوری زندگی رات ہوتی تو آپ دن کی نعمت کو کیسے محسوس کرتے۔

 

﴿ قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ اللَّيْلَ سَرْمَدًا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُمْ بِضِيَاءٍ أَفَلَا تَسْمَعُون ﴾ (القصص:71)

 

ترجمہ:کہہ دیجئے! کہ دیکھو تو سہی اگر اللہ تعالیٰ تم پر رات ہی رات قیامت تک برابر کر دے تو سوائے اللہ کے کون معبود ہے جو تمہارے پاس دن کی روشنی ﻻئے؟ کیا تم سنتے نہیں ہو؟


آپ تصور کریں کہ اگر پوری زندگی بغیر رات کے دن ہی دن ہوتی تو کیا آپ رات کی نعمت کو محسوس کرپاتے؟ ﴿ قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ النَّهَارَ سَرْمَدًا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُمْ بِلَيْلٍ تَسْكُنُونَ فِيهِ أَفَلَا تُبْصِرُون ﴾ (القصص:72)

 

ترجمہ:پوچھئے! کہ یہ بھی بتا دو کہ اگر اللہ تعالیٰ تم پر ہمیشہ قیامت تک دن ہی دن رکھے تو بھی سوائے اللہ تعالیٰ کے کوئی معبود ہے جو تمہارے پاس رات لے آئے؟ جس میں تم آرام حاصل کرو، کیا تم دیکھ نہیں رہے ہو؟


اے مومنو!اللہ کی ایک نشانی پرندے ہیں،جنہیں اللہ نے اس انداز میں تخلیق کی کہ وہ اڑنے کے قابل ہوئے،پھر ان پرندوں کے لیے مناسب اورموزوں ہوا کو مسخر کیا: ﴿ أَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ مُسَخَّرَاتٍ فِي جَوِّ السَّمَاءِ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ﴾ [سورة النحل :79]

 

ترجمہ:کیا ان لوگوں نے پرندوں کو نہیں دیکھا جو تابع فرمان ہو کر فضا میں ہیں، جنہیں بجز اللہ تعالیٰ کے کوئی اور تھامے ہوئے نہیں بیشک اس میں ایمان لانے والے لوگوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں.

 

یہ اس کی قدرت،اس کی وسعتِ علم اور تمام مخلوقات کے تئیں اس کی ربانی عنایت وتوجہ پر دلالت کرتا ہے،اللہ بابرکات اور دونوں جہان کا پالنہار ہے: ﴿ أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صَافَّاتٍ وَيَقْبِضْنَ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا الرَّحْمَنُ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ ﴾ [سورة الملك :19]

 

ترجمہ:کیا یہ اپنے اوپر پر کھولے ہوئے اور (کبھی کبھی) سمیٹے ہوئے (اڑنے والے) پرندوں کو نہیں دیکھتے انہیں (اللہ) رحمٰن ہی (ہوا وفضا میں) تھامے ہوئے ہے بیشک ہر چیز اس کی نگاه میں ہے.

 

اللہ کی وہ نشانیاں جن کی جانب اللہ نے بندوں کی توجہ مبذول کرائی ہے ان میں سے ایک چوپائے کا دودھ بھی ہے،اللہ پاک فرماتا ہے : ﴿وَإِنَّ لَكُمْ فِي الْأَنْعَامِ لَعِبْرَةً نُسْقِيكُمْ مِمَّا فِي بُطُونِهِ مِنْ بَيْنِ فَرْثٍ وَدَمٍ لَبَنًا خَالِصًا سَائِغًا لِلشَّارِبِينَ﴾ [النحل: 66]


ترجمہ:تمہارے لیے تو چوپایوں میں بھی بڑی عبرت ہے کہ ہم تمہیں اس کے پیٹ میں جو کچھ ہے اسی میں سے گوبر اور لہو کے درمیان سے خالص دودھ پلاتے ہیں جو پینے والوں کے لیے سہتا پچتا ہے۔

 

فطرت کی وہ کون سی چیز ہے جو چوپائے کے کھائے جانے والے چارہ اور اس کے پیے جانے والے میٹھا ونمکین پانی کو خالص دودھ میں تبدیل کردیتی ہے جو آسانی سے پینے والے کے حلق میں اتر جاتا ہے؟

 

جب خوراک چوپائے کے معدے میں چلی جاتی ہے تو اس خوارک سے بننے والا خون رگوں میں منتقل ہوجاتا،دودھ تھن میں چلاجاتا اور فضلات(اپنے)راستے سے باہر آجاتے ہیں،ان میں سے ایک چیز دوسری چیز سے نہیں ملتی،اور نہ ہی معدے سے الگ ہونے کے بعد ایک دوسرے میں مخلوط ہوتی ہے،اور نہ ہی  کسی کی وجہ سے کسی کے اندر تبدیلی آتی ہے، پاک ہے وہ ذات جو قادر،خالق اور رزق دینے والا ہے۔

 

اے اللہ! ہمیں عقل مند‘ غور وفکر کرنے والے،نصیحت حاصل کرنے والے اور تقوی اختیار کرنے والے لوگوں میں سے بنا،اللہ سے توبہ واستغفار کیجیے یقینا وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ

الحمد لله القائل: ﴿وَفِي الْأَرْضِ آيَاتٌ لِلْمُوقِنِينَ * وَفِي أَنْفُسِكُمْ أَفَلَا تُبْصِرُونَ﴾ [الذاريات: 20، 21]، وصلى الله وسلم على نبيِّه، وعلى آله وصحبه .

حمد صلاة کے بعد:

اے ایمانی بھائیو!غور وفکرکرنا دل کے عظیم الشان اعمال میں سے ایک عمل ہے ، اگرچہ بہت سے لوگ جسمانی عبادتوں کے سوال کرتے اور ان کا اہتمام کرتے ہیں‘ تاہم دل سے انجام دیے جانے والے اعمال سے بڑی غفلت کے شکار رہتے ہیں، اللہ سے ہی ہم مدد کے خواستگار ہیں!

 

اے شریفوں کی جماعت!(انسانی)جان، زندہ مخلوقات،اور دنیاوی مخلوقات وغیرہ میں غور وفکر کرنے کے گوشے بہت سارے ہیں، بلکہ ہم اس ترقی یافتہ زمانےمیں (جہاں ایجادات پروان چڑھ چکی ہیں)خالق کی عظمت اور اللہ پاک کی انوکھی صنعت وکاریگری میں غور وفکر اور تدبر تفکر کے لیے ایسے گوشے کو پاتے ہیں جو پہلے کے لوگوں سے کہیں زیادہ ہیں۔

 

اے رحمان کے بندو!اللہ کی وہ نشانیاں جن کے تعلق سے بہت ساری آیتیں وارد ہوئی ہیں ان(نشانیوں میں )سے بارش اور پودے بھی ہیں،اللہ پاک فرماتا ہے: ﴿ هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لَكُمْ مِنْهُ شَرَابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ * يُنْبِتُ لَكُمْ بِهِ الزَّرْعَ وَالزَّيْتُونَ وَالنَّخِيلَ وَالْأَعْنَابَ وَمِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ ﴾ [النحل: 10، 11].

 

ترجمہ:وہی تمہارے فائدے کے لیے آسمان سے پانی برساتا ہے جسے تم پیتے بھی ہو اور اسی سے اگے ہوئے درختوں کو تم اپنے جانوروں کو چراتے ہو،اسی سے وه تمہارے لیے کھیتی اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل اگاتا ہے بےشک ان لوگوں کے لیے تو اس میں بڑی نشانی ہے، جو غوروفکر کرتے ہیں.

 

اللہ ایک پانی سے ایسے پودے نکالتا ہے جو مخلتف قسم کے ہوتے ہیں،جن کی لذت وچاشنی،رنگ وروپ اور خوشبو مختلف ہوتی ہے،اسی لیے اللہ نے یہ فرمایا:"إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لآيَةً لِّقَوْمٍۢ يَتَفَكَّرُونَ": یعنی یہ اس بات کی دلیل وحجت ہے کہ اللہ ہی حقیقی معبود ہے،جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے ﴿ أَمَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَأَنزَلَ لَكُم مِّنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَنبَتْنَا بِهِ حَدَائِقَ ذَاتَ بَهْجَةٍ مَّا كَانَ لَكُمْ أَن تُنبِتُوا شَجَرَهَا ۗ أَإِلَٰهٌ مَّعَ اللَّهِ ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌ يَعْدِلُونَ ﴾ (النمل:60)

ترجمہ:بھلا بتاؤ تو؟ کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا؟ کس نے آسمان سے بارش برسائی؟ پھر اس سے ہرے بھرے بارونق باغات اگا دیئے؟ ان باغوں کے درختوں کو تم ہر گز نہ اگا سکتے، کیا اللہ کے ساتھ اور کوئی معبود بھی ہے؟ بلکہ یہ لوگ ہٹ جاتے ہیں (سیدھی راه سے)۔

 

اللہ ایک بالشت زمین سے (ایک ایسا پودا) نکالتا ہے جو بہت زیادہ میٹھا ہوتاہے اور ایک ایسا پودا) نکالتا ہے جس میں بہت زیادہ کڑواہٹ ہوتی ہے،میٹھے کجھور پر غور کریں کیسے وہ لکڑی سے نکلتی ہے؟ ﴿ يُسْقَىٰ بِمَاءٍ وَاحِدٍ وَنُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلَىٰ بَعْضٍ فِي الْأُكُلِ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ ﴾ (الرعد: 4)

 

ترجمہ: سب ایک ہی پانی پلائے جاتے ہیں۔ پھر بھی ہم ایک کو ایک پر پھلوں میں برتری دیتے ہیں۔ اس میں عقل مندوں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں.

 

ایک میں حلاوت،دوسرے میں کڑواہٹ ہوتی ہے،جبکہ تیسرا کھٹا ہوتا ہے،چوتھا ایک ساتھ کھٹا اور میٹھا بھی ہوتا ہے، پاک ہے پیدا کرنے والا پروردگار!

 

ایک زرد،دوسرا لال،تیسرا سفید،چوتھاہرا اور پانچواں کالا ہوتا ہے: ﴿ وَمَا ذَرَأَ لَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُخْتَلِفًا أَلْوَانُهُ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِقَوْمٍ يَذَّكَّرُونَ ﴾ (النحل:13)

 

ترجمہ:اور بھی بہت سی چیزیں طرح طرح کے رنگ روپ کی اس نے تمہارے لیے زمین پر پھیلا رکھی ہیں۔ بیشک نصیحت قبول کرنے والوں کے لیے اس میں بڑی بھاری نشانی ہے.

 

اخیر میں ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہیں غفلت کی حالت اور روگردانی کرنے والے کفار کی مشابہت سے ،اللہ فرماتا ہے: ﴿ وَإِنَّ كَثِيرًا مِنَ النَّاسِ عَنْ آيَاتِنَا لَغَافِلُونَ ﴾ (يونس:92)

 

ترجمہ:اور حقیقت یہ ہے کہ بہت سے آدمی ہماری نشانیوں سے غافل ہیں۔

 

نیز اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿ وَكَأَيِّن مِّن آيَةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ ﴾ (يوسف:105)

 

ترجمہ:آسمانوں اور زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں جن سے یہ منھ موڑے گزر جاتے ہیں.

درود وسلام پڑھیں...

صلى اللہ علیہ وسلم

 





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • خطبة: لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1)
  • يحب لأخيه ما يحب لنفسه (باللغة الأردية)
  • خطبة شؤم الذنوب (باللغة الأردية)
  • خطبة احذر مظالم الخلق (باللغة الأردية)
  • خطبة: "يا أم خالد هذا سنا" (باللغة الأردية)
  • عبودية استماع القرآن العظيم (باللغة الأردية)
  • من عمل صالحا فلنفسه (باللغة الأردية)
  • ضرورة طلب الهداية من الله (باللغة الأردية)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
  • اللهم يا مقلب القلوب ثبت قلبي على دينك (باللغة الأردية)
  • بر الوالدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صلاة بأعظم إمامين (باللغة الأردية)
  • فاعبد الله مخلصا له الدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • لا تغتابوا المسلمين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • وأنيبوا إلى ربكم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صفة الصلاة (2) سنن قولية (باللغة الأردية)
  • الميادين العلية للتفكر
  • الموت (باللغة الأردية)
  • خطبة: لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) (باللغة الهندية)

مختارات من الشبكة

  • خطبة: لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) - باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • خطبة: لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • خطبة: لفت الأنظار للتفكر والاعتبار (1) - باللغة الإندونيسية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • حب لفت الأنظار(استشارة - الاستشارات)
  • زوجتي تحاول لفت الأنظار إليها(استشارة - موقع الشيخ خالد بن عبدالمنعم الرفاعي)
  • لفت النظر إلى الأخذ بالكتاب وسنة سيد البشر لصالح بن حسين العلي المنتفقي العراقي(مقالة - ثقافة ومعرفة)
  • محاولة لفت انتباه الآخرين(استشارة - الاستشارات)
  • لفت الانتباه لحكم اشتراط الأتعاب على الشفاعة والجاه (PDF)(كتاب - موقع د. عبدالعزيز بن سعد الدغيثر)
  • خجلي لفت انتباه الناس إلي(استشارة - الاستشارات)
  • 443 داعية كلفتهم الندوة العالمية بالشرقية في آسيا(مقالة - المسلمون في العالم)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • الدورة الخامسة من برنامج "القيادة الشبابية" لتأهيل مستقبل الغد في البوسنة
  • "نور العلم" تجمع شباب تتارستان في مسابقة للمعرفة الإسلامية
  • أكثر من 60 مسجدا يشاركون في حملة خيرية وإنسانية في مقاطعة يوركشاير
  • مؤتمرا طبيا إسلاميا بارزا يرسخ رسالة الإيمان والعطاء في أستراليا
  • تكريم أوائل المسابقة الثانية عشرة للتربية الإسلامية في البوسنة والهرسك
  • ماليزيا تطلق المسابقة الوطنية للقرآن بمشاركة 109 متسابقين في كانجار
  • تكريم 500 مسلم أكملوا دراسة علوم القرآن عن بعد في قازان
  • مدينة موستار تحتفي بإعادة افتتاح رمز إسلامي عريق بمنطقة برانكوفاتش

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 9/11/1446هـ - الساعة: 17:29
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب